1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

موبائل سے قرآن مجید پڑھنے کیلیے وضو شرط ہے؟

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏28 نومبر 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    سوال: کچھ موبائلوں میں قرآن مجید کے ایسے سافٹ وئیر ہیں جن کے ذریعے آپ جب چاہیں موبائل کی اسکرین پر قرآن مجید پڑھ سکتے ہیں، تو کیا موبائل سے قرآن مجید پڑھنے کیلیے وضو شرط ہے؟
    جواب "جن موبائلوں میں قرآن مجید کتابت یا آڈیو فائلوں کی صورت میں ہے ان کا حکم مصحف یعنی قرآن مجید والا نہیں ہے، اس لیے موبائل میں موجود قرآن مجید کو بغیر وضو کے چھوا جا سکتا ہے،
    شیخ عبد الرحمن بن ناصر البراک سے استفسار کیا گیا کہ:
    کہ بغیر وضو کے موبائل سے قرآن مجید دیکھ کر پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
    تو انہوں نے جواب دیا:
    "تمام تعریفیں اللہ کیلیے ہیں، درود و سلام ہوں سب سے آخری پیغمبر پر جن کے بعد کوئی نبی نہیں، اما بعد:
    یہ بات واضح ہے کہ زبانی تلاوت کرنے کیلیے وضو کی شرط نہیں لگائی جاتی بلکہ جنابت کی حالت میں بھی زبانی تلاوت کی جا سکتی ہے، تاہم زبانی تلاوت کرتے ہوئے بھی با وضو ہونا افضل اور بہتر ہے؛ کیونکہ قرآن مجید اللہ تعالی کا کلام ہے اور باوضو ہو کر قرآن مجید کی تلاوت کرنا قرآن مجید کی کامل تعظیم میں شامل ہے۔
    جبکہ قرآن مجید پکڑ کر تلاوت کرنے کیلیے مطلق طور پر با وضو ہونا شرط ہے؛ جیسے کہ مشہور حدیث میں ہے کہ: (قرآن مجید کو با وضو شخص ہی ہاتھ لگائے) اسی طرح صحابہ کرام اور تابعین عظام سے بھی اس بارے میں آثار منقول ہیں، اسی بات کے جمہور اہل علم قائل ہیں کہ بے وضگی کی حالت میں قرآن مجید کو ہاتھ نہیں لگانا چاہیے، چاہے تلاوت کیلیے ہاتھ لگانا مقصود ہو یا کسی اور مقصد سے۔
    ماخوذ از ویب سائٹ: "نور الإسلام"
    اسی طرح شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ سے استفسار کیا گیا:
    "مجھے قرآن مجید پڑھنے کا بہت شوق ہے، عام طور پر میں مسجد میں جلدی پہنچ کر اپنے جدید ترین موبائل سے قرآن مجید نکال کر پڑھنا شروع کر دیتا ہے، میرے موبائل میں مکمل قرآن مجید ہے، بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ میرا وضو نہیں ہوتا تو پھر بھی میں اپنے موبائل سے قرآن مجید کی تلاوت کر لیتا ہوں ، تو کیا موبائل سے تلاوت کرتے ہوئے بھی با وضو ہونا ضروری ہے؟"
    تو انہوں نے جواب دیا:
    "یہ لوگوں میں موجود آرام پسندی رویہ کے سبب ہے؛ کیونکہ اللہ کا شکر ہے کہ بہترین پرنٹنگ والے قرآن مجید مساجد میں موجود ہیں ، اس لیے موبائل سے قرآن مجید کی تلاوت کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہے، تاہم اگر ایسا ممکن ہو گیا ہے تو ہم یہ نہیں سمجھتے کہ اس کا حکم بھی مصحف والا ہوگا۔
    مصحف کو صرف با وضو شخص ہی ہاتھ لگا سکتا ہے، جیسے کہ حدیث میں ہے کہ: (اسے صرف با وضو شخص ہی ہاتھ لگائے) جبکہ موبائل کو مصحف نہیں کہا جا سکتا۔"
    اس بنا پر موبائل یا دیگر جدید آلات جن میں قرآن مجید ریکارڈ ہوتا ہے ان کا حکم مصحف والا نہیں ہے؛ کیونکہ ان آلات میں قرآن مجید کے حروف کی ماہیت ایسے نہیں ہوتی جیسے کہ مصحف میں ہوتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ موبائل میں قرآن مجید لہروں اور شعاعوں کی شکل میں ہوتا ہے جن سے ضرورت کے وقت قرآن مجید کی شکل بن کر عیاں ہوتی ہے، لہذا اگر قرآن مجید کھول کر کوئی اور پروگرام کھول لیا جائے تو قرآن مجید اسکرین سے غائب ہو جاتا ہے، اس لیے موبائل کو یا کیسٹ جس میں قرآن مجید ریکارڈ ہے ہاتھ لگایا جا سکتا ہے، اسی طرح موبائل سے قرآن مجید کی تلاوت کرنا بھی جائز ہے، چاہے وضو نہ بھی ہو
    موبائل سے قرآن مجید کی تلاوت میں حائضہ خواتین کیلیے بھی آسانی ہے اسی طرح ان کیلیے بھی آسانی ہے جن کیلیے قرآن مجید ہر وقت اپنے ساتھ رکھنا مشکل ہے، یا ایسی جگہ پر انسان موجود ہو جہاں پر وضو کرنا مشکل ہے؛ کیونکہ موبائل سے تلاوت کرتے ہوئے با وضو ہونا شرط نہیں ہے، جیسے کہ پہلے گزر چکا ہے۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں