1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نظم۔۔۔““ہم تم جھیل کنارے جاتے““۔۔۔ش زاد۔۔۔5 جنوری 2000

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ش زاد, ‏9 نومبر 2008۔

  1. ش زاد
    آف لائن

    ش زاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 نومبر 2008
    پیغامات:
    56
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    نظم۔۔۔““ہم تم جھیل کنارے جاتے““۔۔۔ش زاد۔۔۔5 جنوری 2000
    آپ کی قیمتی آرء کا مُنتظر

    چاہت،پھول اُتارے جاتے
    تُم جو ساتھ ہمارے جاتے
    عشق ، محبت سارے جاتے
    ہم تم جھیل کنارے جاتے

    میٹھی میٹھی باتیں کرتے
    پیار میں اک دوجے پر مرتے
    پیار کا اک گلدستہ ملتا
    دل کو دل کا رستہ ملتا
    ہاتھ ہمارے ہاتھ میں ہوتا
    پیار کا بادل ساتھ میں ہوتا
    آنکھوں آنکھوں باتیں ہوتیں
    تکتے تکتے راتیں ہوتیں
    تم میری باہوں میں آتے
    پیار کی جب راہوں میں آتے
    مہک سے تیری مہک سے جاتے
    چھو کے تجھ کو دھک سے جاتے
    چہک سے جاتے،لہک سے جاتے
    لمحوں میں ہی گُم ہو جاتے
    پتھر سے ہم تم ہو جاتے

    کچھ تم ہم سے ہارے جاتے
    کچھ ہم تم پر وارے جاتے
    عشق ، محبت سارے جاتے
    ہم تم جھیل کنارے جاتے

    دُنیا دیکھ کے جل سی جاتی
    ہر دل موم پگھل سی جاتی
    تیرا چہرا ہاتھ میں لیتا
    چاند کو اپنے ساتھ میں لیتا
    تاروں کی بارات مچلتی
    جھلمل کرتی رات مچلتی
    تیرے دل کی خواہش ہوتی
    چھلے کی فرمائش ہوتی
    چھلا بھی میں پہنا دیتا
    سونے کا اک گہنا دیتا
    پیاری سی دوبالی دیتا
    لونگ میں ہیرے والی دیتا
    پیار سے باہوں میں بھر لیتا
    تجھے نگاہوں میں بھر لیتا
    مدہوشی سے جھومتا جاتا
    آنکھیں تیری چومتا جاتا

    کچھ تم ہم سے ہارے جاتے
    کچھ ہم تم پر وارے جاتے
    عشق ، محبت سارے جاتے
    ہم تم جھیل کنارے جاتے

    پیار امر کب کہیں ہوا ہے
    اس بار بھی ایسا نہیں ہواہے
    آنکھیں بھی سونا بھول گئیں
    یہ خواب پرونا بھول گئیں
    بس یاد تمھاری آتی ہے
    اور آنسو ساتھ میں لاتی ہے
    اک کام تو ہونا چاہتا ہے
    اب دل بھی رونا چاہتا ہے
    دامن کو بھگونا چاہتا ہے
    کچھ پانا کھونا چاہتا ہے
    ترے ساتھ !دُعائیں کرتے ہیں
    ترے نام وفائیں کرتے ہیں
    غم چاہت کے سب مار گئے
    تو ہار گیا ہم ہار گئے
    اُس عشق سمندر پار گئے
    جہاں اپنے سارےیار گئے
    کچھ اثر نہیں اب دُعاؤں میں
    ناں دھوپ میں ناں چھاؤں میں
    کچھ کانٹے لگے ہیں پاؤں میں
    اُن گُل والوں کے گاؤں میں
    اب دل یہ آہیں بھرتا ہے
    دن رات دعائیں کرتا ہے

    جاں ہم تم پر وارے جاتے
    عشق میں ہم بھی مارے جاتے
    عشق، محبت سارے جاتے
    ہم تم جھیل کنارے جاتے

    ش زاد
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ اچھا ھے :a180:
    اس سے بہتر بھی کہہ سکتے ھیں آپ یقینا
     
  3. ش زاد
    آف لائن

    ش زاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 نومبر 2008
    پیغامات:
    56
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بہت بہت نوازش یہ سب تو تُک بندی ہے
    شائید کبھی کوئی ایک آدھ شعر بھی ہو جائے آپ دُعا کیا کیجئے
    شکریہ
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ہماری دعائیں‌آپ کے ساتھ ھیں خدا آپ کے ساتھ ہو
     
  5. ش زاد
    آف لائن

    ش زاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 نومبر 2008
    پیغامات:
    56
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    آمین :a191:
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ش زاد بھی ۔ بہت خوب کلام ہے :mashallah:
    بہت سی داد قبول فرمائیے ۔
     
  7. ش زاد
    آف لائن

    ش زاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 نومبر 2008
    پیغامات:
    56
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    :a191: :a191: :a191: :a191: :a191: :a191: :a191:
     
  8. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب ش زاد صاحب۔۔بہت ہی خوب۔۔۔۔ مزاہ آگیا ۔۔۔ :dilphool:
     
  9. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب،!!!!!!
    ش زاد جی،!!!!!!!
    خوش رھیں،!!!!!! :a180:
     
  10. ش زاد
    آف لائن

    ش زاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 نومبر 2008
    پیغامات:
    56
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    آپ احباب کا بہت بہت شکریہ نوازش کرم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :a191:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں