1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مَسڈم ڈھکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یومِ اساتذہ

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏5 اکتوبر 2019۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مَسڈم ڈھکم

    یادش بخیر ۔۔۔ ستر کی دہائی کے پیلے گورنمنٹ اسکول بھی کیا درس گاہیں تھے۔ یہ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول نمبر ایک، ناظم آباد نمبر دو کا ذکر خیر ہے۔۔۔

    "ہاں بھئی ڈھول کیسے بجتا ہے؟" صبح ہی صبح فتح محمد چودھری صاحب نے ہماری یعنی نویں کلاس کے بچوں سے پوچھا۔۔۔ اور ہم سب کا متفقہ رد عمل تھا:
    "جی ی ی ی ی ی؟"

    ہٹلر کی سی، مگر باریک مونچھوں والے، سر کے پچھلے حصے سے اٹھا کر صاف چندیا پر چپکائے ہؤے بالوں اور پھولے پھولے گالوں والے استاد پر یہ نام فتح محمد چودھری بہت سجتا تھا۔ کسی گاؤں کے نمبردار ہی معلوم ہوتے تھے ہمارے کلاس ٹیچر۔ اور ان کی چودھراہٹ ہی تھی کہ ناظم آباد کے شریر لونڈوں کو قابو کر رکھا تھا۔ ڈپٹ کر بولے:

    " نا لائقو، ارے میٹرک سسٹم سکھا رہا ہوں۔۔۔ ڈھول بجا بجا کر۔۔۔ سیکھ لو!"

    سن انیس سو چھئیتر کی بات ہے بھٹو صاحب کا زمانہ تھا اور ناپ تول کا اعشاری نظام، یا میٹرک سسٹم آھستہ آھستہ ملک میں رائج ہو رہا تھا گو کہ اس کا بل سن چھیاسٹھ میں منظور ہو چکا تھا۔۔۔ من، سیر، چھٹانک، پاؤنڈ، آؤنس، انچ، فٹ، گز وغیرہ نکالے جا رہے تھے۔۔۔ میٹرک سسٹم نصاب میں بھی داخل ہو رہا تھا۔ شائد گلوبلائزیشن کی طرف پہلا قدم۔

    چار چھٹانک کا ایک پاؤ، چار پاؤ کا ایک سیر اور چالیس سیر کا ایک من ۔۔۔ بارہ انچ کا ایک فٹ ، تین فٹ کا ایک گز، سترہ سو ساٹھ گز کا ایک میل۔۔۔ وغیرہ وغیرہ یہ سب تو ازبر تھے مگر گرام، کلوگرام، میٹر کلو میٹر بالکل سمجھ میں نہ آتے تھے۔ حساب کتاب میں دقت ہوتی تھی۔ ریاضی میں سوال مشکل لگنے لگے تھے۔

    فتح محمد چودھری صاحب نے سمجھایا بھئی ڈھول بجنے کی آواز یاد کر لو مسڈم ڈھکم مسڈم ڈھکم۔۔۔ بس سب یاد ہو جائے گا۔۔۔ مثلاً لمبائی کے لیے:
    م - ملی میٹر
    س - سنٹی میٹر
    ڈ - ڈیسی میٹر
    م- میٹر
    ڈ- ڈیکا میٹر
    ھ - ھیکٹو میٹر
    ک - کلو میٹر
    م - میگا میٹر
    ہزارویں حصہ سے شروع ہو کر کلو کے ہزار گنا تک سب بڑھتے جاتے ہیں (تفصیل اس تحریر کے آخر میں دیکھئیے گا-)

    واہ وا۔۔۔ میٹرک سسٹم ایسا ازبر ہؤا کہ میٹر اور لیٹر لگا کر اسی فارمولے سے سارے ناپ تول کا حساب لگ جاتا تھا۔ یہ بعد کو جا کر علم ہؤا کہ اس طرح چیزیں ازبر کرانے کو نیمونکس mnemonics کہا جاتا ہے۔ اللہ بھلا کرے چودھری صاحب کا۔۔۔

    بارہ سال بعد:
    این ای ڈی سے انجنئیرنگ کی تعلیم حاصل کر کے کچھ عرصہ نوکری کرنے کے بعد ہم سن انیس سو ستاسی 1987 میں ماسٹرز کرنے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا اروائن پہنچے۔ وہاں ہمارے ہم جماعت اور ہماری ہی طرح مکینیکل انجنئیر امریکی دوست جان ڈُولی (اب ڈاکٹر جان ڈولی) ہوتے تھے۔ ان کو تحقیق کے لیے فرانس کے خلائی ادارے کے ساتھ کام کرنا پڑا۔ ان کو بڑی دقت ہوئی کیونکہ امریکہ ان اکا دکا ممالک میں سے ہے جہاں اب بھی انچ، فٹ، پاؤنڈ یعنی ناپ تول کا برطانوی نظام رائج ہے۔ فرانس میں میٹرک سسٹم کے تحت کام ہوتا تھا اور یہ ہمیشہ اٹک جاتے تھے۔۔۔ ایک دن ان کو پریشان دیکھ کر ہم نے کہا ہم تمہاری مشکل آسان کیے دیتے ہیں تمہیں پتہ ہے نا کہ ڈرم کیسے بجتا ہے؟ مسڈم ڈھکم (m c d m d h k m)
    اور پھر ہم نے یہ سائنس انہیں بھی سکھا دی۔

    جان ڈولی نے اپنے ماسٹرز کے تھیسس ڈیفنس کا آغاز ڈپارٹمنٹ کے بڑے بڑے اساتذہ کے سامنے یوں کیا، " جنٹلمین، کیا آپ مسٹر فٹاح محامڈ چاؤڈھری کو جانتے ہیں ۔۔۔ وہ نہ ہوتے تو میں یہ تحقیقی کام شروع ہی نہ کر پاتا۔۔۔" یوں انہوں نے ہمارے عظیم استاد کو خراج تحسین پیش کرنے کے بعد اپنے مقالے کا دفاع شروع کیا۔۔۔

    فتح محمد چودھری صاحب اگر حیات ہوں تو اللہ انہیں صحت و سلامتی کے ساتھ عمر خضر عطا کرے اور اگر چل بسے ہوں تو ان کے درجات بلند کرے آمین۔ ان کی تعلیم سے امریکیوں نے بھی فائدہ اٹھا لیا۔ انہوں نے اور ان جیسے بہت سے اساتذہ نے اسی پیلی بلڈنگ میں ہمیں تعلیم سے بہرہ ور کیا۔ ایک اور استاد جناب سعید صدیقی صاحب آج کل صاحبِ فراش ہیں ان کی صحت کے لیے دعا کی درخواست ہے ۔۔۔ سکنڈری اسکول کے دور کے واحد استاد ہیں جن سے ابتک رابطہ ہے اور ان سے دعائیں سمیٹنے کا موقع مل جاتا ہے۔ انہوں نے جو ریاضی پڑھائی تھی اس کی دین ہے کہ انجنئیرنگ کی پڑھائی اور اس کے اطلاق میں بھی دقت نہیں ہوئی۔۔۔ تمامتر کامیابیاں اور بیس کے بیس پیٹنٹ جو ہمیں ملے انہی اساتذہ کے نام ہیں- ہر استاد پر ایک مضمون کا حق دار ہے۔ اللہ ان سب کو بہترین جزا دے۔ آمین

    -- احمد صفی عفی عنہ
    یومِ اساتذہ
    پانچ اکتوبر 2019

    برائے معلومات: مسڈم ڈھکم
    لمبائی کے پیمانے:
    م - ملی میٹر = میٹر کا ہزارواں حصہ 1/1000
    س - سنٹی میٹر = میٹر کا سوواں حصہ 1/100
    ڈ - ڈیسی میٹر = میٹر کا دسواں حصہ 1/10
    م - میٹر = میٹر 1
    ڈ - ڈیکا میٹر = دس میٹر 10x1
    ہ - ہیکٹو میٹر = سو میٹر 100x 1
    ک- کلو میٹر = ہزار میٹر 1000x1
    م - میگا میٹر = دس لاکھ (یا ملین) میٹر 1000,000x1
     
    ساتواں انسان نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
  3. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    برائے معلومات: مسڈم ڈھکم
    لمبائی کے پیمانے:
    م - ملی میٹر = میٹر کا ہزارواں حصہ 1/1000
    س - سنٹی میٹر = میٹر کا سوواں حصہ 1/100
    ڈ - ڈیسی میٹر = میٹر کا دسواں حصہ 1/10
    م - میٹر = میٹر 1
    ڈ - ڈیکا میٹر = دس میٹر 10x1
    ہ - ہیکٹو میٹر = سو میٹر 100x 1
    ک- کلو میٹر = ہزار میٹر 1000x1
    م - میگا میٹر = دس لاکھ (یا ملین) میٹر 1000,000x1
    خوب صورت معلومات کے ساتھ
    ٹیچرز ڈے مبارک
    #Happy_Teachers_Day
     

اس صفحے کو مشتہر کریں