1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏9 دسمبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں

    کسی کام میں جو نہ آ سکے میں وہ ایک مشتِ غبار ہوں

    نہ دوائے دردِ جگر ہوں میں نہ کسی کی میٹھی نظر ہوں میں

    نہ ادھر ہوں میں نہ اُدھر ہوں میں نہ شکیب ہوں نہ قرار ہوں

    مرا وقت مجھ سے بچھڑ گیا مرا رنگ روپ بگڑ گیا

    جو خزاں سے باغ اُجڑ گیا میں اسی کی فصل بہار ہوں

    پئے فاتحہ کوئی آئے کیوں کوئی چار پھول چڑھائے کیوں

    کوئی آ کے شمع جلائے کیوں میں وہ بیکسی کا مزار ہوں

    نہ میں لاگ ہوں نہ لگاؤ ہوں نہ سہاگ ہوں نہ سبھاؤ ہوں

    جو بگڑ گیا وہ بناؤ ہوں جو نہیں رہا وہ سنگار ہوں

    میں نہیں ہوں نغمۂ جاں فزا مجھے سن کے کوئی کرے گا کیا

    میں بڑے بروگ کی ہوں صدا میں بڑے دکھی کی پکار ہوں​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں