1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وصل ہو جائے یہیں حشر میں کیا رکھا ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏25 دسمبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:


    وصل ہو جائے یہیں حشر میں کیا رکھا ہے
    آج کی بات کو کیوں کل پہ اُٹھا رکھا ہے
    محتسب پوچھ نہ تو شیشے میں کیا رکھا ہے
    پارسائی کا لہو اس میں بھرا رکھا ہے
    کہتے ہیں آئے جوانی تو یہ چوری نکلے
    میرے جوبن کو لڑکپن نے چرا رکھا ہے
    اس تغافل میں بھی سرگرمِ ستم وہ آنکھیں
    آپ تو سوتے ہیں فتنوں کو جگا رکھا ہے
    آدمی زاد ہیں دنیا کے حسیں لیکن امیرؔ
    یار لوگوں نے پری زاد بنا رکھا ہے

    امیر مینائی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں