1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں تو سمجھا تھا کہ ہموار ہوا جاتا ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏24 اکتوبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    میں تو سمجھا تھا کہ ہموار ہوا جاتا ہے
    راستا اور بھی دشوار ہوا جاتا ہے
    تیرے ہونے سے فقط میں ہی نہیں روشن ہوں
    یہ اندھیرا بھی چمکدار ہوا جاتا ہے
    اشک بھی آنکھ میں ہے قید کسی جِن کی طرح
    دل کو رگڑیں تو نمودار ہوا جاتا ہے
    جب بھی دیکھوں کہیں روتے ہوئے لوگوں کا ہجوم
    مجھ میں جوکر کوئی بیدار ہوا جاتا ہے
    پہرے داری ہے مرے ذمے دراڑوں کی زمانؔ
    امتحاں اور مزیدار ہوا جاتا ہے

    شعیب زمان
    ٭......٭......٭​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں