1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نام میں کیا رکھا ہے۔۔۔۔۔

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از عمر خیام, ‏30 اکتوبر 2009۔

  1. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    جب بھی نام کے بارے میں بات ہوتو سب سے پہلے خیال شیکسپیئر جی کے اس قول کی طرف ہی جاتا ہے کہ گلاب کو کسی بھی نام سے پکارو، وہ گلاب ہی رہے گا۔ بہت سے لوگ شیکسپیئر کی اس بات سے اختلاف کرنے میں متحامل نظر آتے ہیں۔
    بڑا نام ہے نا۔ بڑے ناموں سے بڑے بڑے بھی گھبرا جاتے ہیں۔
    لیکن میرا ان کی اس راۓ سے متفق ہونا ضروری نہیں۔۔۔ ویسے تو ہر اخبار کے ایڈیٹر بھی اپنے اخبار کے اوپر لکھ دیتے ہیں کہ مراسلہ نگار کی راۓ سے ان کا متفق ہونا ضروری نہیں لیکن یہ بات بھی اپنی جگہ حقیقت ہے کہ اگر ایڈیٹر اس سے متفق نہ ہوتو وہ مراسلہ ردی کی ٹوکری کی زینت بن جاتا ہے۔
    ذرا میر تقی میر کے اس شعر کو شیکسپیئر کے فارمولے کے حساب سے دوبارہ لکھ کے پڑھیں تو سمجھ جایئں گے کہ میرا کیا مطلب ہے ۔
    نازکی اس لب کی کیا کہیۓ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اک پنکھڑی گلاب کی سی ہے۔
    شیکسپیئر کی اندھا دھند پیروی کرنے والے اب گلاب کو گوبھی کہہ کردیکھیں ۔ اس کی ھانڈی نہ بنی تو نام بدل دیں۔ بلکہ خواہش ہوگی کہ کاش اس میں آلو بھی ہوتے تو کیا ہی ھانڈی بنتی۔
    اوہ نام بدلنے سے یاد آیا کہ میرا نام تو پہلے ہی سے متنازعہ بنا ہوا ہے ۔ ایک محتاظ اندازے کے مطابق تنازعہ کشمیر کے بعد اس کا نمبر دوسرا ہے۔ بلکہ کچھ جذباتی لوگ جن میں جناب ھدھد خیالسُوٹی اور کم لباس چادری پیش پیش ہیں ، کا کہنا ہے کہ کشمیر کو ایک طرف کردیں کہ وہ پرانا مسٔلہ ہے ، اس پر بعد میں بھی بات ہوسکتی ہے، لیکن اس نام کی ملکیت کے مسٔلے کو پہلے حل کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس کے بغیر ان کا جینا محال ہے۔ عزت اور غیرت کا مسٔلہ ہے۔ بلکہ عزت و غیرت سے بھی بڑھ کر کیونکہ وہ تو پھر بھی لفظی باتیں ہیں۔
    لیکن خیر اس پر بات پھر کبھی ہوگی ۔
    ہم لوگ تو سدا کے لکیر کے فقیر ہیں۔ دیکھتے بھالتے ہے نہیں اور اپنے نومولد کا نام رکھ دیتے ہیں۔ شاہین ایک خالص مردانہ نام ہے اور ایک عرصے تک اقبال کی شاعری کے ذریعے مردانگی کی علامت بنا ہوا ہے۔ پرچموں تک پر بھی اس کی فوٹو لگی ہوتی ہے ۔ بڑی عزت ہے اس کی ۔ لیکن کسی ستم ظریف کے ہاتھ چڑھا تو اس نے اپنی شاہین صفت بیٹی کا نام رکھ دیا اور دیکھا دیکھی پلک جھپکتے میں ، ہزاروں دخترانِ ملت اس نام سے پکاری جانے لگیں۔اب تو کوئی باپ اس بات کا تصور ہی نہیں کرسکتا کہ وہ بیٹے کا نام شاہین رکھ سکے۔
    بھلے وقتوں میں یعنی پرانے وقتوں میں تو لوگ محض مستقبل کی خوش فہمی میں ہی نام رکھ دیاکرتے تھے کہ شاید نام کی ہی برکت سے بچے کا مستقبل سنور جاۓ۔
    ہمارے پڑوس میں ایک علم دین نام کے بزرگ رہاکرتے تھے جو اپنے فوجی بیٹے کا خط پڑھوانے کیلیے آیا کرتے تھے۔ ان کے بھائئ کا نام محمد عالم خان تھا۔ اور پڑھائی لکھائی میں ان سے بھی دو قدم زیادہ کورے تھے۔
    کچھ تو ہماری راہیں ہی اوکھیاں ہوتی ہیں اور کچھ تقدیر بھی گَل میں طوق ڈال دیتی ہے۔ ابھی پچھلے دنوں ہی خبر آئی کہ ہمارے محلے میں ایک مرگ ہوگئ اور خضر حیات نام کا ایک بچہ قضاۓ الہی سے فوت ہوگیا۔۔ عمر بے چارے کی صرف ایک سال تھی ۔۔۔۔ اس کے برعکس ایک قبر کا کتبہ دیکھنے کا بھی اتفاق ہوا ۔جس پر جلی حروف میں لکھا تھا۔۔۔۔ بہت سے دعائیہ اشعار۔۔ اور ان کے بعد یہ حسرت انگیز شعر۔۔۔۔ حسرت ان غنچوں پہ جو بن کھلے مرجھا گۓ۔۔۔۔۔۔۔ ملک جیون خان۔ عمر نوے سال۔۔۔۔
    آجکل پاکستان کے زیادہ تر نۓ نام ناولوں اور فلموں سے مستعار لیے جاتے ہیں۔ نام جتنا انوکھا، مہمل اور بے معنی ہوگا اتنا ہی اس کی مارکیٹ ویلیو زیادہ ہوگی۔
    نام رکھنے کے بارے میں ہمارے پڑوس میں بسنے والے سکھ حضرات سب سے زیادہ خوش نصیب ہیں۔ جونہی ان کے ہاں کسی بیٹے یا بیٹی کی ولادت ہوتی ہے تو باپ یا دادا یا دادی۔۔۔۔ جو بھی زیادہ تاولا ہو۔۔۔ گوردوارہ صاحب جا کے متھا ٹیکنے کے بعد گیانی جی کی وساطت سے گرنتھ صاحب کو کھولتے ہیں اور جو صفحہ نکلے تو ا سکے پہلے حرف پر اس کا نام رکھ دیا جاتا ہے۔۔ لڑکا ہے تو آخر میں سنگھ لگا دیا جاتا ہے اور لڑکی ہوتو کور۔۔۔ اسی لیے آپ دیکھیں گے کہ سکھ لڑکوں اور لڑکیوں کے بالکل ایک جیسے نام ہوتے ہیں۔ سکھوندر سنگھ اور سکھوندر کور۔۔۔ سربجیت سنگھ اور سربجیت کور۔۔۔۔۔اقبال سنگھ اور اقبال کور۔۔۔۔۔ اور اس جیسے بے شمار نام ۔۔ اور سردار لکھتا کوئی ہے لیکن کہلاتے سبھی ہیں۔ جبکہ ہمارے شمال میں پونچھ اور راولاکوٹ کے باسی لکھنے کو تو سردار سب ہی لکھتے ہیں لیکن ان میں سردار ہوتا ایک بھی نہیں۔
    ویسے تو کسی نے بچھوؤں سے بھی پوچھا تھا کہ تم میں سے سردار کون ہے؟ تو اس نابغۂ روزگار نے تاریخی جواب دیا تھا کہ جس کی پشت پر ہاتھ رکھو وہی سردار ہے۔ اس کہاوت سے بہت سے تاریخی سبق ملتے ہیں۔ ویسے اس کہاوت کا اوپر لکھے ہوۓ سرداروں سے کویئ تعلق نہیں۔
    بنگلہ دیشی نام دور ہی سے پہچانے جاتے ہیں۔ الرحمان۔۔۔ یا السلام جس نام کے ساتھ بھی لکھا ہوتو جان جائیں کہ اس نام کے مالک کو خلیج بنگال کے پانی کا وتر اور بحیرہ ہند کی نمکین مرطوب ہواؤں نے چھو رکھا ہے۔ لیکن کم پڑھے لکھے اور شمال کی سمت رہنے والے بنگلہ دیشی اپنے نام کے آخر میں میاں لکھتے ہیں۔ لیکن یہ میاں ہمارے لاہور کے میاؤوں سے حجم میں کافی کم ہوتے ہیں۔ ہمارے بنگلہ دیشی بھائی اسلام کے دلدادہ ہیں۔ جو چیز بھی جزیرۂ عرب سے نسبت رکھتی ہو ان کو بہت عزیز ہے۔ کھجورالنساء نامی خاتون سے تو ہمارے گھریلو تعلقات ہیں۔

    ناموں کے معاملے میں انگریز بھی کوئئ اتنے تجربے کرتے نظر نہیں آتے۔ انگریزوں کے ناموں کے دو بڑے حصے ہوتے ہیں۔ ایک کو کرسچن نام کہا جاتا ہے۔ جو نام کا پہلا حصہ ہوتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر 15 یا 20 نام ہوتے ہیں، جیسے جان، مائیکل، پیٹر، اینڈریو، جوناتھن، ایڈورڈ، مارک، میتھیو، جیمز، چارلس، سٹیفن ، سائمن، ایڈم وغیرہ اور اس کے بعد سرنیم یعنی فیملی نام لکھا جاتا ہے ۔ اور یہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔کسی کے اباواجداد میں لمبے قد والا رہا تو اس کا نام لانگ پڑ گیا۔ کسی کا پیشے کے لحاظ سےکُک، بٹلر، سمتھ، فلیچر،شیپرڈ۔۔۔۔ یا رنگ کی مناسبت سے، وائٹ، بلیک، براؤن، یا کسی اور وجہ سے کچھ بھی پڑ گیا تو صدیوں تک وہی چلتا رہا۔ کرکٹ کے دو مشہور ایمپائرز ڈکی برڈ یعنی ڈکی پرندہ۔۔۔۔ اور ڈیوڈ شیپرڈ یعنی ڈیوڈ گڈریا تو آپ سب جانتے ہی ہوں گے۔۔ آجکل ان کے ایک ایمپائر کا نام نائیجل لانگ(نائیجل لمبا) ہے۔۔۔ ایک فاسٹ باؤلر سٹوارٹ براڈ( سٹوارٹ چَوڑا) ہے۔۔۔۔۔ اس کے علاوہ حال ہی میں کھیلی جانے والی ایشز سیریز میں انگلینڈ کی طرف سے ایک ایسا کھلاڑی بھی کھیلا جس کا سرنام اونینز یعنی پیاز۔۔۔( گنڈا) تھا۔اور جس کاؤنٹی کی طرف سے اونینز عرف گنڈا جی کھیلتے ہیں ان کے وکٹ کیپر کا نام مسٹرڈ ( سرسوں) ہے۔۔ کتنی اچھی اور مزے کی کو منٹری سننے میں لگتی ہوگی جب کومینٹیٹر کہہ رہا ہوگا کہ۔۔۔۔۔۔۔ کیچ سرسوں بولڈ گنڈا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ناموں کے معاملے میں انگریز ابھی ترقی پذیر ہیں۔ موجودہ نسل جہاں جہاں ہالیڈے کرنے جاتی ہے وہاں سے اپنے آیندہ ہونے والے بچوں کے نام بھی سوغات کے طور پرسوٹ کیس میں ڈال کے لے آتی ہے۔ پیرس، لنڈن، بروکلین اور انڈیا کے بچگانہ نام تو عام سننے اور پڑھنے میں آتے ہیں۔ بلکہ اب تو انگلینڈ اور امریکہ کے پاپ سنگرز اور اکٹرز اور ایکٹرسز پھلوں کے نام پہ بھی بچوں کے نام رکھنے شروع ہوگۓ ہیں۔ کہ پھولوں کے نام پہ نام رکھنا تو اب پرانا فیشن ہے اور دنیا کے ہر حصے میں پایا جاتا ہے۔ خود اردو اور فارسی بولے جانے والے علاقوں مئں ، گلاب، یاسمین، نرگس اور کنول عام مل جاتے ہیں۔
    امریکہ کے سابق صدر کا اگر اردو ترجمہ کیا جاۓ تو وہ" جارج جھاڑی" بنتا ہے اور ان کی سیکرٹری خارجہ کا نام کنڈولیزا رائس یعنی ۔۔۔ چاول تھا۔۔
    پاکستان آرمی میں ایک رواج ہے۔ بلکہ پولیس میں بھی ہے اور بھی بہت محکموں میں جہاں یونیفارم پہنی جاتی ہے کہ یونیفارم کی دائین جیب کے اوپر نیم پلیٹ لگائی جاتی ہے۔ جس پر اس وردی کو پہننے والے کا نام لکھا ہوتا ہے۔ اب کچھ نام لمبے ہوتے ہیں ۔ وہ تو کسی نہ کسی طریقے سے سمٹ سمٹا کر اس چھوٹی سی پلیٹ پر لکھ دیۓ جاتے ہیں لیکن اب کیا کیاِ جاۓ کہ کچھ نام دو نالی بندوق کی طرح ہوتے ہیں۔ ایک لکھا جاۓ تو محمل سا لگتا ہے اور دونوں کو اکٹھا لکھا جاۓ تو پھر تنگیٔ داماں حائل ہوجاتی ہے۔ اس لیے اس کا حل یہ نکالا جاتا ہے کہ پہلے نام کا مخفف لکھ کر دوسرا نام لکھ دیا جاتا ہے ۔ ایک سی ایم ایچ میں ڈاکٹر ایم۔ حق کے نام کی تختی لگی ہوئی تو ہمارے سمیت بہت سوں نے دیکھی ہوگی۔ اب ان ڈاکٹر صاحب کو جب ڈاکٹر ایم۔ حق صاحب کہہ کر پکارا جاتا ہوگا تو کیا سماں بندھتا ہوگا۔۔۔اسی طرح ایک میجر صاحب کو جانے کیا سوجھی کہ انہوں نے اپنی نیم پلیٹ پر۔۔ آئی آر ملک لکھوا رکھا تھا۔۔ اب تیزی سے آئی آر ملک کہہ کر دیکھیں تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جی یہی میرا مطلب تھا۔
    ہمارا اردو لنک بھی خیر سے بہت مردم خیز ہوگیا ہے ۔ یہاں بھی ایسے ایسے نام دیکھنے کو ملتے ہیں۔ انگشت بدنداں رہے بغیر نہیں رہا جا سکتا۔ اور عش عش کرنے کو جی چاہتا ہے کہ کیسا نام رکھا گیا ہے ۔۔ کون کہتا ہے کہ ہماری قوم مئن انفرادیت نہیں۔۔۔۔۔ ذرا نم ہوتو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی۔۔ ۔۔ بلکہ زیادہ نم ہوتو ویلنگٹنز پہننے پڑجایئں۔ کہ گوڈۓ گوڈے کھوبہ ہوجانے کا خدشہ ہے۔
    ابھی کچھ دن پہلے جناب سید صاحب نے ایک کتاب۔ علامہ شبلی نعمانی کی مشہور کتاب " الفاروق" لایبریری کی زینت بنائی ۔ اس مئں بہت سی اچھی باتیں سیکھنے کا موقعہ ملا لیکن اگر آپ دیباچے کے دوسرے صفحے پر نظر ڈالیں تو آپ کو ایک نام لکھا ہو انظر آۓ گا۔۔۔۔ چلیں آپ کو زحمت ہوگی ۔۔ آپ کی خاطر وہ نام یہاں لکھا دیا جاتا ہے۔۔
    " جناب نواب محمد فضل الدین خان سکندر جنگ اقبال الدولہ، اقتدار الملک، سو وقار الامراء بہادر کے سی آئی ای، مدار المبھام دولت ِ آصفیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اتنا لمبا نام ، لیکن پھر بھی معلوم نہین ہوسکا کہ موصوف کا اصل نام کیا تھا۔۔
    اس دن ٹی وی دیکھتے ہوۓ ایک مذہبی رہنما کا نام بھی اسی طرح لیا گیا۔۔
    جو پیرِ طریقت، رہبرِ شریعت، غزالی دوراں سے ہوتا دوسری سطر میں جناب علامہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صاحب، نوری، قادری، شرفی اور اس جیسے چھ اور ناموں پر چھریاں پھیرتا ہوا تیسری سطر میں دم توڑ گیا۔
    متحدہ ہندوستان کی ریاست گوندل کے مہاراجہ کا نام انگریزی حروف کی ساری پٹی پر مشتمل تھا۔ بہتر ہے کہ اس کو انگریزی میں ہی لکھا جاۓ۔۔
    His Highness Shri Bhagvatsinhjee Sagramjee, GCIE,MBCM,MRCP,
    Ll.D, DCL, FRSE,MD, FRCPE, MRAS,MRI, FCP &SB HPAC, Fellow of Bombay University, Maharaja Thakore Saheb of Gondal
    یہ تھا ان کا پورا سرکاری نام۔۔
    جب کہ اس کے برعکس نواب آف بھوپال۔ جن کا تاریخِ آزادی میں بڑا نام ہے کا پورا سرکاری نام۔۔۔۔۔۔ لیفٹنٹ کرنل ہزہائی نیس سکندرصولت نواب سر افتخارالملک، حاجی محمد حمیداللہ خان بہادر تھا۔
    ناموں کے معاملے میں سری لنکا کے کرکٹرز بھی یدِ طولی رکھتے ہیں۔ ان کے ایک سابق کپتان مہیلا جیا وردھنے جو خود چھوٹۓ سے ہیں ۔ کرکٹ کے بلے سےمحض دوگنے بڑے ان کا نام بہت بھاری بھر کم ہے۔۔۔۔۔۔ دیناگاماگے،پربوتھ مہیلا ڈی سلوا جیا وردھنے۔۔۔۔۔
    جب کہ چمندا واس ان سے بھی نمبر لے گۓ ہیں۔ ان کا پورا نام ہے ۔۔۔۔ ایک منٹ۔۔ مجھے ذرا ایک لمبا سا سانس لینے کی مہلت دیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    وارناکُولا سُوریا پتابندیکے اُوشانتھا جوزف چمندا واس۔۔
    اففففففففففففف ۔۔ مجھے ایک پانی کا گلاس دیں پلیزززز
    ہمارے کرکٹرز نے بہت تیر مارا تو عمران احمد خان نیازی رکھ لیا۔۔۔۔ یا بہت ہوا تو صاحبزادہ محمد شاہد خان آفریدی ۔۔۔۔ ان جیسے ناموں سے تو ایک اوور بھی مکمل نہ ہو۔۔۔
     
  2. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    تہذیب جی کا یہ تحریر اس سے پہلے اردو لنک کی فورم پر جلوہ افروز ہوچکی اے۔ وہاں پر اس کو پسند کی گیا اور سراہا بھی گیا۔۔۔۔ لیکن تنقید جو ذاتی زیادہ ۔۔۔۔ اور فنی کم تھا، بھی بوت ہوا۔
    ام کی دلی خواہش تھا کہ تہذیب کا اس تحریر کو یہاںبھی پیش کی جائے۔ شکر اے کہ اس نے ام کو اجازت دے دیا۔
    اس آرٹیکل سے تہذیب جی کے علم ، مطالعے اور مشاہدے کی گہرائی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
     
  3. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    شاندار مزاحیہ مضمون ارسال کرنے پر شکریہ
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عمر خیام بھائی ۔ تہذیب صاحبہ کا مضمون ارسال فرمانے کے لیے بہت شکریہ ۔
    مضمون بہت عمدہ اور مزاح سے بھرپور ادبی شاہکار ہے۔ تہذیب صاحبہ تک بھی تعریف و ستائش پہنچا دیجئے گا۔ شکریہ
     
  5. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا مضمون ہے شیئرنگ کا شکریہ
     
  6. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    کھٹے میٹھے طنز و مزاح پر مبنی اچھا مضمون ہے۔
    عمر خیام آپکا اور تہذیب جی کا بہت شکریہ ۔
     
  7. انجم رشید
    آف لائن

    انجم رشید ممبر

    شمولیت:
    ‏27 فروری 2009
    پیغامات:
    1,681
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    اسلام علیکم :
    ایک غلطی فہمی دور کر دوں یہ مضمون عمر خیام بھاٰی کا ہی ہے تہزیب جی ان کے مضمون ایک فورم پر لگا دیتی ہیں اس لیے ان کا یہاں زکر ہوا شکریہ
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    انجم رشید بھائی ۔ آپ کی بات نے الجھاؤ میں ڈال دیا ہے۔ :eek:
    مضمون اچھا ہے۔ اور مضمون نگار کو شاباش ملنی چاہیے۔ بھلے تہذیب ہوں‌ یا عمر خیام ۔ لیکن آپ عمر خیام بھائی کے یہ الفاظ پھر سے پڑھیے۔

    یہاں عمر خیام بھائی کیوں تہذیب کو ایک علیحدہ شخصیت کے طور پر متعارف کروا رہے ہیں؟
    اور دوسرا یہ کہ اگر عمر خیام بھائی اتنی اچھی ، صاف اور واضح و معیاری اردو لکھ لیتے ہیں تو پھر یہاں جو پیغامات ارسال کررہے ہیں ۔۔۔ وہ اس تحریر سے مطابقت رکھنے چاہیئں نا۔
     
  9. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    انشاء اللہ۔ آپ کا پیغام ان تک پہنچادیا جائے گا۔۔۔ پسندیدگی کا شکریہ
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عمر خیام بھائی ۔ اتنی محبت کا شکریہ ۔
    لیکن یہ پیغام کن تک پہنچانے کی بات کی ہے؟ انجم رشید بھائی یا تہذیب صاحبہ تک ؟ :neu:
     
  11. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم جیِ ام کو یہی بولا تھا نا کہ اپ کا طرف سے تہذیب جی کو اتنی اچھا اور شاندار مضمون لکھنی پر تعریف اور ستائش پہنچا دیا جائے۔۔ وہی ام نے کی۔ آپ سب کا طرف سے ان کو آپ سب کا تعریف اور ستائش کی پھولوں کا گلدستہ ام نے پہچا دی اے۔۔۔ ام کو امید اے اور یقین بی اے کہ وہ یہ سب دیکھ کر بوت خوش ہوا ہوگی۔۔ تعریف سن کر کون خوش نہیں ہوتی۔ سب ہوتی اے۔ لوگ جب ام کا تعریف کرتی اے ام بھی بوت خوش ہوتی اے اور بوت دیر تک خوش رہتی اے۔۔۔ ام کی آس پاس رہنے والی لوگ کو جب ام سے کوئی کام نکلوانی ہوتا اے تو پہلے ام کا بوت تعریف کرتی اے۔ جب ام خوش ہو ہو کر پھولنے لگتی اے تو پھر ام کو کوئی کام کرنے کو بول دیتی اے۔ چونکہ اس وقت ام پر تعریف کا خوشی کی خمار اوراپھار چڑھی ہوتی اے ، اس لی ام ناں نہی کرتی۔ لشتم پشتم، بھاگ بھاگ کر وہ کام کرتی اے۔
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ عمر خیام بھائی ۔ اچھی بات ہے۔ :a191:
     
  13. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نام میں کیا رکھا ہے۔۔۔۔۔

    یہ حضرت عمر خیام صاحب جانے کہاں کھوگئے ہیں کسی کا رابطہ ہے ان سے
     
  14. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نام میں کیا رکھا ہے۔۔۔۔۔

    واقعی اچھا مضمون ہے۔۔۔۔مزا آ گیا
     
  15. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نام میں کیا رکھا ہے۔۔۔۔۔

    [​IMG]
     
  16. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نام میں کیا رکھا ہے۔۔۔۔۔

    آپ نے دل سے یاد کیا اور دل کا رابطہ دل سے ہو تو کسی اور رابطے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔۔ آپ نے پکارا ۔ ہم آگیا ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں