1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

معاشی صورت حال اتنی خراب نہیں جتنا کہا جارہا ہے : مشیر تجارت

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏7 جون 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    معاشی صورت حال اتنی خراب نہیں جتنا کہا جارہا ہے : مشیر تجارت

    upload_2019-6-7_1-41-43.jpeg

    حکومت برآمدی شعبے کو بجلی، گیس پر سبسڈی آئندہ برس بھی د ے گی، صنعتی ترقی کیلئے علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی جیسے منصوبے ناگزیر ،عبدالرزاق داؤد ترقی کی دعویدار ن لیگ مسائل کے انبار چھوڑ کر گئی، سابق پالیسیوں نے معیشت کی بنیادیں ہلا دیں، عوام پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، ہمایوں اختر

    لاہور (اے این این) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ ملک میں صنعتی ترقی کے لیے علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی جیسے منصوبے ناگزیر ہیں اور فیصل آباد صنعتی اسٹیٹ ڈیویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (فیڈمک)جیسے منصوبوں کا معاشی سرگرمیوں کے فروغ، غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے علاوہ تجارتی خسارے پر قابو اور برآمد کے حجم میں اضافے میں اہم کردار ہے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فیڈمک کے چیئرمین میاں کاشف اشفاق سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فیڈمک کے چیف آپریٹنگ آفیسر عامر سلیم بھی موجود تھے ۔ عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود پروڈکشن لائن بڑھنے سے ملکی برآمدات میں 7 فی صد اضافہ ہوا ہے ۔ برآمدات میں مسلسل اضافے اور درآمدات میں 4 بلین ڈالر کی کمی سے تجارتی حجم میں خلیج کم ہو رہی ہے اور مجموعی اکاؤنٹ خسارہ بھی بہتر ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی صورت حال اتنی خراب نہیں جتنی بعض حلقوں کی جانب سے پیش کی جا رہی ہے ، تاہم اقتصادی صورت حال زیادہ تیزی سے بہتر ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مالی سال میں گارمنٹس کی برآمدات میں 29 فی صد، سیمنٹ 25 فیصد، باسمتی چاول 21 فیصد اور فٹ ویئر کی برآمدات میں 26 فی صد اضافہ ہوا ہے ۔ عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ حکومت برآمدی شعبے کو بجلی اور گیس پر سبسڈی فراہم کر رہی ہے جو آئندہ سال بھی جاری رہے گی۔ فیڈمک کے چیئرمین میاں کاشف اشفاق نے علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کی خصوصیات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ 400 صنعتوں کے علاوہ ڈھائی لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرے گا اور اس میں تقریباً 400 ارب روپے کی غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاری ہو گی اور یہاں ترقیاتی کام تیز رفتاری سے جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیڈمک اپنے کسٹمرز کو بہترین سہولیات کی فراہمی اور ان کے مسائل کے ون ونڈو آپریشن کے ذریعے حل کے لیے ہمہ تن مصروف عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم 3 منصوبے کی تکمیل کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے انتہائی مختصر مدت میں ملک کا امیج تبدیل کر دیا ہے ۔ ملک کو 20 سال تک عسکریت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث بہت بڑے اقتصادی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم اب یہ عمران خان کی قیادت میں ترقی پسند ملک کے طور پر ابھر رہا ہے ۔ انہوں نے قومی معیشت کی بحالی کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے پر عبدالرزاق داؤد کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اقتصادی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں اور حکومت جلد ہی معاشرے کے غریب طبقات کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیڈمک بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور دو سال کے اندر اندر کاروباری آسانیوں کے انڈیکس میں 100 سے کم درجہ بندی کے حصول کے لیے پُر عزم ہے ۔ لاہور (نمائندہ دنیا ) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کی دعویدار مسلم لیگ (ن)، مسائل کے انبار چھوڑ کر گئی، سابقہ دور کی کاسمیٹک پالیسیوں نے ملک او رمعیشت کی بنیادیں تک ہلا دی ہیں۔ اپنے دفتر میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہیں اور اگر انہیں بھارت کی سطح پرلایا جائے تو حکومت کو 600ارب روپے کی آمدن حاصل ہو سکتی ہے ،لیکن حکومت عوام پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا واضح مؤقف ہے کہ چاہے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے میرٹ اور شفافیت کو پس پشت نہیں ڈالنے دیا جائے گااور یہی وجہ ہے کہ ایک وفاقی وزیر کی مداخلت پر سختی سے ایکشن لیا گیا ہے ۔ عمران خان ڈلیور کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ دن رات کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم نے سابقہ حکمرانوں کی طرح مسائل کو دیکھ کر آنکھیں بند کرنے کے بجائے حالات کا دلیری سے مقابلہ کیا اور بڑی حد تک مسائل پر قابو پایا ہے ۔ ہمایوں اختر خان نے کہا مشکل حالات کے باوجود حکومت کاروبار دوست بجٹ پیش کرے گی اور عوام کو ریلیف میسر آئے گا۔ حکومت نے پٹرولیم پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا بلکہ وہی ٹیکسز ہیں جو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اپنے ادوار میں وصول کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا سابقہ حکومت نے مہنگی بجلی پیدا کی جو صارفین کے لیے خریدنا مشکل ہے ، ہم سستی توانائی کے حصول کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں