1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میچ فکسنگ، پولی گراف ٹیسٹ کی تجویز

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از كاشان عدنان, ‏21 جولائی 2011۔

  1. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سٹیو وا کا کہنا ہے کہ کرکٹ میں میچ فکسنگ سے نمٹنے کے لیے جھوٹ پکڑنے کے پولی گراف ٹیسٹ متعارف کروائے جانے چاہیئیں۔

    لندن میں لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ ٹیکنالوجی عالمی کرکٹ میں استعمال کی جا سکتی ہے۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ’میں مانتا ہوں کہ کوئی بھی شخص جو کچھ چھپانا چاہتا ہے اس عمل کے ذریعے سامنے آ جائےگا‘۔

    بھارت کے خلاف سیریز کے آغاز سے قبل انگلش کپتان اینڈریو سٹراس نے بھی محتاط انداز میں اس خیال کی حمایت کی ہے۔

    لارڈز میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ’میں کسی بھی ایسی چیز کے حق میں ہوں جس سے کسی خرابی کی تہہ تک پہنچا جا سکے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ’ کرکٹ کے کھیل کے روشن مستقبل کے لیے نہایت ضرروری ہے کہ یہ شفاف ہو۔ میں نہیں جانتا کہ لائی ڈیٹیکٹر کیسے کام کرتا ہے اور وہ کتنا صحیح ہے لیکن مجھے یہ خیال پسند آیا ہے‘۔

    سٹراس کے برعکس بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی نے اس خیال پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
     
  2. كاشان عدنان
    آف لائن

    كاشان عدنان ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2011
    پیغامات:
    152
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: میچ فکسنگ، پولی گراف ٹیسٹ کی تجویز

    بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے ایک بھارتی سپورٹس میگزین سے وہ ٹیپ حاصل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے جن کی بنیاد پر جریدے نے کرکٹ میں میچ فکسنگ پر ایک رپورٹ شائع کی ہے۔

    کرکٹ کی ویب سائٹ کرک انفو کےمطابق ان ٹیپوں میں میگزین کے نامہ نگاروں اور بوکیز کے درمیان تقریباً چار سو منٹ کی بات چیت ریکارڈ ہے۔

    جریدے کا دعویٰ ہے کہ بوکیز نے کچھ بھارتی کرکٹرز کے نام بھی لیے ہیں لیکن انہیں شائع نہیں کیاگیا ہے کیونکہ وہ یہ ساری معلومات آئی سی سی اور بی سی سی آئی کو فراہم کرنا چاہتا ہے۔

    میگزین سپورٹس السٹریٹڈ کی مدیر اعلیٰ کا دمبری مرلی نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نےخود ایک بوکی اور ایک بین الاقوامی کرکٹر کےدرمیان میچ فکسنگ کے بارے میں بات چیت کی ریکارڈنگ سنی ہے۔ لیکن خود میگزین کے پاس اس بات چیت کی ریکارڈنگ نہیں ہے۔

    ابھی تک ہمیں ان سے کچھ نہیں ملا ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ہمیں ٹیپ فراہم کریں گے لیکن ابھی تک انہوں نے دیے نہیں ہیں۔جب تک ٹھوس شواہد نہ ہوں، ہم کوئی کارروائی نہیں کرسکتے۔
    میگزین کےنائب مدیر کے مطابق آئی سی سی نے ان سے غیر رسمی طور پر رابطہ کرکے ٹیپ مانگی ہیں اور رسمی درخواست ملنے پر تمام ٹیپ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سپرد کر دیے جائیں گے۔

    آئی سی سی ایک ایک عہدیدار نے کرک انفو کو بتایا کہ’ اگر ہمارے سامنے کسی بے ضابطگی کے شواہد پیش کیے جاتے ہیں تو ہم باریکی سے ان کا جائزہ لیتے ہیں۔‘

    لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کے کہنا ہے کہ جب تک ٹھوس معلومات نہ ہو، وہ کوئی کارروائی نہیں کرسکتا۔ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا نے ایک اخبار سےبات کرتے ہوئے کہا کہ’ ابھی تک ہمیں ان سے کچھ نہیں ملا ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ہمیں ٹیپ فراہم کریں گے لیکن ابھی تک انہوں نے دیے نہیں ہیں۔ جب تک ٹھوس شواہد نہ ہوں، ہم کوئی کارروائی نہیں کرسکتے۔‘

    سپورٹس السٹریٹڈ کا دعویٰ ہے کہ بی سی سی آئی کے ایک اہلکار نےاس کے ایک نامہ نگار کو بتایا تھا کہ انہیں آئی پی ایل کے دوسرے سیزن اور چیمپئنز لیگ کے دوران کھلاڑیوں کے اردگرد ناپسندیدہ شخصیات کی موجودگی پر کافی تشویش تھی۔

    میگزین کا دعویٰ ہے کہ اس نے چھ مہینے کی چھان بین کے بعد یہ رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ بوکیز بظاہر کتنی آسانی سے سرکردہ کھلاڑیوں تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں