1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں: وزیراعظم

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از Sobia Anjum, ‏17 فروری 2020۔

  1. Sobia Anjum
    آف لائن

    Sobia Anjum ممبر

    شمولیت:
    ‏5 فروری 2020
    پیغامات:
    17
    موصول پسندیدگیاں:
    10
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی متنازع قانون سے پاکستان کیلیے مہاجرین کا بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوگا۔

    وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں افغان مہاجرین سے متعلق عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 سال پاکستانی عوام کیلئے بہت مشکل رہے لیکن تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان نے افغان مہاجرین کی میزبانی کی، افغان مہاجرین کے بچوں میں پاکستان میں کرکٹ سیکھی، آج افغانستان کی کرکٹ ٹیم عالمی درجہ بندی میں شامل ہو چکی ہے۔

    عمران خان نے بھارت میں انتہاپسندی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں عوام کھلی جیل میں قید ہیں، ایک ارب سے زائد آبادی والے ملک پر انتہاپسندی کا قبضہ ہو چکا ہے، متنازع شہریت بل سے 20کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بنایاجا رہاہے، بی جے پی لیڈرز متنازع قانون کے خلاف احتجاج کرنےوالے مسلمانوں کو پاکستان جانے کا کہتے ہیں، اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے اس مسئلے کو حل نہ کیا اور اپنا کردار ادا نہ کیا تو اس سے مستقبل میں مہاجرین کا بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوگا اور پاکستان کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کو بنانے والے نازی ازم سے متاثر تھے، مودی حکومت نازی فلسفے کو پروان چڑھا رہی ہے، یہ نہرو اور گاندھی کا بھارت نہیں، وہاں سیاست کیلئے لوگوں کو تقسیم کیا جا رہا ہے، حالات سنگین ہونے سے پہلے عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے، اقوام متحدہ نے توجہ نہ دی تو مستقبل میں بہت بڑا مسئلہ بن کر ابھرے گا، نفرت کے نظریات کوکنٹرول نہ کیاگیاتوبڑےپیمانےپرخونریزی کاخدشہ ہے، اس سے پہلے کہ معاملات ہاتھ سے نکل جائیں کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

    عمران خان نے مغرب میں اسلام و فوبیا اور انتہا پسندی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نائن الیون کے بعد اسلام اور دہشتگردی کوساتھ جوڑا گیا اور اسلاموفوبیا نے مغرب میں مسلمان مہاجرین کی مشکلات میں اضافہ کیا، مغرب میں رنگ کی بنیاد پر لوگوں کو مارا پیٹا جاتا رہا۔

    وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ دعا ہے افغانستان مین امن مذاکرات کامیاب ہوں، افغان عوام نے گزشتہ دہائیوں سے بہت سی مشکلات برداشت کی ہیں، پاکستانی قوم اور تمام ادارے افغانستان میں امن کے خواہشمند ہیں، ہماری پہلے پالیسیاں جو بھی رہی ہیں لیکن میری حکومت نے افغان امن عمل کیلئے ہرممکن تعاون کیا ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں