1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

موڑ اک پُر خطر بھی آتا ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏24 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    موڑ اک پُر خطر بھی آتا ہے
    اور رستے میں گھر بھی آتا ہے

    عشق کی داستاں عجیب سی ہے
    سنگ آتا ہے سر بھی آتا ہے

    جانتے ہیں سو گھر سے نکلے ہیں
    رہ میں رنجِ سفر بھی آتا ہے

    اک ہیولہ ہے ساتھ رہتا ہے
    چاہنے پر نظر بھی آتا ہے

    لاکھ تنہائی کی منازل ہوں
    راہ میں ہمسفر بھی آتا ہے

    اتنا دشوار تو نہیں رستہ
    گاہے گاہے شجر بھی آتا ہے

    رات اچھی بھی لگتی ہے لیکن
    نیند آنے پہ ڈر بھی آتا ہے
    ٭٭٭
    یاسمین حبیب​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں