1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں عاشق ہوں مجھے مقتل میں اپنا نام کرنا ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    میں عاشق ہوں مجھے مقتل میں اپنا نام کرنا ہے
    ڈرے گا خنجر قاتل سے کیا وہ جس کو مرنا ہے

    مدد کر عشق صادق جذب کامل مجھ سے محزوں کی
    شب غم نالہ کرنا ہے اور اس جی سے گزرنا ہے

    نہ پھینکو سنگ خارا پر حفاظت چاہئے اس کی
    کہ رکھ کر مرأت دل روبرو تم کو سنورنا ہے

    یہ جام دیدۂ حسرت بھروں گا اشک خونی سے
    مئے گلگوں تجھے پیر مغاں ساغر میں بھرنا ہے

    ٹھہر جا بلبل غمگیں کہاں تک زاری و شیون
    کہ مرغ بوستان عشق کو بھی نالہ کرنا ہے

    سرشک چشم پر نم کی روانی سے پریشاں ہوں
    جنوں کیا دیدۂ حسرت ہمارا کوئی جھرنا ہے

    جمیلہؔ صفحۂ مہتاب پر لہرا گئے کالے
    ستم ان گیسوؤں کا دوش پر ان کے بکھرنا ہے
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں