1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نیم حکیم خطرۂ جاں

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از مجیب منصور, ‏20 فروری 2009۔

  1. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    كسي علاقے ميں ايك تاجر كپڑے كا كاروبار كرتا تھا۔ وہ دور دراز كے شہروں ميں جا كر اپنا كپڑا بيچتا اور واپسي پر طرح طرح كي نئي چيزيں خريد لاتا جنہيں وہ اپنے شہر ميں فروخت كر ديتا۔ اس طرح اسے دور دراز كے علاقوں ميں بھي جانا پڑتا۔

    ايك بار وہ كسي علاقے ميں مال بيچنے گيا۔ اس نے ايك درخت كے ساتھ اپنا اونٹ باندھا اور اس كے آگے خربوزے ڈال ديے اور خود بھي چھائوں ميں بيٹھ كر كھانا كھانے لگا۔ اچانك اونٹ كے گلے سے عجيب و غريب گھٹي گھٹي سي آوازيں نكلنے لگيں۔ اونٹ كے گلے ميں خربوزہ پھنس گيا تھا۔ تاجر نے ديكھا تو رو رو كر دہائي دينے لگا كہ "ميرے اونٹ كو بچالو۔"

    لوگ دوڑے اور گائوں كے ايك سيانے حكيم صاحب كو لے آئے۔ حكيم صاحب نے بلا تردد اونٹ كو زمين پر لٹايا اور ايك اينٹ اس كي گردن كے نيچے ركھي اور دوسري اينٹ اس كي گردن كے اوپر آہستگي سے ماري، جس سے خربوزہ ٹوٹ گيا اور اونٹ بالكل ٹھيك ہو گيا۔

    اگلے سال شديد بارشيں ہوئيں۔ تاجر كو اپنے شہر سے نكلنا دشوار ہو گيا۔ جو اس كے پاس جمع پونجي تھي وہ خرچ ہو گئي۔ اپنے شہر ميں اس كا كوئي كاروبار تھا نہ اس كے پاس كوئي ہنر تھا۔

    بہت سوچ بچار كے بعد اس نے حكيم بننے كا فيصلہ كيا۔ اس نے ايك دكان بنا لي، چند جڑي بوٹياں ركھ ليں اور لگا لوگوں كو اوٹ پٹانگ دوائيں دينے۔

    انہي دنوں شہر كے حاكم كا والد بيمار ہو گيا۔ اسے گلہڑ كا مرض لاحق ہو گيا تھا۔ گلہڑ ايك ايسا مرض ہے كہ جس كو لگ جائے اس شخص كا گلا بہت زيادہ پھول جاتا ہے، آج كل اس بيماري سے بچنے كے ليے آئيوڈين ملا نمك بہت مفيد ہے۔ بہرحال اس وقت گلہڑ كا مرض لا علاج سمجھا جاتا تھا۔ لہٰذا حاكم شہر نے شہر ميں ڈھنڈورا پٹوا ديا كہ جو كوئي حاكم شہر كے والد كا كامياب علاج كرے گا اس كو بھاري انعام ديا جائے گا۔

    جب نيم حكيم يعني اسي تاجر نے يہ اعلان سنا تو اسے اپنے اونٹ كے ساتھ پيش آنے والا پچھلے برس كا واقعہ ياد آگيا۔ اس نے اعلان كر ديا كہ وہ حاكم شہر كے والد كا علاج كرے گا۔ لوگ حيران رہ گئے كہ پورے شہر ميں صرف اسي كے پاس يہ علاج تھا۔ آخر وہ حاكم شہر كے گھر حاضر ہوا۔ وہاں اور بھي لوگ اكٹھے تھے۔ نيم حكيم نے حاكم شہر كے والد كو لٹايا۔

    ايك اينٹ اس كي گردن كے نيچے ركھي اور دوسري اينٹ اوپر سے دے ماري۔

    بس پھر كيا تھا، بابا جي اللہ كو پيارے ہو گئے۔ مجمعے ميں سے كسي نے بلند آواز سے كہا: "نيم حكيم خطرہ جان۔"

    اس كے بعد نيم حكيم كے ساتھ جو ہوا سو ہوا مگر يہ كہاوت مشہور ہو گئي۔ اب جب بھي كوئي اناڑي كوئي مہارت كا كام كرنے لگے تو يہي كہاوت كہي جاتي ہے۔
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اچھے مجیب بھائی ۔
     
  3. نادر سرگروہ
    آف لائن

    نادر سرگروہ ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جون 2008
    پیغامات:
    600
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ۔
    ۔
    بہت عمدہ
    " نعیم " حکیم کی داستان پسند آئی۔
    ۔
    ۔
    نیم حکیم ہمیشہ " اونٹ پہ ٹانگ " دوائیں دیتے ہیں۔
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ہاہاہاہاہا
    بہت خوب مجیب جی آپ نے داستاں کمال بخوبی سے سنائی تھوڑی دیر کو تو مجھے لگا جیسے وہ حکیم آپ خود ہی تھے :yes:
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    :201: بہت خوب نادر بھائی :201:
    آپکی جنبشِ قلم کے کیا کہنے۔
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37

    :mashallah:

    کیسے کیسے تجربے اٹھا رکھے ھیں
    جواب سے پہلے غور کیجیے گا میں نے تجربہ کیے نہیں لکھا تجربے اٹھا رکھے لکھا ھے :201:
     
  7. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔جزاکم اللہ
     
  8. نادر سرگروہ
    آف لائن

    نادر سرگروہ ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جون 2008
    پیغامات:
    600
    موصول پسندیدگیاں:
    6

    :mashallah:

    کیسے کیسے تجربے اٹھا رکھے ھیں
    جواب سے پہلے غور کیجیے گا میں نے تجربہ کیے نہیں لکھا تجربے اٹھا رکھے لکھا ھے :201:[/quote:1he4hxsg]
    ۔
    ۔جواب کسی اور دِن کے لئے اُٹھا رکھا ہے۔
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مجیب منصور بھائی بھی کچھ کہہ رہے ہیں۔
    انکی بھی سن لیں جناب ۔ :139:
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    یہ جواب کسی اور دن پہ کیوں اٹھا رکھا ھے بدھ کا دن کیا اس جواب کے لئے اچھا شگن نہ لاتا
     
  11. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    بہت خوب مجیب بھائی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں