1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نہیں زخم دل کا دکھانے کے قابل------برائے اصلاح

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ارشد چوہدری, ‏17 ستمبر 2020۔

  1. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    شکیل احمد خان
    @محمّد سعید سعدی
    ----------
    نہیں زخم دل کا دکھانے کے قابل
    مرا غم نہیں ہے سنانے کے قابل
    -------------
    خفا مجھ سے جتنے وہ اب ہو گئے ہیں
    رہی بات کب ہے بنانے کے قابل
    -------------
    مری ذات میں جو نقائص نکالے
    نہ چھوڑا مجھے منہ دکھانے کے قابل
    ----------------
    محبّت دلوں سے ہوا ہو گئی ہے
    رہے اب نہ ملنے ملانے کے قابل
    --------------
    یہ جھوٹی انا آدمی کی ہے دشمن
    نہیں چھوڑتی مان جانے کے قابل
    -------------
    خطا سے بچو گے اگر اس جہاں میں
    رہو گے تبھی سر اٹھانے کے قابل
    -----------
    لگی آگ نفرت کی جتنی جہاں میں
    کہاں اب رہی ہے بجھانے کے قابل
    ------------
    مری بے گناہی کو مانے نہ کوئی
    نہیں سامنے سچ کو لانے کے قابل
    ------------------
    جو کرتے ہو باتیں وہ سچی ہیں ارشد
    ہیں مشکل مگر مان جانے کے قابل
    -----------
     
    شکیل احمد خان، زنیرہ عقیل، ملک بلال اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ۔۔
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    زہے نصیب :)
     
    فیصل سادات نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    مری ذات میں وہ نقائص نکالے
    نہ چھوڑا مجھے منہ دکھانے کے قابل

    ۔۔۔۔شعر کا طرۂ امتیاز یہ ہے جیسے عام بات چیت کے انداز میں خاص بات اور کبھی کبھی خاص الخاص بات کہہ دی
    ۔۔۔۔میرے کام میں وہ وہ عیب نکالے کہ میں تو گڑکے رہ گیا
    ۔۔۔۔میرے کام میں وہ وہ عیب نکالے کہ میں تو گڑکے ہی رہ گیا
    ۔۔۔۔میرے کام میں وہ وہ عیب نکالے کہ میں تو گڑ کے ہی نہیں رہ گیا!۔۔۔۔۔۔۔۔۔(یہاں خاص طور پر تحیرو استعجاب کی علامت ہے)
    میر تقی میر کا شاعری میں اور بابائے اُردُو مولوی عبدالحق کا نثر میں یہ کمال ہے کہ اُس کاایک ایک مصرع اور اِن کا ایک ایک جملہ سہلِ ممتنع کا شہکار
    ہےاور لفظ کے برمحل برتے جانے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔آپ اپنا جواب ہے۔
     
    Last edited: ‏18 ستمبر 2020
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    جو کہتے ہو ارشد ہے سچ تو یہی پر
    ہے مشکل سے یہ مان جانے کے قابل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(معنی درشکمِ شاعر است)

    معنی درشکمِ شاعر یا معنی فی البطن شاعریوں کہ جو کہتے ہو ارشد ۔۔۔۔۔۔۔۔ الخ ارشد صاحب نے کیا کہا؟ شاعر نے بتایا ہی نہیں
    ہے مشکل سے یہ مان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔الخ
    یعنی ارشدصاحب کا نامعلوم فرمان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو جب بات صاف اور براہِ راست نہ ہو تو یہ معنی درشکم ِ شاعرہے۔
    غالب کے ہاں اس کی مثال یہ شعر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کوئی دن گر زندگانی اور ہے۔۔ اپنے جی میں ہم نے ٹھانی اور ہے
    مطلب: اول تو عشق کی سختیاں زندہ نہ رہنے دیں گی۔ بالفرض زندہ رہ گئے تو ہم نےکچھ اور ہی کرگزرنا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    کیا کرگزرنا ہے؟؟؟؟شاعر بالکل خاموش ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہی خامشی معنی درشکمِ شاعر ہے یعنی مطلب شاعر کے
    پیٹ میں (خوداپنے تک ہی محدود) ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
    Last edited: ‏18 ستمبر 2020
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    تھا میرا ہی دل غم اٹھانے کے قابل
    نہیں ۔ داستاں ۔یہ سنانے کے قابل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(مطلع)
     
    Last edited: ‏18 ستمبر 2020
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    وہ برہم ہیں مجھ پر تو میں سوچتا ہوں
    رہی بات کیااب بنانے کے قابل
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    محبت دلوں سے ہوئی جیسے رخصت
    نہیں کوئی ملنے ملانے کے قابل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(رہے ہم نہ ملنے ملانے کے قابل)
     
    Last edited: ‏18 ستمبر 2020
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    یہ جھوٹی انا اور غرور آدمی کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(آدمی کو)
    نہیں چھوڑتا جگمگانے کے قابل
     
    Last edited: ‏18 ستمبر 2020
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    وہ پھیلی ہے نفرت کی آگ اِس جہاں میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(لگی آگ نفرت کی ایسی جہاں میں
    کہ شاید ہی اب ہو بجھانے کے قابل÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷رہی اب کہاں یہ بجھانے کے قابل)
     
    Last edited: ‏18 ستمبر 2020
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    شکیل بھائی بہت خوبصورت مشورے ہیں ، مطلع کمزور تھا آپ نے مسئلہ حل کر دیا ، باقی تبدیلیاں بھی بہت خوب ہیں
     
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ محترم ،خدا آپ کو خوش رکھے، آمین !
     
  13. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    ۔۔۔۔استادِمحترم کے ریمارکس پڑھنے کے بعد!

    مرا دل ہی تھا غم اٹھانے کے قابل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یا۔۔۔وہ اک میں ہی تھا غم اٹھانے کے قابل
    یہی داستاں ہے سنانے کے قابل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سو اب تک ہوں آنسو بہانے کے قابل
     
    Last edited: ‏18 ستمبر 2020
  14. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    یہ جھوٹی انا اور غرور آدمی کو
    نہیں چھوڑتا دل لگانے کے قابل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہیں چھوڑتا مسکرانے کے قابل۔۔۔۔۔۔یا۔۔۔۔۔۔بنا چھوڑتا ہے مٹانے کے قابل
     
    Last edited: ‏19 ستمبر 2020
  15. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
     
    Last edited: ‏20 ستمبر 2020
  16. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت خان بھائی ،
    اساتادِ محترم یہ غزل دیکھ چکے ہیں اب وہاں تبدیلیاں کرنے کی بجائے اپنے ریکارڈ میں یہ خوبصورت تبدیلیاں محفوظ کر لی ہیں ، بہت بہت شکریہ۔ ایک اور غزل پر کام کر رہا ہوں ابھی مکمّل نہیں ہے ۔ مطلع لکھ رہا ہوں اس پر رائے دیجئے تاکہ آگے چلاؤں
    جسے یہ دنیا نہ دیکھ پائے ، نگاہِ مومن وہ دیکھتی ہے
    کہاں ہے جانا کہاں سے آئے ، نگاہِ مومن وہ دیکھتی ہے
    ---------------
     
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ محترم۔
    جسے یہ دنیا نہ دیکھ پائے نگاہِ مومن وہ دیکھتی ہے
    کہاں ہے جانا کہاں سے آئے نگاہِ مومن وہ دیکھتی ہے
    وہ چاند سورج حسیں ستارے خدا کی قدرت کے ہیں اشارے
    ہزار کوئی نظر چرائے نگاہِ مومن وہ دیکھتی ہے
     
    Last edited: ‏20 ستمبر 2020

اس صفحے کو مشتہر کریں