1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نہیں کہ ساغر و مینا اٹھا کے لے جائوں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    نہیں کہ ساغر و مینا اٹھا کے لے جائوں
    یہی بہت ہے کہ خود کو بچا کے لے جائوں
    یہ کس کے وقت کا سازِ قدیم رکھا ہے
    کہو تو اس پہ سے مٹی ہٹا کے لے جائوں
    یہ کس خیال کی محفل میں دیپ جلتا ہے
    کرم کرو تو کوئی لو لگا کے لے جائوں
    کسی طلسم کا دروازہ کھولنا ہے مجھے
    چراغِ اسم ہی کوئی جلا کے لے جائوں
    وہ اُس کنارے پہ مجھ کو دکھائی دیتا ہے
    میں اس کنارے پہ خود کو بہا لے کے لے جائوں
    میرا ارادہ ہے ساحل پہ شب کو جانے کا
    اگر کہو تو تمہیں بھی جگا کے لے جائوں
    بگاڑ بیٹھے ہو جو کچھ درست کر دوں گا
    اجاڑ بیٹھے ہو جس کو بسا کے لے جائوں
    میں اپنی راہ بناتا ہوا گزرتا ہوں
    نہیں کہ سارے جہاں کو بہا کے لے جائوں
    نویدؔ غمزۂ آئندہ ہے تو اُس کو بھی
    گزشتہ میں کہیں ہوگا، بلا کے لے جائوں

    افضال نوید​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں