وقت کیا ہے؟ از واصف حسین ہم وقت کو بخوبی جانتے ہیں اور گھڑی دیکھ کر اپنے معمولات کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ مگر کبھی آپ نے سوچا ہے کہ سائنسی اعتبار سے وقت کیا ہے۔ مختلف ملکوں کے اوقات مختلف کیوں ہیں اور وہ کون سا پیمانہ ہے جو ایک منٹ کو ایک منٹ اور ایک گھنٹے کو ایک گھنٹہ بناتا ہے؟ ہمارا ٓج کا موضوع ان ہی سوالوں کے گرد گھومتا ہے۔ سلاست کی غرض سے میں ان کلیوں اور فارمولوں کا ذکر نہیں کروں گا جو اس کے پیچھے کار فرما ہیں۔ اس مضمون میں عام فہم زبان میں وقت کی سائنسی حقیقت بیان کی جائے گی۔ ہماری زمین پر وقت کا تعین سورج کرتا ہے۔ زمین کی محوری گردش کی وجہ سے ہمیں سورج زمین کے گرد چکر کاٹتا دکھائی دیتا ہے۔ اگرچہ اصل میں زمین گھوم رہی ہے مگر سلاست کے لیے ہم یہ فرض کریں گے کہ زمین ساکن ہے اور سورج گھوم رہا ہے کیونکہ یہ فرض کر لینے کے بعد بھی وقت کی مقدار میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ زمین اورسورج کی گردش سے متعلق اہم اصطلاحات بحث کوا ٓگے بڑھانے سے پہلے زمین اور سورج کی گردش سے متعلق چند اصطلاحات کا جاننا بہت ضروری ہے اس لیے ان کا اختصار کے ساتھ بیان کیا جائے گا۔ طول بلد یا longitude ۔ کرہ ارض پر فرضی لکیریں جو شمالً جنوباً لگائی گئی ہیں۔ یہ گرین وچ سے شروع ہوتی ہیں اور 180 ڈگری مشرق اور 180 ڈگری مغرب تک جاتی ہیں۔اس کے نقطہ آغاز یعنی گرین وچ کو پرائم میریڈین یا گرین وچ میریڈین کہتے ہیں۔ وضاحت کے لیے یہ تصویر دیکھیں http://www.free-online-private-pilot-ground-school.com/images/Meridians.jpg عرض بلد یا latitude ۔ کرہ ارض پر فرضی لکیریں جو شرقاً غرباً لگائی گئی ہیں۔ یہ خط استوا سے شروع ہوتی ہیں اور 90 ڈگری شمال اور 90 ڈگری جنوب تک جاتی ہیں۔ وضاحت کے لیے یہ تصویر دیکھیں http://www.nssgeography.com/canada9 web/Unit Map Skills/Longitude and latitude_files/image002.jpg ایک دن۔ سائنسی اصطلاح میں ایک دن وقت کی وہ مقدار ہے جس میں زمین اپنی محوری گردش کا ایک چکر پورا کرتی ہے۔یہ وقت 24 گھنٹے کے برابر ہے۔ ایک سال ۔ سائنسی اصطلاح میں ایک سال وقت کی وہ مقدار ہے جس میں زمین اپنی سورج کر گرد گردش کا ایک چکر پورا کرتی ہے۔یہ وقت تقریباً 365 دنوں کے برابر ہے۔تقریباً اس لیے کہ یہ 365 دن سے چند گھنٹے کم ہے اسی لیے ہر چوتھا سال 366 دنوں کا ہوتا ہے اور فروری کے 29 دن ہوتے ہیں۔ راس یا equinox ۔ زمین سورج کے گرد گردش کرتی ہے مگر سورج کی نسبت کسی قدر زاویے پر ہے۔ یعنی سورج کے ساتھ راست زاویے پر نہیں بلکہ ساڑھے تئیس ڈگری کے زاویہ کے فرق پر ہے۔ اس کی وجہ سے راس بنتے ہیں۔ یہی راس زمین پر موسم تبدیل ہونے کا موجب بنتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شمالی نصف کرے اور جنوبی نصف کرے میں موسم متضاد ہوتے ہیں۔ یعنی جس وقت پاکستان جو کہ شمالی نصف کرے میں ہے جون کی گرمی میں تپ رہا ہوتا ہے تو آسٹریلیا جوکہ جنوبی نصف کرے میں ہے برفباری سے لطف اندوز ہو رہا ہوتا ہے۔22 دسمبر کو سورج راس الجدی Winter equinox میں ہوتا ہے اور 22 جون کو راس السرطان summer equinox میں ہوتا ہے۔ وضاحت کے لیے یہ تصویر دیکھیں http://www.drivehq.com/file/df.aspx/publish/wasifhussain/PublicFolder/mela/equinox.jpg وقت کیا ہے۔ اگر میں کہوں کہ وقت ایک زاویہ ہے تو آپ کیا سمجھیں گے؟ جی ہاں وقت ایک زاویہ ہے۔ زمین اپنی محوری گردش یعنی 360 ڈگری کا چکر لگاتی ہے یوں اگر ہم گھنٹے منٹ استعمال نہ کرتے تو ٹائم بھی ڈگریوں میں دیکھ رہے ہوتے کہ اس وقت زمین 60 ڈگری گھوم چکی ہے۔مگر ہم نے 360 ڈگری کو 24 گھنٹے قرار دیا یعنی جب زمین 15 ڈگری گھوم لیتی ہے تو ہم کہتے ہیں ایک گھنٹہ ہو گیا۔اور اس گھومنے کا پتہ چونکہ ہمیں سورج سے چلتا ہے اس لیے وقت سورج اور طول بلد کے درمیان زاویہ ہے۔ مگر بات یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ ایک سوال اور اٹھتا ہے کہ کون سا طول بلد؟ طول بلد تو 180 مشرق اور 180 مغرب ہیں۔ اسی لیے جو طول بلد استعمال کیا جائے اس کی نسبت سے وقت بیان ہوتا ہے۔ اگر گرین وچ یا طول بلد صفر کی نسبت سے بیان کیا جائے تو اس کو GMT گرین وچ اوسط وقت کہا جائے گا۔ اس کو اوسط وقت اس لیے کہتے ہیں کہ یہ سورج کی اصل جگہ نہیں بلکہ اوسط جگہ کے درمیان کا زاویہ ہے اور یہ ضروری نہیں کہ سورج اس وقت حقیقتاً اس زاویے پر ہو۔اگر سورج کے اصل مقام کا زاویہ لیا جائے تو اسے GST یعنی Greenwich sidereal or true time کہیں گے۔ ہر ملک اپنے معیاری وقت کے لیے ایک یا ایک سے زیادہ طول بلد منتخب کر لیتا ہے جن کی نسبت سے اس کا معیاری وقت معلوم کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر پاکستان نے طول بلد 75 مشرق کو اپنے معیاری وقت کے لیے چنا ہے کیونکہ یہ پاکستان کے درمیان سے گزرتا ہے۔اس طول بلد کی نسبت سے لیا گیا ٹائم پاکستان کا معیاری وقت کہلاتا ہے۔ یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ اس طول بلد کا انتخاب صرف انتظامی امور کے لیے ہے۔ آپ جس جگہ ہیں اس کا اصل وقت اس سے مختلف ہو سکتا ہے۔ اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ مختلف شہروں میں روزہ کھولنے اور نماز کے اوقات مختلف ہوتے ہیں۔ اسی طرح طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے اوقات بھی مختلف ہیں حالانکہ ہم سورج کے ایک ہی زاویہ کو دیکھ رہے ہوتے ہیں مگر ہماری گھڑی منتخب کردہ طول بلد کے مطابق زاویہ بتا رہی ہوتی ہے جوکہ اصل زاویہ سے مختلف ہو سکتا ہے۔ طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے اوقات معلوم کرنا۔ سورج کے طلوع اور غروب کا تعلق اصل وقت سے ہے اور چونکہ کسی خاص مقام کے لیے ہے اس لیے اس مقام کا طول بلد استعمال ہو گا۔اس کے علاوہ اس کا تعلق زمینی مشاہدے سے ہے تو انعطاف یا refraction کو بھی ساتھ شال کرنا ہے جوکہ ان اوقات میں 0.6 ڈگری ہوتی ہے۔ سورج چونکہ راس الجدی سے راس السرطان اور پھر راس السطان سے راس الجدی تک جاتا ہے تو یہ بھی طلوع اورغروب کے زاویے پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس مقام کا عرض بلد راس سے مقام کی دوری کا توین کرتا ہے اس لیے یہ بھی معلوم ہونا ضروری ہے۔ ان تمام چیزوں کی درست معلومات لے کر ایک کلیہ میں ڈالے جاتے ہیں تو آپ کو کسی بھی جگہ پر سورج طلوع یا غروب ہونے کا حقیقی وقت پتہ چل جاتا ہے۔ آپ کو دنیا میں کسی بھی جگہ سورج کے طلوع یا غروب ہونے کی معلومات انٹرنیٹ سے مل جاتی ہیں۔ان میں جو تھوڑا بہت فرق ہے وہ انہی معلومات میں باریک فرق کی وجہ سے ہے ۔ کسی نے انعطاف کم زیادہ اور کسی نے طول بلد کے انتخاب میں فرق رکھا ہوتا ہےاور کسی نے عرض بلد کے انتخاب میں۔اس لیے یقینی نتائج کے لیے چند ایک جگہوں سے اوقات لے کر اس کا اوسط کر لینا زیادہ بہتر طریقہ ہے۔ ان میں سے کسی کو بھی غلط یا درست تسلیم کر لینا مناسب نہیں۔
جواب: وقت کیا ہے؟ واصف بھائی ! حسبِ روایت ایک عمدہ اور معلوماتی تحریر! بہت خوب! وقت کی تشریح اور موسموں کی تبدیلی و دیگر متعلقہ امور پر آپ کا یہ مضمون خاصے کی چیز ہے اور میرے جیسے تشنگانِ علم کی سیرابی کے لیے بہت سا سامان لیے ہوئے ہے۔ طبیعاتی نقطہ نظر سے تو یہ مضمون واقعی میری معلومات میں بہت اضافہ کا باعث بنا۔ کبھی مابعد الطبیعاتی نقطہ نظر سے وقت پر بھی کچھ روشنی ڈالیے گا اور ہو سکے تو ٹائم اینڈ سپیس پر بھی۔
جواب: وقت کیا ہے؟ معلو ماتی تحریر کا شکریہ واصف بھائی ۔۔۔۔۔ سائنسی اصطلاح میں ایک سال وقت کی وہ مقدار ہے جس میں زمین اپنی سورج کر گرد گردش کا ایک چکر پورا کرتی ہے اس بات کی تو سمجھ آتی ہے لیکن برائے مہربانی اس بات کی وضاحت کر دیں ایک دن وقت کی وہ مقدار ہے جس میں زمین اپنی محوری گردش کا ایک چکر پورا کرتی ہے۔یہ وقت 24 گھنٹے کے برابر ہے۔ زمین کی اپنی محوری گردش کون سی اور کس کے گرد ہے ؟
جواب: وقت کیا ہے؟ http://hhe.wikispaces.com/file/view/Picture_45.png/63661772/Picture_45.png طالب بھائی محوری چکر سے مراد زمین کا اپنے مرکز مرکز کے گرد چکر پورا کرتی ہے جیسے کسی گیند کو ٹیبل پر رکھ کر گھمایا جاے اسے محوری گردش کہتے ہیں۔ مزید آپ کو تصویر سے واضح ہو جاے گا۔ http://calgary.rasc.ca/images/earth_rotation_anim.gif
جواب: وقت کیا ہے؟ سکوں محال ہے قدرت کے کارخانے میں جی ہاں۔۔ کائنات کی ہر چیز گردش میں ہے۔ لیکن ہم اس وقت صرف زمین کی گردش کی بات کریں گے۔ زمین ہمہ وقت دو قسم کی گردش میںہے۔ ایک اس کی اپنے محور کے گرد گردش ہے جوکہ یوںہے: http://huginn.com/knuth/blog/anims/earth-anim.gif اس محوری گردش میں زمین کو جتنا وقت لگتا ہے اس کو ہم 24 گھنٹے کہتے ہیں۔اسی گردش کی وجہ سے دن اور رات وقوع پزیر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ زمین سورج کے گرد بھی گردش کرتی ہے۔ یہ گردش اس طرح ہے: http://www.oddbloke.ca/wp-content/uploads/2011/09/solar-animation.gif یہ گردش تقریباً ایک سال میں مکمل ہوتی ہے اور اسی کی وجہ سے موسم بنتے ہیں۔ موسم بننے کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کی نسبت سے راست زاویہ پر نہیں ہے بلکہ 23.5 ڈگری کے زاویہ پر ہے۔ اسی وجہ سے راس وجود میںآتے ہیں۔ وضاحت کے لیے یہ دیکھیں۔ http://flightline.highline.edu/iglozman/classes/astronotes/media/earthorbit_ani.gif امید ہے اس وضاحت کے بعد زمین کی مختلف گردشوں میں ابہام دور ہو گیا ہو گا۔
جواب: وقت کیا ہے؟ ایک درستگی کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ پاکستان نے 75 مشرق کا طول بلد اپنے معیاری وقت کے لیے چنا ہے۔ اوپر بتایا گیا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ 75 مشرق پاکستان کے درمیان سے گزرتا ہے۔ یہ بات درست نہیں۔ یہ طول بلد پاکستان کے مشرق میںہے اور شمالی علاقوں سے ہوتا ہوا پنجاب میں صرف شکر گڑھ کے قریب سے گزرتا ہے۔اس طول بلد کو چننے کی وجہ صرف یہ نظر آتی ہے کہ مغربی پاکستان اور مشرقی پاکستان جو کہ اب بنگلہ دیش ہے کے وقت کا فرق کم سے کم رکھا جا سکے۔ ذیل میں دیے گئے نقشے کو دیکھیں تو دائیں طرف سے پہلی لکیر طول بلد 75 مشرق کی ہے۔ http://www.globalsecurity.org/military/world/pakistan/images/pakistan-cia-map.jpg