1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مقابلہ برابر رہا :) ۔

'قہقہے، ہنسی اور مسکراہٹیں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏26 اکتوبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مقابلہ برابر رہا
    :) ۔
    خان صاحب کی ساری صلاحیتیں (واقعی یہ ہیں بھی سہی؟) ابھی تک مخالفین کو رگڑا لگانے میں صرف ہو رہی ہیں اور اس میں عوام مارے جا رہے ہیں۔ سردار بلدیو سنگھ آف تلونڈی صابو کو بخار ہو گیا۔ ڈاکٹر کے پاس گئے تو اس نے بتایاکہ ملیریا ہے۔ پوچھا: کیسے ہوا؟ ڈاکٹر نے کہا کہ مچھر کے کاٹنے سے۔ اب کیا تھا۔ گائوں کے سارے نوجوان لاٹھی، بلم، برچھی، کلہاڑی اور کرپانیں لے کر مچھروں کو تلف کرنے نکل کھڑے ہوئے۔ دن کو مچھر کہاں ملتے؟ شام کے وقت واپس آ رہے تھے کہ اچانک سریندر سنگھ نے دیکھا کہ ایک مچھر بلونت سنگھ کے کان کے اوپر بھنبھنا رہا ہے۔ اس نے منہ پر انگلی رکھ کر سب کو خاموش ہونے کا اشارہ کیا اور گاؤں کے سب سے بہترین لاٹھی چلانے والے بلبیر سنگھ کو انگلی کے اشارے سے ہدف دکھایا۔ بلبیر نے دونوں پائوں جوڑ کر لاٹھی گھمائی اور پوری قوت سے مچھر کو مار دی۔ راوی مچھر کی ہلاکت کے بارے میں خاموش ہے؛ تاہم، سریندر سنگھ کا دعویٰ تھا کہ مچھر مارا گیا تھا؛ البتہ بلونت سنگھ موقع پر ہی پرلوک سدھار گیا۔ واپس آ کر گائوں میں بتایا گیا کہ مقابلہ برابر رہا ہے۔ ایک ہماری طرف سے اور ایک ان کی طرف سے مارا گیا ہے۔ اسی طرح راوی نواز شریف کے رگڑے بارے خاموش ہے؛
    البتہ اس لڑائی میں عوام بری طرح مارے گئے ہیں۔ اگر خان صاحب سے پوچھیں تو مقابلہ برابر رہا ہے۔ میاں صاحب مفرور ہیں اور عوام مقتول۔ ایک ادھر سے اور ایک ادھر سے مارا گیا ہے، مقابلہ برابر رہا ہے۔

     

اس صفحے کو مشتہر کریں