1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پالک میں طاقت کا راز ۔۔۔۔۔۔ تحریر : اعجاز حسین

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏13 فروری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    پالک میں طاقت کا راز ۔۔۔۔۔۔ تحریر : اعجاز حسین

    سوچ لیجیے اگر بیماریوں کے خلاف ڈھال بنانی ہے تو سبزیوں میں پالک کے استعمال کو ترجیح دیں۔ پالک کو طاقت کا راز بتایا جاتا ہے لیکن ہم لوگ سبزیوں کے استعمال میں پسندو ناپسند کے معیار پر اس کی توانائی بخش خاصیت کو فوقیت نہیں دیتے۔ دراصل ہمیں معلوم نہیں کہ پالک فولاد اور حیاتین کے مہنگے شربتوں سے کہیں زیادہ مفید اور کارگر ہے۔ مگر بہتر یہ ہے کہ اسے زیادہ بھونا نہ جائے۔ سبزیوں میں یہ سستی اور مفید سبزی ہے، خون کی افزائش کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اگر ضرورت سے زیادہ نہ بھونا جائے تو توانائی ضائع نہیں ہوتی۔ ہمارے گھروں میں اکثر پیاز اور آلو کے ساتھ پالک کو بیسن لگا کے تلا جاتا ہے۔ اگر ہم بیسن کی مقدار میں اضافہ نہ کریں تو بہترین سنیک ہے۔ بیسن کے ساتھ مل کر اس کے غذائی جوہر مزید بڑھتے ہیں۔ ہرے رنگ کی سبزیوں کو استعمال کرنے کی ہدایت اس لیے بھی دی جاتی ہے کیونکہ ان میں مانع تکسید اجزا زیادہ ہوتے ہیں۔ مثلاً وٹامن اے، سی، ای، کے اور بی کے علاوہ پوٹاشیم، فولاد، کیلشیم اور زنک چھپے ہوتے ہیں۔ پالک میں فولک ایسڈ کی مقدار ضائع نہ کرنا ہو اور خصوصاً بڑھتے ہوئے بچوں اور ماں بننے والی خواتین کو قدرتی غذا دینی مقصود ہو تو روزانہ کی خوراک میں پالک کے چند پتے بھاپ میں گلا کر کھانے مفید ہوتے ہیں۔ خصوصاً حاملہ خواتین کو پاؤں کے سوجنے کا عارضہ لاحق ہونے پر یہ گُر آزمانا چاہیے کیونکہ پالک میں کوئی درجن بھر نباتاتی غذائیت بخش اجزا موجود ہیں جو صحت و توانائی کی تعمیر کرتے ہیں البتہ گردوں کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے پالک مضرصحت ہو سکتی ہے اور مردوں میں پروسٹیٹ گلینڈ کی افزائش کے دور میں پالک، آئرن کی موجودگی کے سبب مضر قرار دی جاتی ہے، ایسے افراد کو پالک ڈاکٹر کے مشورے سے کھانی چاہیے۔ اگر کثیر غذائی جوہر اس سبزی میں موجود ہیں اور ڈاکٹر یا طبیب آپ کو پالک کھانے سے احتراز برتنے کی ہدایت نہیں کر رہے تو پھر پسند و ناپسند کو بالائے طاق رکھیے اور ان اجزا سے فائدہ اٹھائیے جو آپ کو بہت سی اقسام کے کینسر سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت مہیا کرتے ہیں۔ امراض قلب کا ایک اہم سبب ہومیوسٹین قرار دیے جاتے ہیں۔ غذا میں ان کی کثرت فالج کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ پالک میں ایک غذائی جوہر فولیٹ موجود ہوتا ہے جو ہومیوسٹین کی مضرتوں کو اعتدال میں رکھتا ہے۔ پالک سرطان سے تحفظ دلاتی ہے تو خواتین میں چھاتی کے کینسر کے خلاف اس کی مدافعتی خوبی سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اس سبزی میں کیرٹینائیڈ کا جوہر بہت مفید ہے۔ اس کے متواتر استعمال سے گھٹیا، ورم اور درد سے نجات مل سکتی ہے۔ مانع تکسید اجزا ہمارے جسم کو فری ریڈیکلز کی تکالیف سے محفوظ رکھتے ہیں اور اس سبزی میں یہ اجزا وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اگر آپ بینائی کی حفاظت چاہتے ہیں تو خود بھی پالک کھائیے اور بچوں کو بھی اس سبزی کے استعمال کا عادی بنائیے۔ یہ گرتی ہوئی یا کمزور بینائی کو سنبھالا دیتی ہے اور موتیابند سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ سلاد کے طور پر کچی نہ کھا سکیں تو بھاپ میں تیار کر لیں مگر اس کے پتے خوب چبا چبا کر کھائیے اور اپنی صحت کے تحفظ کا سامان کیجیے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں