1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں عشق الست پرست ہوں علی زریون

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سید شہزاد ناصر, ‏11 اگست 2018۔

  1. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    میں عشق الست پرست ہوں، کھولوں روحوں کے بھید
    مرا نام سنہرا سانورا، اک سندرتا کا وید

    مری آنکھ قلندر قادری، مرا سینہ ہے بغداد
    مرا ماتھا دن اجمیر کا، دل پاک پتن آباد

    میں کھرچوں ناخنِ شوق سے ،اک شبد بھری دیوار
    وہ شبد بھری دیوار ہے، یہ رنگ سجا سنسار

    میں خاص صحیفہ عشق کا، مرے پنے ہیں گلریز
    میں دیپک گر استھان کا، مری لو میٹھی اور تیز

    میں پریم بھری اک آتما، جو خود میں دھیان کرے
    میں جیوتی جیون روپ کی، جو ہر سے گیان کرے

    یہ پیڑ پرندے تتلیاں، مری روح کے سائے ہیں
    یہ جتنے گھائل لوگ ہیں، میرے ماں جائے ہیں

    میں دور حسد کی آگ سے، میں صرف بھلے کا روپ
    مرا ظاہر باطن خیر ہے، میں گیان کی اجلی دھوپ

    من مکت ہوا ہر لوبھ سے، اب کیا چنتا؟ کیا دُکھ؟
    رہے ہر دم یار نگاہ میں، مرے نینن سکھ ہی سکھ

    ہیں ایک سو چودہ سورتیں، بس اک صورت کا نور
    وہ صورت سوہنے یار کی، جو احسن اور بھرپور

    میں آپ اپنا اوتار ہوں، میں آپ اپنی پہچان
    میں دین دھرم سے ماورا، میں ہوں حضرت انسان

    (علی زریون)​
     
    Last edited: ‏11 اگست 2018
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بہت زبردست جناب بہت شکریہ
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں