1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نثر پارے

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از مبارز, ‏8 ستمبر 2008۔

  1. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    ادب سے لگاؤ رکھنے والی بصارتوں کو کاشفی کا اداب عرض ہے!!!

    یہاں ‌پر میں آپ سے دنیائے ادب کی مختلف زبانوں پر مشتمل اقتباسات کے اردو تراجم آپ کی بصارتوں کی نذر کرونگا۔۔۔امید ہے کہ ادبی حلقہء احباب میری اس کاوش کو پسند کریں گیں ۔۔۔ :dilphool:
     
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    قدرِ انساں
    نادر خان سَر گِروہ (ممبئی) مقیم مکہ مکرمہ

    کُرَہء ارض کا انسان مریخ پر وجودِ انساں کی تلاش میں کوشاں ہے۔۔دُور۔۔۔آسمان میں تاک لگائے مدھم و مبہم ستاروں کی کھوج میں‌گم۔۔۔سمندر کی گہرئی میں رنگا رنگ مخلوق سے رو برو ہونے کو غوطہ زن۔۔۔ویران کھنڈروں کی خاک اُڑا کر اُن کے مکینوں کے نقشِ پا ڈھونڈرہا ہے۔۔زمین کی پَرتیں اُلٹ کر قدیم شہروں کی ثقافت، تہزیب و تمدن سے ہمیں آشنا کروا رہا ہے۔۔۔مٹی کے ڈھیروں کو کُرید کُرید کر نکالے گئے ڈھانچوں اور ممیائی لاشوں کو بلا تفریق مزہب و حیثیت۔۔بڑے احترام سے۔۔۔شیشے کے تابوتوں میں سجا رہا ہے۔۔۔۔

    انسان۔۔۔صحراؤں میں، پہاڑوں میں، غاروں میں، برفانی وادیوں میں، بیابانوں میں۔۔ماضی کی تہہ میں دبے، بدبو میں‌اٹے، خاک میں رل مل چکے اجسام کےنام و نشان ڈھونڈ رہا ہے۔۔۔

    مگر افسوس! پاس کھڑے، جیتے جاگتے انسان میں اُسے کوئی خوبی، کوئی انوکھی بات نظر نہیں آرہی ۔۔۔اس متجسس انسان نے کبھی اپنے دور کے انسان کی قدر نہیں کی۔۔۔اس نے ہر دور میں‌اپنے جیسے انسانوں کو بلاترَدُّد جان سے مارا ہے۔۔تاکہ آنے والے والے وقتوں کے لوگ اُن کے کرم خوردہ ڈھانچوں پر مٹی ہٹا کر انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھیں۔۔۔
     
  3. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    وہ ایک صُبح
    نادر خان سَر گِروہ (ممبئی) مقیم مکہ مکرمہ

    ایک صُبح اُٹھوں کہ۔۔۔نیند کا خمار نہ ہو۔۔۔شب کے خوابوں کے ذہن پر آثار نہ ہوں۔بس ایک انگڑائی میں‌ٹوٹ جائے تھکن کی زنجیر کی ایک ایک کڑی۔۔مَلجگی صبح کے جالی دار پردے میں بادِ صبا۔۔۔لہراتی ، اِٹھلاتی آئے اور میرے احساس کو چُھو کر یوں گزرے کہ روح کو مسرور کردے۔۔ہوا کی سرد لہر چہرے کو تھپتھپائے، ناز اٹھائے۔۔۔بالوں میں سرسرائے، لَٹوں کو چھیڑ کر پریشان کر دے۔۔اور میں بازوؤں کو سمیٹ کر، خود بھی سِمٹ کر رات کی لمحہ لمحہ ماند پڑتی سیاہی کو دیکھوں۔۔پھر اُفق سے سر اُٹھاتے سورج کو درجہ بدرجہ بُلند ہوتے دیکھوں۔۔سنہری نرم و نازک کرنوں سے دھیرے دھیرے پھیلتے اُس اُجالے میں ہر منظر سُہانا لگے۔۔۔ہر چہرہ شاداں و فرحاں لگے۔۔ کوئی بھی ، کچھ بھی بُرا نہ لگے۔۔اُس صبح۔۔۔مجھے شام کا انتظار نہ رہے۔۔مجھ کو کسی سے، کسی کو مجھ سے کوئی کام نہ رہے۔۔۔کوئی وعدہ کوئی التزام نہ ہو۔۔۔کل پر ٹالا ہوا۔۔۔کل کا کوئی کام نہ ہو۔۔۔وہ صبح کچھ دیر میرے ساتھ رہے۔۔۔دوپہر سے ملنے کو وہ بے قرار نہ ہو۔۔۔
    بس ایک صبح ایسی آئے۔۔۔ہاں! وہ صُبح کبھی تو آئے۔۔۔
    آہ ۔۔۔۔۔وہ صُبح کبھی تو آئے۔۔۔۔!!!
     
