اجزا؛ پائے ۔ بکرے کے 4 عدد/گائے ایک عدد تیل ۔ آدھی پیالی دہی۔ آدھی پیالی لہسن ، ادرک ۔ ایک کھانے کا چمچہ پیاز۔ ایک باریک کٹی ہوئی بڑی سرخ مرچ ۔ 5 عدد چھوٹی مرچ ۔ 5 عدد دھنیا پسا ہوا ۔ ایک ٹیبل اسپون ہلدی ۔ ایک ٹی اسپون چھوٹی الائچی ۔ 4 یا 5 عدد لونگ ۔ 6-7 عدد اجوائن ، کلونجی ۔ ایک چائے کا چمچ بڑی الائچی ۔ 4 عدد زیرہ ۔ آدھا چمچ کالی مرچ ۔ 7 عدد نمک۔ حسب ذائقہ ترکیب؛ سب سے پہلے 4 گلاس پانی میں پائے کو ابالیں۔ اب اس میں لہسن، ادرک، پیاز، دہی اور دیگر اجزا ڈال کر ابالنے رکھ دیں۔ پھر اس میں مرچ، دھنیا، ہلدی، نمک اور گرم مصالحہ پیس کر شامل کرلیں۔ اب ایک الگ کڑھائی میں پیاز گھی میں تل کر سنہرا کرلیں اور بگھار لیں۔ ہری مرچ اور ہرا دھنیا، لیموں اور باریک کٹی ہوئی ادرک اوپر سے ڈال کر گرم گرم نان سے کھائیں۔ لیں جناب گرما گرم پائے تیار ہیں۔
راولپنڈی کی سردیاں ، دبئی کی کمائی اور دہلی کی بیوی ہوتب بکری کے پائےپکیں توگھرمیں جیسے جنت کا خوان آراستہ ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مُدت سے اَرمان تھاکہ دیسی کھانوں میں پائے جیسی ڈِش کی تیاری کا طریقہ پتاچلے تونہ ہو ں راولپنڈی کے کڑکتے جاڑے،دبئی کے نوٹ کرارے کرارے اور دہلی کی بیگم صاحبہ کے عشوے،غمزے اور اِشارے پھر بھی ہیں وارے نیارے ۔ سوآپ نے یہ تمنا پوری کردی مگر بتانے میں کچھ عجلت سے کام لیا ہے۔پایوں کو کتنی دیر اُبالاجائے اور مرچ مصالحے کس اِسٹیج پر شامل کیے جائیں اور یہ پیاز کا بگھار کیوں ؟ کیونکہ پائے تو خود اِتنا رس اور چکنائی چھوڑتے ہیں کہ الگ سے گھی یا تیل کابگھاراُن کا احساس ِخودچکنائی مجروح نہ کردے گا؟براہِ مہربانی ٹھہر ٹھہر کر ، درجہ بدرجہ اور اسٹیپ بائی اسٹیپ پائے پکانے کا طریقہ لکھیں تاکہ واقعی جو چیز پک کر تیار ہووہ پائے ہی ہوں ، عام سالن یا معمول کی ڈش نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔براہِ کرم!