1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں

'جہانِ حمد و نعت و منقبت' میں موضوعات آغاز کردہ از کاکا سپاہی, ‏5 اپریل 2014۔

  1. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں اپنے آقا کو میں نذر کیا دوں
    اب تو آنکھوں میں بھی کچھ نہیں ہے ورنہ قدموں میں آنکھیں بچھا دوں

    آنے والی ہے انکی سواری، پھول نعتوں کے گھر گھر سجا دوں
    میرے گھر میں اندھیرا بہت ہے اپنی پلکوں پہ شمعیں جلا دوں

    میری جھولی میں کچھ بھی نہیں ہے میرا سرمایہ ہے تو یہی ہے
    اپنی آنکھوں کی چاندی بہا دوں اپنے ماتھے کا سونا لٹا دوں

    میرے آنسو بہت قیمتی ہیں، ان سے وابستہ ہیں انکی یادیں
    ان کی منزل ہے خاکِ مدینہ یہ گوہر یوں ہی کیسے لوٹا دوں

    قافلے جا رہے ہیں مدینے اور حسرت سے میں تک رہا ہوں
    یا لپٹ جاؤں قدموں سے ان کے یا قضا کو میں اپنی صدا دوں

    میں فقط آپ کو جانتا ہوں اور اسی در کو پہچانتا ہوں
    اس اندھیرے میں کس کو پکاروں آپ فرمائیں کس کو صدا دوں؟

    میری بخشش کا ساماں یہی ہے اور دل کا بھی ارماں یہی ہے
    ایک دن انکی خدمت میں جاکر ان کی نعتیں انہی کو سنا دوں

    بے نگاہی پہ میری نہ جائیں دیدہ ور میرے نزدیک آئیں
    میں یہیں سے مدینہ دکھا دوں، دیکھنے کا سلیقہ بتا دوں
     
    شہباز حسین رضوی، نوائے ملت، صدیقی اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    ماشا؁ اللہ۔۔۔سبحان اللہ ۔۔جزاک اللہ خیر
    یہ میری پسندیدہ نعتوں میں سے ایک ہے۔
     
  3. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اپریل 2018
    پیغامات:
    10,164
    موصول پسندیدگیاں:
    21,181
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ ۔ اللہ تعالٰی جزائے خیر عطا کرے آمین
     
    محمد ذولفقار قادری اور محمد شہزاد .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں