1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مُلا نصیر الدین کا تاریخی خطبہ

'قہقہے، ہنسی اور مسکراہٹیں' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏13 اکتوبر 2017۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ایک مرتبہ ملا نصرالدین کو خطبہ دینے کی دعوت دی گئی۔ مگر ملا اس خطبہ
    کے لیے دل سے راضی نہیں تھے۔ خیر، ممبر پہ کھڑے ہوکر ملا نے
    حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے پوچھا ‘‘ کیا آپ جانتے ہیں کہ میں اپنے
    خطبہ میں کیا کہنے والا ہوں؟‘‘ لوگوں نے جواب دیا ‘‘نہیں‘‘۔ ملا نے کہا ‘‘
    میں ان لوگوں سے خطاب کرنا نہیں چاہتا، جو یہ تک نہیں جانتے کہ میں
    کیا کہنے والا ہوں‘‘، یہ کہتے ہوئے ملا وہاں سے رخصت ہوگئے۔

    لوگ تعجب میں پڑگئے، دوسرے ہفتہ پھر ملا کو خطبہ کے لیے طلب کیا گیا۔
    اس مرتبہ ملا منبر پر کھڑے ہوکر پھر یہی سوال کیا، تو لوگوں جواب میں ‘‘ہاں‘‘ کہا۔
    نصرالدین نے کہا ‘‘اچھا، تو آپ جانتے ہیں کہ میں کیا کہنے والا ہوں، تو
    میں میرا قیمتی وقت برباد کرنا نہیں چاہتا‘‘ اور پھر نکل پڑے۔
    اس بار لوگ تذبذب میں پڑگئے، اور فیصلہ کیا کہ ملا کے پھرسے خطبہ کےلیے
    مدعوکیا جائے۔ تیسرے ہفتے ملا پھر تشریف لائے، حذب مطابق وہی سوال پوچھا۔
    اس بار لوگ تیار تھے کہ جواب میں کیا کہناہے، نصف لوگوں نے کہا ‘‘ہاں‘‘
    تو بقیہ لوگوں نے ‘‘نہیں‘‘ کہا ‘‘
    وہ لوگ جو یہ جانتےہیں کہ میں کیا کہنے والا ہوں،
    بقیہ لوگوں کو بتادیں‘‘ یہ کہہ کر لوٹ گئے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں