1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں جانتا تھا ایسا بھی اک دور آئے گا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سیما, ‏13 مئی 2011۔

  1. سیما
    آف لائن

    سیما ممبر

    شمولیت:
    ‏6 مئی 2011
    پیغامات:
    212
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    میں جانتا تھا ایسا بھی اک دور آئے گا
    میں جانتا تھا ایسا بھی اک دور آئے گا

    دیوان بھی مرا ، تو ہر اک سے چھپائے گا
    پوچھے گا جب کوئی ترا دکھ ، ازراہِ خلوص

    تو اس کو دوسروں کے فسانے سنائے گا
    جو بات بھولنے کی ہے یاد آئے گی تجھے

    رکھنا ہے جس کو یاد اسے بھول جائے گا
    دل سوختہ ملے گا تجھے جب کوئی کہیں

    شدت سے ایک شخص تجھے یاد آئے گا
    چھوڑا ہے اس کا شہر فقط اس خیال سے

    جب ہم نہ ہوں گے اور وہ کس کو ستائے گا
    اس نے بھی کر لیا ہے یہ وعدہ کہ عمر بھر

    کچھ بھی ہو ، اب وہ دل نہ کسی کا دکھائے گا​
     
  2. بزم خیال
    آف لائن

    بزم خیال ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2009
    پیغامات:
    2,753
    موصول پسندیدگیاں:
    334
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: میں جانتا تھا ایسا بھی اک دور آئے گا

    سیما جی لگتا ہے کچھ گڑ بڑ ہو گئی اشعار الٹے ہیں انہیں سیدھا کریں ۔
     
  3. زین
    آف لائن

    زین ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اپریل 2011
    پیغامات:
    2,361
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: میں جانتا تھا ایسا بھی اک دور آئے گا

    کوئی بات نہیں ہم بھی الٹا مطلب لے لیں گے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں