1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نیاز و ناز کے جھگڑے مٹائے جاتے ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏15 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    جگر مراد آبادی
    نیاز و ناز کے جھگڑے مٹائے جاتے ہیں
    ہم اُن میں اور وہ ہم میں سمائے جاتے ہیں
    شروعِ راہِ محبت، ارے معاذ اللہ
    یہ حال ہے کہ قدم ڈگمگائے جاتے ہیں
    یہ نازِ حسن تو دیکھو کہ دل کو تڑپا کر
    نظر ملاتے نہیں، مسکرائے جاتے ہیں
    مرے جنونِ تمنا کا کچھ خیال نہیں
    لجائے جاتے ہیں، دامن چھڑائے جاتے ہیں
    جو دل سے اُٹھتے ہیں شعلے، وہ رنگ بن بن کر
    تمام منظرِ فطرت پہ چھائے جاتے ہیں
    میں اپنی آہ کے صدقے کہ میری آ ہ میں بھی
    تری نگاہ کے انداز پائے جاتے ہیں
    رواں دواں لیے جاتی ہے آرزوئے جمال
    کشاں کشاں ترے نزدیک آئے جاتے ہیں
    سنائے تھے لب سے کسی نے جو نغمے
    لبِ جگر ؔ سے مکرر سنائے جاتے ہیں


     

اس صفحے کو مشتہر کریں