1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نبیِ محتشم کی بات ہے

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از راجا نعیم, ‏8 جولائی 2006۔

  1. راجا نعیم
    آف لائن

    راجا نعیم ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    96
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    نے سکندر کی ، نہ کچھ دارا و جم کی بات ہے
    <center>واہ ہم ہیں ،اور نبیِ محتشم کی بات ہے</center>اوج قسمت کا مرے اندازہ کرسکتا ہے کون
    <center>میرے لب پہ خواجہ لوح و قلم کی بات ہے</center>خود رفعنا کہہ کہ رفعت دی خدائے پاک نے
    <center>کتنی اونچی دیکھیئے شاہِ حرم کی بات ہے</center>مجھ سا ناداں معنی حم کیا سمجھے مگر
    <center>گیسوئے والیل کے کچھ پیچ و خم کی بات ہے</center>قوم و قریہ تک نہیں محدود ان کی رحمتیں
    <center>ان سے وابستہ تمام عرب وعجم کی بات ہے</center>بیوفائی اور وہ بھی رحمت کونین سے
    <center>مرد مومن! سوچ یہ کتنے ستم کی بات ہے</center>فیصلہ ایماں سے کر ، عقل تیرہ سے نہ کر
    <center>ان کا قرب وبعد ہی بود و عدم کی بات ہے</center>ان کے دشمن کی ذرا عزت نہیں دل میں مرے
    <center>مجھ کو اچھا ہی نہیں لگتا، قسم کی بات ہے</center>کون اے جان مسیحا سن سکے تیرے سوا
    <center>آہ یہ اک کشتہ رنج و الم کی بات ہے</center>نقش لاثانی کا آسی ذکر ہے وجہ سکوں
    <center>کیوں نہ ہو اک مظہر فیض اتم کی بات ہے</center>
     

اس صفحے کو مشتہر کریں