  4. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    میں دل چاہتا ہوں
    ملایا کتاب سے اقتباس۔۔(اردو ترجمہ)

    میں دل چاہتا ہوں اے خدا مجھے لعل و جواہر کے خزانوں کی ضرورت نہیں مجھے حکومت کی ضرورت نہیں۔ میں عزت نہیں چاہتا۔۔اگر مجھے دل مل جائے تو میں اپنی زندگی کو ہر چند کہ وہ تیری نظر میں‌ ناکارہ ہے تیرے حضور میں پیش کرونگا ۔۔میں دل چاہتا ہوں ۔۔دل ایک قابل پرستش دل۔۔۔۔۔۔۔

    میں ایک بچے کا سا معصوم دل چاہتا ہوں۔۔۔اُس کے ہونٹ معصومیت سے لبریز ہوں اور اس کے الفاظ میں بناوٹ نہ ہو وہ یہ بھی نہ جانے کہ لوگوں پر کس طرح آواز کسے جاتے ہیں اور اُن کی ہنسی اُڑائی جاتی ہے۔۔وہ اپنے آپ کو فراموش کر دے۔۔اور وہ تیری محبت سے بھر جائے۔۔۔میں ایسا دل چاہتا ہوں ۔۔میں آسمانی اور پاکیزہ دل چاہتا ہوں۔۔۔

    میں خوبصورت اور سحرکار دل چاہتا ہوں۔۔وہ پاکیزہ ہو آفتاب سے منور صبح کی مانند اور نرم اتھاہ سمندر کی ہلکی ہلکی آوازوں کی طرح۔۔۔وہ خوشی میں خزاں کے چاند کی طرح ہو اور ایک ایسی جھیل کی مانند ہو جس کو بارش نے کناروں تک بھر دیا ہوں۔۔۔میں خوبصورت اور سحر کار دل چاہتا ہوں۔۔۔اس دل سے محبت کرتا ہوں جو مجبت کا دیوانہ ہے۔۔۔جو دوسروں سے اُن کی خوشی کی اُمید میں محبت کرتا ہے۔۔۔۔۔
     
  5. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    :a180: :a165: بہت خوب کاشفی جی، !!!!!!!!
     
  6. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    شکریہ سر۔۔۔جیتے رہیں خوش رہیں۔۔ :dilphool:
     
  7. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    میرا دل
    ہندی کتاب سے اقتباس۔۔۔ (اردو ترجمہ)

    میرا دل اُس بھوکی چڑیا کی طرح بےقرار ہے جو دانہ ڈھنڈتی ہے اور نہیں پاتی۔۔۔۔
    میرا دل اس پرند کی طرح ہے جو بھوکا لَوٹتا ہے اور اپنا آشیانہ پانی میں ڈوبا ہوا پاتا ہے!۔۔۔۔
    میرا دل، سیب کا درخت ہے، جسے پالا مار گیا ہے!
    میرا دل، سیپ ہے جس سے موتی نکال لیا گیا ہے!
    میرا دل سب سے بڑا ہے
    آسمان سے بھی بڑا ۔۔۔۔
    مگر یہ آباد دُنیا، آج اُجاڑ ہے۔۔۔۔
    اس کے کھنڈرروں میں اُلّو بیٹھے بول رہے ہیں،
    کیونکہ وہ چلی گئی ہے،
    خدا اُس سنگ دل سے سمجھے!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  8. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    کیا تو جارہی ہے
    انگریزی کتاب سے اقتباس۔۔۔ (اردو ترجمہ)

    ابھی آئی ہے۔۔ابھی جارہی ہے؟
    میں نہ مانوں گا۔۔۔تیری جدائی مجھے مار ڈالے گی۔۔
    میں تیرے بغیر جی نہیں سکتا!
    کیا تو جارہی ہے؟
    خدا کے لئے کہہ دے، نہیں!
    کیا تو اُسے چھوڑے جاتی ہے جس نے تیرے لئے لمبی راتیں آنکھوں میں کاٹی ہیں؟
    کیا تو اُسے چھوڑے جاتی ہے جس نے تیری یاد میں خون کے آنسو روئے ہیں؟
    کیا تو اُسے چھوڑے جاتی ہےجس نے اپنا دل تیرے قدموں پر رکھ دیا ہے؟
    کیا تو جارہی ہے؟
    خدا کے لئے کہہ دے، نہیں!
    کیا تیرے سینے میں دل نہیں ، پتھر ہے!
    کیا تیرا دل ترس کھانا نہیں جانتا!
    کیا واقعی تو جارہی ہے!
    ہاں، ہاں، تو جارہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خدا تجھ سے سمجھے۔
     
  9. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب کاشفی جی،!!!!!
    خوش رھیں،!!!!!
     
  10. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    آمین ثم آمین
    بہت ہی خوبصورت نثر پارہ ہے۔ بہت خوب !
     
  11. نادر سرگروہ
    آف لائن

    نادر سرگروہ ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جون 2008
    پیغامات:
    600
    موصول پسندیدگیاں:
    6

    کاشفی!!! اگر ترجمہ اِس طرح کیا جائے تو کیسا رہے گا؟؟؟


    کیا تم جارہی ہو؟
    ابھی آئی ہو۔۔۔ابھی جارہی ہو؟
    میں نہ مانوں گا۔۔۔تمہاری جدائی مجھے مار ڈالے گی۔۔
    میں تمہارے بغیر جی نہیں سکتا!
    کیا تم جارہی ہو؟
    خدا کے لئے کہہ دو کہ "نہیں "!
    کیا تم اُسے چھوڑے جاتی ہو جس نے تمہارے لئے لمبی راتیں آنکھوں میں کاٹی ہیں؟
    کیا تم اُسے چھوڑے جاتی ہو جو تمہاری یاد میں خون کے آنسو روتا رہا؟
    کیا تم اُسے چھوڑے جاتی ہوجس نے اپنا دل تمہارے قدموں پر رکھ دیا ہے؟
    کیا تم جارہی ہو؟
    خدا کے لئے کہہ دو کہ " نہیں"!
    کیا تمہاررے سینے میں دل نہیں ، پتھر ہے ؟
    کیا تمہارا دل ترس کھانا نہیں جانتا!
    کیا واقعی تم جارہی ہو !!!
    ہاں! ہاں! تم جارہی ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خدا تم سے سمجھے۔
     
  12. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    نادر بھائی آپ کا پیش کردہ ترجمہ زیادہ بہتر ہے۔۔ :dilphool:
     
  13. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    بہت خوب۔ دونوں کی کاوش بہت عمدہ ہے :a180:
     
  14. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    شکریہ محترمہ زاہرا صاحبہ ۔۔۔۔ :dilphool:
     
  15. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    عشق

    عاشق، انسان اور کامل، کمال و جمال کا متلاشی ہے۔۔۔عاشق روحانیت اور معنویت کے اس بلند مرکز پر ہوتا ہے جہاں دوسرے لوگ نہیں پہنچ سکتے۔۔۔اس عالم سے اوپر ایک اور عالم ہے وہ عالم روحانی ہے اور پاک روحوں کا مسکن ہے وہاں روحانیت معنویت اور عشق کی تجلیاں ہیں اور بس۔۔۔۔۔

    عشق کے لئے تجسس کا سودا اور جستجو کا جنوں لازمی ہے۔۔جہاں عشق ہے وہاں جستجو ہے اور جہاں جستجو ہے وہاں عشق ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    عشق مختلف مناظر میں مختلف رنگوں میں ظاہر ہوتا ہے۔۔کبھی حقیقت کی تجلی گاہ میں‌ ضیاہ افگن ہوتا ہے اور کبھی مجاز کے پردوں سے چھن کر باہر نکلتا ہے۔۔۔اور ایک عالم کی آنکھوں کو خیرہ کر دیا ہے۔۔۔

    عشق خواہ کسی رنگ میں ‌ہو اور کسی جگہ ہو اس کا مرکز ایک ہی ہوتا ہے ۔۔۔ عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔مادی ہو یا روحانی۔۔۔دائمی ہو یا وقتی۔۔۔وہ نور ہے جو ایک ہی روشی کا پر تو ہے۔


    (فارسی کتاب سے اقتباس)
     
  16. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    محبت
    (دیوان رحمان۔۔پشتو کتاب سے اقتباس)

    محبت میں مزاج اس قدر برہم ہوجاتا ہے، کہ اطبائے دہر علاج سے عاجز آجاتے ہیں۔۔۔۔
    محبت میں خون دل آنکھوں کی راہ سے بہہ جاتا ہے۔۔۔
    محبت رسم و رواج کی رنجیریں کاٹ دیتی ہے۔۔۔۔۔
    محبت میں دار پر چڑھنا معراج پانا ہے۔۔۔۔۔۔
     
  17. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    :a180:

    مگر اپ کہاں گم ھیں مبارز جی
    مزید لکھیں پلیزززززززززززز
     
  18. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    شکریہ خوشی صاحبہ مجھے یاد کرنے کے لئے۔۔ :dilphool: ۔گم تو کہیں بھی نہیں ہوں بس طبیعت کچھ زکام شدہ ہو گئی ہے۔۔
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اللہ صحت سے نوازے :flor: :flor:

    موسم بدل رھا ھو تو احتیاط کرنی چاھیے
     
  20. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    خوش قسمتی اور بد قسمتی،!!!!!

    کہتے ھیں کہ خوش قسمتی ایک بار دروازہ کھٹکھٹاتی ھے، مگر بدقسمتی اس وقت تک دروازہ کھٹکھٹاتی رھتی ھے جب تک کہ دروازہ کھل نہ جائے،!!!!
     
  21. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بدقسمتی اس دروازے سے داخل ھوتی ھے جو ھم خود اس کے لئے کھلا چھوڑ دیتے ھیں
     
  22. نادر سرگروہ
    آف لائن

    نادر سرگروہ ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جون 2008
    پیغامات:
    600
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ۔
    ۔
    ۔
    بد قسمتی ۔۔۔۔ کبھی دوازہ نہیں کھٹکھٹاتی۔
    وہ آتی ہے تو چاروں طرف سے آتی ہے ۔ ۔ ۔اور کبھی کبھار چھپر پھاڑ کر آتی ہے۔
     
  23. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    وہ امریکن میزائل ھو تے ھیں نادر جی بدقسمتی نہیں
     
  24. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    فرش خاک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کائنات کا ہر ذرہ اثرات سے لبریز ہے۔۔۔۔۔لیکن میں‌ تو ایسا دل چاہتا ہوں جو اس ذکر سے بے تاب ہو جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس تصور سے دھڑکنے لگے ۔۔مجھے دنیا کی کوئی چیز نہیں بھاتی۔۔۔۔۔۔ مجھے صحرا میں ایک جھونپڑا دے دو کہ صبح و شام گاؤں کی طرف مویشیوں کی آمد و رفت دیکھا کروں۔۔۔اور چرواہے کی بانسری کی آواز سن کر مست ہو جایا کروں۔۔۔۔مجھے ان محلات میں نہ لے جاؤ جہاں کے دولت مند مکیں زندہ ہیں۔۔جہاں عیش و عشرت کی مجلسیں گرم ہیں۔۔بلکہ مجھے موقع دو کہ میں ایک شکستہ و غیر آباد ایوان کی ایک ٹوٹی ہوئی دیوار کے سایہ میں ایک گھنٹہ فرش خاک پر بیٹھ جاؤں۔۔۔
     
  25. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ خوب مبارز جی ھوالہ بھی دے دیا کریں کبھی :a180:
     
  26. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    شکریہ خوشی جی۔۔۔۔ :dilphool:

    مندرجہ بالا اقتباس ۔۔۔۔خلد آباد میں‌ چند گھنٹے از جناب احمد عثمان صاحب سے اخد کیا گیا ہے۔۔۔

    خلد آباد کے بارے میں عرض کرتا چلوں ۔۔۔خلد آباد کو برہان الدین اولیا کی آرامگاہ اور عالمگیر کی خوابگاہ ہونے کا فخر حاصل ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  27. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ مبارز جی حوالے کے لئے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں