1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مٹی لگائیں،جلد چمکدار بنائیں ..... تحریر : انیلا ثمن

'گھریلو ٹوٹکے' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏5 مارچ 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مٹی لگائیں،جلد چمکدار بنائیں ..... تحریر : انیلا ثمن

    اپنی جلد کے لیے فکر مند رہنے اور اس کا خیال رکھنے والی خواتین بخوبی جانتی ہیں کہ ہمارے ہاں عا م پائی جانے والی ملتانی مٹی کس قدر اہمیت کی حامل ہے

    ،لیکن آج ہم آپ کو حسن سنوارنے کے لیے استعمال ہونے والی مٹی کی چند دوسری اقسام سے متعلق بھی بتا رہے ہیں جن کا استعمال آپ کی جلد کو نکھارنے میں یقینا فائدے مند ثابت ہو گا۔
    بینٹونائٹ:یہ مٹی سفید دودھیا اور سرمئی رنگوں کی ہوتی ہے۔جیسے آتش فشاں پہاڑ کے پھٹنے کے بعد مٹی روکھ سوکھ جائے۔اہل مغرب اس مٹی سے کاسمیٹکس بھی بناتے ہیں۔یہ کیل مہاسوں کے لیے بہترین ہے اور چکنی جلد کے لیے بھی مقناطیسی اثر رکھتی ہے۔یہ مٹی جلد کی گندگی کو صاف کر کے چہرے پر نکھار لاتی ہے۔اسے چمکدار بنا کر جھریاں بھی دور کرتی ہے۔علاوہ ازیں ایگزیما اور برص جیسی بیماریوں کے لیے بھی مفید ہے۔آپ چاہیں تو کسی تیل ،سرکے یا ایلو ویرا جوس کے ساتھ ملا کر بھی چہرے اور بالوں کے لیے استعمال کر سکتی ہیں۔
    کائولین: یہ مٹی چین میں پائی جاتی ہے۔اس سے بالوں کا ماسک تیار کیا جاتا ہے ۔اس میں شہد یا گلیسرین اور کسی تیل کی آمیزش کر کے بالوں میں ہلکے ہاتھوں سے مساج کیا جائے تو بال گھنے اور چمکدار ہو جاتے ہیں۔یہ چکنی مٹی کئی رنگوں میں دستیاب ہوتی ہے مثلاً سرخ،زرد،گلابی اور سفید ان تمام رنگوں کی مٹی اپنی علیحدہ افادیت رکھتی ہے۔جیسا کہ سفید مٹی حساس اور خشک جلد کے لیے بے حد مفید ہے۔یہ جلد کے مردہ خلیوں کا خاتمہ کرتی ہے اور جلد کے مسامات کو بند کرتی ہے۔انہیں زہریلے اجزاء سے پاک کرتی اور خون کی گردش میں تیزی پیدا کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتی ہے۔اسی طرح سبز مٹی نارمل جلد کے لیے مناسب انتخاب ہو سکتی ہے،مگر حساس جلد کے لیے موزوں نہیں ہے۔اس میں معدنیات کی وسیع مقدار پائی جاتی ہے۔یہ جراثیم کو ختم کرنے اور جلد کی گہرائی تک صفائی کرنے میں بھی معاون ہے۔سبز مٹی جلد کی قدرتی چکنائیوں کا توازن بحال کرنے اور خون کی گردش کو رواں رکھنے میں مدد یتی ہے۔مٹی کی ایک اور قسم پیلی مٹی کا استعمال چہرے میں چمک پیدا کرتا ہے۔سرخ مٹی چکنی جلد کے لیے بہترین ہے،کیونکہ اس مٹی سے چہرے کے داغ دھبے اور گندگی دور ہوتی ہے۔گلابی رنگ کی مٹی سرخ اور سفید کا مکسچر ہوتی ہے،اور حساس جلد کے لیے بے حد مفید بھی ہے۔
    رہسول: یہ سرخ رنگ کی مٹی عموماً مراکش میں پائی جاتی ہے۔یہ بالوں میں لگانے کے لیے بے حدمئوثر ہے ۔اس کے استعمال سے بالوں کی اضافی چکناہٹ زائل ہو جاتی ہے۔بالوں کو لمبا کرتی ہے اور چمکدار بناتی ہے۔روز مرہ کے استعمال ہونے والے شیمپو اور صابن میں اس کی کچھ مقدار شامل کرکے استعمال کرنے سے چہرے کے بلیک ہیڈز دور ہو جاتے ہیں۔اگر اس مٹی کو جو کے آٹے اور پسے ہوئے باداموں کے ساتھ ملا کر چہرے کے لیے ماسک تیار کیا جائے تو بڑھتی عمر کے اثرات زائل ہو جاتے ہیں ،اور چہرہ نکھرا ہوا نظر آتا ہے۔بالوں کے ماسک کے لیے کیلا،دہی،شہد،کوئی سا تیل اور نیم گرم پانی میں حسب ضرورت ان تمام اشیاء کو باہم ملا کر بالوں میں اچھی طرح لگائیں اور پندرہ سے بیس منٹ لگا رہنے دیں۔اس کے بعد سادے پانی سے بال دھو لیں تو بال نرم و ملائم ہو جائیں گے۔
    بلیک مٹی:یہ گہرے سرمئی رنگ کی مٹی ہے اسے بلیک پکارا جاتا ہے۔عام طور پر امریکہ کے شہر میکسیکو میں پائی جاتی ہے۔یہ بھی کاسمیٹکس میں استعمال کی جاتی ہے۔اس کی خاص الخاص خصوصیت یہ ہے کہ روغنی جلد یا چہرے کا چکنا پن دور کرتی ہے۔کیل مہاسوں اور داغ دھبوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ مسام کھولتی ہے۔خون کی روانی میں مدد دیتی ہے اور قبل از وقت جھریوں کا خاتمہ کرتی ہے۔غرض یہ کہ مٹی کا رنگ خواہ کیسا ہی کیوں نہ ہواس میں چہرے کی جلد کو کھینچنے کے ساتھ کلینزنگ کرنے کے قدرتی جوہر بھی موجود ہیں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں