1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

معلومات عامہ کے دو سو سوالات اور ان کے جوابات اردو میں

'فروغِ علم و فن' میں موضوعات آغاز کردہ از پرنس فیصل, ‏9 جولائی 2012۔

  1. پرنس فیصل
    آف لائن

    پرنس فیصل ممبر

    شمولیت:
    ‏9 جولائی 2012
    پیغامات:
    3
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    آج جو کتاب میں آپ لوگوں کے لیے لے کے آیا ہوں اس میں معلومات عامہ کے تمام موضوعات پہ 200 سوالات اور ان کے جوابات اردو میں موجود ہیں. معلومات کے تمام موضوعات اس میں کور کیئے گئے ہیں.اسلام، تاریخ، شخصیات، ذہانت، قرآن، احادیث، ادب ، سائنس جغرافیہ اور جملہ موضوعات
    نمونہ سوالات:
    قرآن میں اللہ کی کس صفت کا ذکر سب سے زیادہ مرتبہ ہے?
    پاکستان کے ایم بی بی ایس باڈی بلڈر کا نام?
    بسم اللہ سب سے پہلے کن صحابی نے لکھی?
    سب سے پہلے جام کوثر پینے والے صحابی کا نام?

    اور اسی طرح کے 200 سوالات اردو فانٹ کے ساتھ
    ابھی ڈاؤنلوڈ کریں اور دعاؤں میں یاد رکھیے گا.
    اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو.​


     
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: معلومات عامہ کے دو سو سوالات اور ان کے جوابات اردو میں

    محترم فیصل صاحب

    سوال نمبر 30 پہ مجھے اعتراض ہے؟
     
  3. پرنس فیصل
    آف لائن

    پرنس فیصل ممبر

    شمولیت:
    ‏9 جولائی 2012
    پیغامات:
    3
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: معلومات عامہ کے دو سو سوالات اور ان کے جوابات اردو میں

    50 - انبیاء علیہم السلام کا بیان : (598)
    یہ باب عنوان سے خالی ہے۔

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    میں ازحد معافی چاہتا ہوں کہ جلد جواب نہ دے سکا۔
    یہ رہا آپ کے سوال کا جواب:
    صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 1169 حدیث مرفوع مکررات 4 متفق علیہ 4
    حامد بن عمر بشر بن مفضل حمید حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ میں تشریف آوری کی خبر جب عبداللہ بن سلام کو پہنچی تو انہوں نے آکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے چند سوالات کئے اور کہا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تین ایسی باتیں دریافت کروں گا کہ جنہیں نبی کے سوائے کوئی نہیں جانتا سب سے پہلی قیامت کی علامت کیا ہے؟ اور سب سے پہلی غذا جسے اہل جنت کھائیں گے کیا ہے؟ اور کیا وجہ ہے کہ بچہ (کبھی) باپ کے مشابہ ہوتا ہے اور (کبھی) ماں کے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جبرائیل نے مجھے ابھی ان کا جواب بتلایا ہے ابن سلام نے کہا کہ وہ تو یہودیوں کے خصوصی دشمن ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کی سب سے پہلی علامت ایک آگ ہوگی جو لوگوں کو مشرق سے مغرب کی طرف لے جائے گی اور اہل جنت کی سب سے پہلی غذا مچھلی کی کلیجی کا ٹکڑا ہوگا اور رہا بچہ کا معاملہ تو جب مرد کا نطفہ عورت کے نطفہ پر غالب آ جائے تو بچہ باپ کی صورت پر ہوتا ہے اور اگر عورت کا نطفہ مرد کے نطفہ پر غالب آ جائے تو بچہ عورت کا مشابہ ہوتا ہے انہوں نے کہا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ (پھر) کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہودی بڑی افترا پرداز قوم ہے میرے اسلام لانے کا انہیں علم ہونے سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے میرے بارے میں دریافت کیجئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہود کو بلوا بھیجا جب وہ آ گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ) فرمایا کہ عبداللہ بن سلام تم میں کیسے آدمی ہیں؟ انہوں نے جواب دیا ہم میں سب سے بہتر اور بہترین آدمی کے لڑکے ہم میں سب سے افضل اور افضل کے لڑکے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بتاؤ تو اگر عبداللہ بن سلام مسلمان ہو جائیں تو کیا تم بھی ہو جاؤ گے؟ انہوں نے کہا اللہ انہیں اس سے محفوظ رکھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ یہی فرمایا تو انہوں نے وہی جواب دیا پھر عبداللہ بن سلام ان کے سامنے (باہر) نکل آئے اور کہا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ تو یہودیوں نے کہا یہ ہم میں سب سے بدتر اور بدتر کی اولاد ہیں اور ان کی برائیاں بیان کرنے لگے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ مجھے ان سے اسی بات کا اندیشہ تھا۔





    4 - حیض کا بیان : (156)
    مرد اور عورت کی منی کی تعریف اور اس بات کے بیان میں کہ بچہ ان دونوں کے نطفہ سے پیدا کیا ہوا ہے ۔


    صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 715 حدیث مرفوع مکررات 2 متفق علیہ 2
    حسن بن علی حلوانی، ابوتوبہ، ربیع بن نافع، معاویہ، ابن سلام، زید سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کھڑا ہوا تھا کہ یہودی علماء میں سے ایک عالم نے آکر السلام علیک یا محمد کہا تو میں نے اس کو دھکا دیا قریب تھا کہ وہ گر جاتا اس نے کہا آپ مجھے کیوں دھکا دیتے ہیں میں نے کہا تو نے یا رسول نہیں کہا تو یہودی نے کہا ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی نام سے پکارتے ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر والوں نے رکھا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرا نام جو میرے گھر والوں نے رکھا ہے وہ محمد ہے، یہودی نے کہا کہ میں آپ سے کچھ پوچھنے آیا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا اگر میں تجھ کو کچھ بیان کروں تو تجھے کچھ فائدہ ہوگا؟ اس نے کہا میں اپنے دونوں کانوں سے سنوں گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے پاس موجود چھڑی سے زمین کرید رہے تھے تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پوچھ! یہودی نے کہا جس دن زمین و آسمان بدل جائیں گے تو لوگ کہاں ہوں گے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ اندھیرے میں پل صراط کے پاس، اس نے کہا لوگوں میں سب سے پہلے اس پر سے گزرنے کی اجازت کس کو ہوگی آپ نے فرمایا فقراء مہاجرین کو، یہودی نے کہا جب وہ جنت میں داخل ہوں گے تو ان کا تحفہ کیا ہوگا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مچھلی کے جگر کا ٹکڑا، اس نے کہا اس کے بعد ان کی غذا کیا ہوگی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان کے لئے جنت کا بیل ذبح کیا جائے گا جو جنت کے اطراف میں چرا کرتا تھا، اس نے کہا اس پر ان کا پینا کیا ہوگا فرمایا ایک چشمہ ہے جس کو سلسبیل کہا جاتا ہے اس نے کہا آپ نے سچ فرمایا اس نے کہا میں آیا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایسی چیز کے بارے میں پوچھوں جسے زمین میں رہنے والوں میں نبی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا سوائے ایک دو آدمیوں کے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں تجھ کو بتلاؤں تو تجھے فائدہ ہوگا اس نے کہا میں توجہ سے سنوں گا، میں آیا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کروں بچے (کی پیدائش) کے بارے میں، فرمایا مرد کا نطفہ سفید اور عورت کا پانی زرد ہوتا ہے جب یہ دونوں پانی جمع ہوتے ہیں تو اگر مرد کی منی عورت کی منی پر غالب ہو جائے تو اللہ کے حکم سے بچہ پیدا ہوتا ہے اور اگر عورت کی منی مرد کی منی پر غالب آجائے تو بچی پیدا ہوتی ہے اللہ کے حکم سے، یہودی نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سچ فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے نبی ہیں پھر وہ پھرا اور چلا گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس نے جو کچھ مجھ سے سوال کیا ان میں سے کسی بات کا علم میرے پاس نہ تھا یہاں تک کہ اللہ نے مجھے اس کا علم عطا فرما دیا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں