1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نعت

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏5 ستمبر 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    پیغمبرِ اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی مدحت، تعریف و توصیف، شمائل و خصائص کے نظمی اندازِ بیاں کو نعت یا نعت خوانی یا نعت گوئی کہا جاتا ہے۔ عربی زبان میں نعت کے لیے لفظ "مدحِ رسول" استعمال ہوتا ہے۔ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں بہت سے صحابہ اکرام نے نعتیں لکھیں اور یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے۔ نعتیں لکھنے والے کو نعت گو شاعر جبکہ نعت پڑھنے والے کو نعت خواں یا ثئاء خواں بھی کہا جاتا ہے۔

    تاریخ
    گوکہ یہ کہنا مشکل ہے کہ نعت خوانی کا آغاز کب ہوا تھا لیکن روایات سے پتا چلتا ہے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچا ابوطالب نے پہلے پہل نعت کہی۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش سے پہلے "تبان اسعد ابو کلیکرب" اور "ورقہ بن نوفل" بھی نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کی شان میں نعت کہی اردو کے مشہور نعت گو شاعر فصیح الدین سہروردی کے مطابق اولین نعت گو شعرا میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچا ابوطالب اور اصحاب میں حسان بن ثابت پہلے نعت گو شاعر اور نعت خواں تھے۔ اسی بنا پر اُنہیں شاعرِ دربارِ رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بھی کہا جاتا ہے۔

    ذیل میں آپکے نعتیہ اشعار ہیں۔

    یابکر آمنة المبارک بکرھا ولدتہ محصنة بسعد الاسع
    نوراً ضاء علی البریة کلھا من یھد للنور المبارک یھتدی
    متی يبد في الداجي البهيم جبينه يلح مثل مصباح الدجي المتوقد

    دیوان حضرت حسان بن ثابت
    ترجمہ:”اے آمنہ کے مبارک بیٹے! جو انتہائی پاکیزگی اور عفت کے ساتھ پیدا ہوا۔
    آپ ایسا نور تھے جو ساری مخلوق پر چھا گیا اور جسے اس مبارک نور کی پیروی نصیب ہوئی وہ ہدایت یافتہ ہو گیا۔
    رات کی تاریکی میں حضور کی جبینِ اقدس اس طرح چمکتی دکھائی دیتی ہے جیسے سیاہ اندھیرے میں روشن چراغ۔“

    اس کے علاوہ کعب بن زہیر اورعبداللہ ابن رواحہ نے ترنم سے نعتیں پڑھیں۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے خود کئی مرتبہ حسان بن ثابت سے نعت سماعت فرمائی۔ حسان بن ثابت کے علاوہ بھی ایک طویل فہرست ہے، اُن صحابہء کرام کی کہ جنہوں نے حضور پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نعتیں لکھیں اور پڑھیں۔ جب حضور پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم مکے سے ہجرت فرما کر مدینے تشریف لائے تو آپ کے استقبال میں انصار کی بچیوں نے دف پر نعت پڑھی، جس کا درج ذیل شعر شہرتِ دوام پاگیا

    طلع البدر علینا من ثنیات الوداع
    و جب الشکر علینا ما دعا للہ داع


    صحابہ نعت گو شعرا

    درج ذیل نام اُن صحابہ کرام کے ہیں، جنہیں نہ صرف حضورپاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نعت پڑھنے کا شرف حاصل ہوا بلکہ کئی روایات سے یہ ثابت ہے کہ حضورپاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے خود کئی بار ان اصحاب سے نعت سماعت فرمائی:

    حسان بن ثابت
    اسود بن سریع
    عبد اللہ بن رواحہ
    عامر بن اکوع
    عباس بن عبد المطلب
    کعب بن زہیر
    نابغہ جعدی
    علما نعت گو شعرا
    امام ابوحنیفہ
    مولانا روم
    شیخ سعدی
    مولانا جامی
    امام بوصیری
    اعلیٰ حضرت احمد رضا خان
    علامہ ریاض الد ین سہروردی
    محمد قاسم نانوتوی
    حکیم الاسلام طیب قاسمی
    سید نفیس الحسینی شاہ


    نعت خوانی اولیاء اللہ کی نظر میں
    دورِ صحابہ سے لے آج کے دور تک جہاں صحابہ کرام اور علما نے حضورپاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نعتوں کی روایت کو فروغ دیا، وہیں اولیاء اللہ نے بھی اسلام کی ترویج و اشاعت کے ساتھ حضورپاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے عشق کو ایمان کی تکمیل کے لیے ناگزیر قرار دیا اور عشقِ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حصول کے لیے نعت خوانی کو سب بہتر ذریعہ قرار دیا۔ تمام تر سلاسلِ تصوف میں محافلِ نعت خوانی کو خصوصی مقام حاصل ہے۔ ایسی ہی برگزیدہ ہستیوں کے نام درج ذیل نے جنہوں نے صرف نعت خوانی کو فروغ دیا بلکہ خود بھی نعت گوئی کی:

    شیخ سیدنا عبدالقادر جیلانی
    بابا فرید الدین گنج شکر
    سلطان باہو
    بابا بلھے شاہ
    خواجہ نظام الدین اولیاء
    امیر خسرو
    خواجہ عثمان ہارونی
    مخدوم علاؤ الدین علی احمد صابر کلیری
    پير مہر علی شاہ
     
    د پیخورگل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں