1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پتھر ہی سہی، راہ میں حائل تو رہوں گا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏16 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    پتھر ہی سہی، راہ میں حائل تو رہوں گا
    کچھ دیر تیرا مدِ مقابل تو رہوں گا

    جب تک تیری بخشش کو بھرم کُھل نہیں جاتا
    اے میرے سخی! میں تیرا سائل تو رہوں گا

    اس واسطے زندہ ہوں سرِ مقتلِ یاراں
    وابستہء کم ظرفیِ قاتل تو رہوں گا

    اے تیز ہوا میرا دھواں دیکھ کے جانا
    بجھ کر بھی نشانِ راہِ منزل تو رہوں گا

    دشمن ہی سہی نام تو لے گا میرا تُو بھی
    یوں میں تیری آواز میں شامل تو رہوں گا

    محسن ضدِ اعدا سے اگر مر بھی گیا میں
    معیارِ تمیزِ حقِ باطل تو رہوں گا

    محسن نقوی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں