ریت پر نقشِ پا ایک رات میں نے اک خواب دیکھا دیکھا کہ چل رہے ہیں کسی ساحل پہ ساتھ ساتھ میں اور اک رحمت کا فرشتہ ہمارے چلنے سے بن رہے ہیں ریت پر نقشِ پا میرے قدموں کے نشان، اور فرشتے کے قدموں کے نشان ان کے ساتھ ساتھ چل رہی ہے آسمان پر ایک تصویری فلم میرے بچپن کے ننھے سے قدمی نشان اور ساتھ میرے بچپن کی فلم سفر یوں ہی ہوتا رہا۔ ہم چلتے رہے۔ میں ۔ وہ فرشتہ اور آسمان پر میری زندگی کی فلم سفر کے اختتام پہ میں نے دیکھا جب بھی آیا کوئئ الم کوئی دکھ، درد یا اداس لمحہ اس وقت ساحل کی ریت پر تھا صرف ایک ہی قدموں کا نشاں میرے دل سے اک آہ نکلی اور کہا اے اللہ تو نے تو کہا تھا اک فرشتہ رہے گا میرے ساتھ سدا لیکن یہ کیا؟ جب بھی کوئی مصیبت کا لمحہ آیا میں رہ گیا تنہا ریت پر تو ہیں صرف ایک ہی شخص کے قدموں کے نشاں غیب سے آئی صدا اے میرے بندے! اس لیے ہے ریت پر ایک ہی نقشِ پا کیونکہ جب بھی کوئی آزمائش کا لمحہ آیا میرے فرشتے نے تجھے اپنے کندھے پر لیا تھا اٹھا
بہت عمدہ تخیل ہے ۔ نظم بہت ہی اچھی لگی ۔ منفرد انداز ہے۔ بہت سی داد قبول کیجئے۔ آپکی مزید شاعری کا انتظار رہے گا۔
سورررررری!!!!!! ام نے کسی جگہ لکھی بھی تھاکہ اس کا ترجمہ تہذیب نے کی اے۔ ادر لکھی ہوا نہیں آیا۔۔۔۔ جو بھی شاباشی دینا اے اس کو دو۔ام تو مڈل مین اے۔۔۔ درمیان کیآدمی۔
درمیان کی آدمی۔۔ام نی اردو میں لکھی ۔ اوپر انگریزی میں مڈل مین لکھی تھی نا۔ اس کا اردو کی ترجمہ " درمیان کی آدمی" لکھی۔۔ جب تم کسی کو کسی تیسرے آدمی کا ذریعے کوئی چیز دے تو اس درمیان والی آدمی کو بولتی اے۔۔۔ مہذب زبان میں اس کو ایجنٹ بھی کہتی اے۔ جیسے تم کوئی پراپرٹی خریدنے یا بیچنے کو جائے گی تو خود کیسے بیچے گی، اس کی واستی کسی پراپرٹی اینجنٹ کو ہاٰئر کرے گی وہ آپ کی واستی اس کا اشتہار دے گا اور تمام کاغذات کا تیاری بھی کرے گی۔تو اس ایجنٹ کو ام مڈل مین یا درمیان کا دمی بولے گی۔۔۔ ایسے ہی جب کسی ہوائی جہاز کا ٹکٹ لے گی تو ٹریول ایجنٹ کی پاس جاتی اے لوگ۔۔۔ ویسے کسی زمانہ میں ایجنٹ کی متبادل لفظ دلال ہوتی تھی۔۔ لیکن بوت سا وجوہات کا بناء پر دلال کی لفظ بوت بدنام ہوگئی اے۔ اور ام کی طرف رواج بن گئی اے کہ " بد سے بدنام بری"۔۔ اس واستی لوگ یہ لفظ کسی کی واستی استعمال کرنے سے گھبراتی اے۔۔ اور جس کی واستی استعمال ہو اس کو یہ لفظ بولو تو وہ سر کھولنی پر آجائے۔۔ اس لیے بہتر اے کہ انگریزی کا عالمی لفظ کا سہارا لو۔ ویسے بی انگریزی بولو تو لوگ بوت معتبر سمجھتی اے۔۔ پولیس والی لوگ روکے تو اس کو اردو میں مت پوچھو یا بتاؤ کہ کس وجہ سے روکی اے؟ بس اس کو اردو انگریزی کی مکسچر کا ملغوبہ پلا دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شکر اے کہ سمجھ آگیا۔ ورنہ ام کو خطرہ پر گئی تھی کہ اگر اب بھی سمجھ نہ آیا تو ام بوت محنت کرنا پڑے گا۔ لیکن سمجھدار لوگ کی یہ بوت فائدہ ہوتی اے کہ بات کو جلدی سے سمجھ جاتی اے۔ ام کی طرح نہیں کہ ایک بار جو بات سمجھ میں نہیں لگا وہ بوت سر کو پٹخو، پھر بھی مغز میں نہیں بیٹھتا۔۔