1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میری وفا کی باتیں سب کو سنا کے روئے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ارشد چوہدری, ‏10 مارچ 2020۔

  1. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    شکیل احمد خان (خان بھائی ایک نظر دیکھ لیں اور غلطیوں کی نشاندہی کردیں)
    @محمّد سعید سعدی
    زنیرہ عقیل
    مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
    -----
    میری وفا کی باتیں سب کو سنا کے روئے
    مجھ سے تھا پیار کتنا یہ بھی بتا کے روئے
    -----------
    میّت پہ میری آئے پردے میں منہ چھپا کر
    ہاتھوں میں پھر وہ اپنا چہرہ چھپا کے روئے
    -----------
    میں نے اسے کہا تھا روتا ہے کیوں اکیلا
    دونوں دکھی ہیں ، میرے وہ پاس آ کے روئے
    -------------
    رستے میں مل گئے تھے لیکن وہ رک نہ پائے
    کہتے ہیں لوگ مجھ سے وہ دور جا کے روئے
    -----------------
    میرا پیام دینا جنّت میں پھر ملیں گے
    آئے جو یاد میری خود کو چھپا کے روئے
    --------
    رہتا تھا پاس ارشد اس کی قدر نہ جانی
    جب اس کو کھو دیا پھر آنسو بہا کے روئے
    --------
     
    زنیرہ عقیل اور ًمحمد سعید سعدی .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں