1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پانچ منٹ اپنے نام، زندگی آسان ۔۔۔۔۔ نجف زہرا تقوی

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏13 اکتوبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    پانچ منٹ اپنے نام، زندگی آسان ۔۔۔۔۔ نجف زہرا تقوی

    خود معائنے سے بر وقت تشخیص کر کے چھاتی کے کینسر سے بچا جا سکتا ہے

    سرطان سے تحفظ دینے والی غذائیں کھائیں بیماری کے اسباب اور وجوہات بر وقت جان کر اس پہ قابو پانا آسان ہو جاتاہے
    ہم بچپن سے سنتے آئے ہیں ’’پر ہیز علاج سے بہتر ہے ‘‘ یعنی کسی بھی بیماری کے اسباب اور وجوہات کو اگر بر وقت جان لیا جائے تو اس پر یقینا قابو پانا آسان ہو جاتا ہے

    چھاتی کے کینسرکی شرح میں تیزی سے ہوتے اضافے کو دیکھتے ہوئے سال میں ایک مہینہ اس بیماری سے متعلق آگاہی کے لیے مخصوص کر دیا گیا ہے، ہمارے ملک میں اس قسم کے مریضوں کی تعداد میں ہر گزرتے سال کے ساتھ تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ایک اندازے کے مطابق ہر سال پاکستان میں 90 ہزارسے زائد خواتین اس مرض کے علاج کے لیے ہسپتالوں سے رابطہ کرتی ہیں۔غیر سرکاری ادارے ’’پنک ربن‘‘کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق یہاں ہر سال 40 ہزار عورتیں اس بیماری کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان میں ہر 8 میں سے ایک اور بھارت میں ہر بائیسویں میں سے ایک عورت کو اس بیماری سے خطرے کا سامنا ہے۔

    تحقیقات سے کوئی ایسی وجہ معلوم نہیں ہو سکی جو اس کینسر کی وجہ بنتی ہے،لیکن ا س سے بچائو اور بر وقت تشخیص سے متعلق ماہرین بار بار خواتین کو آگاہ کر رہے ہیں ،کیونکہ یہ سرطان کی وہ قسم ہے جس کی جلد تشخیض پر صحت یابی کے امکانات 90 فیصد سے بھی زیادہ ہو جاتے ہیں لیکن اس مرض کے حوالے سے مناسب آ گاہی نہ ہونے کی وجہ سے خواتین اس کی علامات ظاہر ہونے کے باوجود ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرتیں ۔ اس وجہ سے مریض کی پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں۔

    اس کینسر کی اقسام

    بے ضرر کینسر: یہ شروع میں بالکل چھوٹی گلٹی کی صورت میں ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ بڑھتی جاتی ہے۔یہ سالہا سال تک ایسے ہی رہتے ہیں اور پھیلتے نہیں ہیں کیونکہ ان کے گرد خول ہوتا ہے۔ جبکہ یہی کینسر اچانک مہلک ہو جاتا ہے جس کی درج ذیل 5اقسام ہیں۔

    چھاتی کی نالی کا کینسرپہلی قسم ہے یہ چھاتی کی سطح بافت نالی کے خلیات میں ہوتا ہے۔ دوسری قسم چھاتی کے اعصابی خلیات کے کینسر کو کہا جاتا ہے۔تیسری قسم یہاں کی چربی کا کینسر ہے۔چھاتی کے ریشے دار عضلات میں پایا جانے والا کینسر ایک الگ قسم ہے اور مہلک ترین تیزی سے پھیلنے والا کینسر وہ ہے جس کے گرد خول نہیں ہوتے۔یہ جسم کے دیگر اعضاء میں پھیل جاتا ہے۔اس کی مزید دو اقسام ہیں۔

    Scirrhus type: یہ مہلک سر طان چھاتی کے ریشے دار عضلات میں ہوتا ہے۔یہ سرطان چھوٹے بادام کی شکل کا ہوتا ہے جو زیرِ جلد دبانے سے ادھر اُدھر حرکت کر سکتا ہے۔یہ بطخ کے انڈے کے برابر بڑے بھی ہو سکتے ہیں،اور جلد کے ساتھ چپکے نہیں رہتے۔ان سے کسی قسم کی رطوبت بھی خارج نہیں ہوتی۔یہ کینسر عموماً غیر شادی شدہ عورتوں میں ہوتے ہیں۔

    Medullary type: یہ کینسر قدرے نرم ہوتاہے اور سالہا سال بغیر کسی درد کے موجود رہتا ہے،لیکن اچانک مہلک ہونے کے امکانات بھی ہوتے ہیں۔

    خواتین خود اپنا معائنہ کر کے بر وقت

    بیماری کا پتہ چلا سکتی ہیں

    آج سے دس سال پہلے تک بزرگ خواتین کا اس بیماری کے حوالے سے معلومات تک رسائی نہیں تھی لیکن آج کی بچیوں کو اس حوالے سے معلومات فراہم کی جا رہی ہیں تا کہ وہ اپنا معائنہ خود کر کے اگر کسی طرح کی تبدیلی محسوس کریں تو فوری طور پر سنجیدگی سے توجہ دیں کیونکہ جب اس بیماری کی تشخیض ابتدائی مراحل میں ہو گی تو ایک عورت کی زندگی کو بچایا جا سکتا ہے۔ یوں تو یہ خواتین کی بیماری ہے لیکن مردو ں میں بھی ہو سکتی ہے۔

    کینسر کے مریضوں میں 99 فیصد خواتین چھاتی کے کینسر کا شکار ہوتی ہیں۔زیادہ تر خواتین چوتھی سٹیج پر علاج کے لیے آتی ہیں لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے بچائو اور بر وقت تشخیص کے لیے خواتین اپنا معائنہ خود کریں۔ اس کے لیے آپ کو صرف5 منٹ نکالنے کی ضرورت ہے،کیونکہ اگر خواتین اپنے جسم کے بارے میں جانتی ہوں گی تو ہی وہ اس میں ہونے والی تبدیلی کو محسوس کر سکیں گی۔اگر کسی طرح کی گلٹی بغل یا چھاتی کے قریب محسوس کریں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ کوئی ایسا زخم جو چھاتی کے اوپر یا قریب ٹھیک نہ ہو رہا ہے یااس میں سے خون اور پانی کا ڈسچارج ہو تو بھی نظر انداز ہر گز مت کریں۔ بازو کے اوپر والے حصے میں سوجن ہو لیکن گلٹی محسوس نہ ہو رہی ہو تو بھی پریشان ہونا ضروری ہے۔ ایسی صورت میں اپنا چیک اپ لازمی کروائیں۔ایسا بھی ضروری نہیں کہ ہر گلٹی بریسٹ کینسر ہی ہو لیکن معائنہ کروانا ضروری ہے ۔اگر کینسر ہو تو سرجری،کیمو تھراپی اور ریڈیشن ٹریٹمنٹ سے اس کے اثرات کو ختم کر کے علاج ممکن ہے۔اس کے علاوہ ہارمونل علاج ہوتا ہے اور 5سال تک ادویات دی جاتی ہیں۔کسی بھی بیماری سے نجات کے لیے ہمت اور حوصلہ سب سے اہم ہے،لہٰذا خوفزدہ ہونے کی بجائے اپنا معائنہ ہر ہفتے لازمی کریں اور زندگی اچھے طریقے سے گزاریں۔ 40سال کے بعد سال میں ایک مرتبہ میمو گرافی ضرور کروائیں کیونکہ عمر بڑھنے کے ساتھ اس کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

    اس کینسر سے محفوظ رکھنے والی غذائیں

    آپ السی کو بطور بیج پیس کر یا بطور تیل بھی استعمال کر سکتی ہیں۔السی کے بیج میں پایا جانے والا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ،کیمیائی مرکب لیگنان اور فائبرچھاتی کے کینسر کا سبب بننے والے خلیات کے گرد حفاظتی حصار قائم کر دیتے ہیں ۔آپ السی کے بیج دہی یا پھلوں کے گودے پر چھڑک کر یا اس کاتیل سلاد پر ڈال کے بھی استعمال کر سکتی ہیں۔

    کینسر کا مقابلہ کرنے والے مرکبات

    اس قسم کے سرطان کا مقابلہ کرنے والے کیمیکلز یا مرکبات لہسن اور پیاز جیسی سبزیوں میں وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔یہ کمپائونڈ ٹیومر کی افزائش کی رفتار سست کر دیتا ہے ۔ اگر محفوظ زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ہر صبح لہسن کا ایک جوا چبا کر کھا لیں یا ثابت نگل لیں۔

    اس کینسر سے بچائو میں انار کا استعمال بھی بے حد معاون ہوتاہے۔اس میں بھی Polyphenol موجود ہوتا ہے،جس میں سرطانی خلیات کی افزائش روکنے والے اینٹی آکسیڈینٹ مادے پائے جوتے ہیں ۔

    اس کینسر سے بچائو میں ہرے پتوں والی سبزیاں،مچھلی،دالیں اور پھلیاں،ثابت اناج، بیریاں ،اخروٹ ، ہلدی،سبز چائے،بروکولی اور سبزی مرچوں کا استعمال بھی بہترمانا جاتا ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں