'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, 28 نومبر 2017۔
تیری آنکھیں میری آنکھیں لگتی ہیں سوچ رہا ہوں کون یہ تجھ سا مجھ میں ہے
حسن تصور کا مزا پوچھے مرے دل سے کوئی جب دونوں آنکھیں بند کیں تو کھل گئے چودہ طبق
تیرے فراق میں جیسے خیال مفلس کاگئی ہے فکر پریشان کہاں کہاں میری
خود اپنی ذات کا غم بھی شریکِ حال رہاوگرنہ ہم ترے غم سے کہاں بہلتے تھے!
مجھ سے کیا بات لکھانی ہے کہ اب میرے لیے کبھی سونے کبھی چاندی کے قلم آتے ہیں
پاؤں اٹھنے لگے بے ساختہ تیری ہی طرفتونے اے دوست کہیں مجھ کو پکارا تو نہیں
اُس کو اہلِ ہوس نہ سمجھیں گے! لُطف جو فاصلے کی چاہ میں ہے