1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مصنوعی روشنی سے بچیں ..... تحریر : ملک نعیم حسین

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏2 جون 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مصنوعی روشنی سے بچیں ..... تحریر : ملک نعیم حسین

    تھامس ایڈیسن نے آج سے125 سال قبل روشنی کیلئے بلب ایجاد کیا تھا ہر دور میں روشنی کے استعمالات میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ہمارے گھر روشنیوں کی قطاروں میں ڈوبنے لگے لیکن اسکے مضرات پر کبھی غور نہیں کیا گیا کہ مصنوعی روشنی نقصان دہ بھی ہے اور ہماری صحت پر اسکے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں بالخصوص آج کے دور میں کہ جب لاکھوں انسان زیادہ تر وقت ایسی عمارتوں میں گذارتے ہیں جن میں برقی قمقمے ٹیوب لائٹس یا دوسری جدید ترین برقی روشنیاں لگی ہوتی ہیں جسکی وجہ سے بصری اور جلدی امراض جنم لیتے ہیں بعض لوگوں کو روشنی کی الرجی ہو جاتی ہے یہ بات بھی مسلمہ ہے کہ ٹی۔وی، کمپیوٹر اور موبائل کی روشنی بھی بینائی کے لئے مضر ہے اگر ٹی۔وی کی پکچر سکرین ہلکے رنگ کی پلاسٹک سکرین سے ڈھکی ہوئی نہ ہو تو اسکی براہ راست پڑنے والی شعاعیں آنکھوں میں جلن اور چبھن پیدا کرتی ہیں اسی طرح ایکسریز اور شعاعوں سے بھی انسانی جسم متاثر ہوتا ہے موسم سرما میں ہیٹر کے سامنے بیٹھنے سے بھی صحت متاثر ہوتی ہے کیونکہ بجلی اور گیس سے چلنے والی تمام اشیاء سے تابکاری خارج ہوتی ہے جو صحت پر مضر اثرات مرتب کرتی ہے۔

    ڈاکٹر ورٹمان کہتے ہیں مصنوعی روشنیوں کی ضرر رسانی سے تحفظ کیلئے کچھ نہیں کیا جارہا حکومتیں اور صنعت کار سب ہی آنکھیں بند کر کے لوگوں کو برقی روشنیوں میں مسلسل کام کرنے کی کھلی اجازت دیتے ہیں انسانی صحت پر مصنوعی روشنیوں کے منفی اثرات کی جانب بہت کم توجہ دی جارہی ہے سائنس دانوں کے تجربات کی روشنی میں درج ذیل تجاویز مفید رہیں گی عوام الناس کو مختلف ذرائع ابلاغ سے مصنوعی روشنیوں کی پیچیدگیوں اور نقصانات سے آگاہ کیا جائے۔ امریکی ادارہ خوراک و ادویہ کی تحقیقات سے ثابت ہوچکا ہے کہ الرجی میں مبتلا افراد ٹیوب لائٹس سے جلدی کینسر کے خطرات کا سامنا کر سکتے ہیں اسلئے برقی لیمپوں اور ٹیوبوں پر یہ انتباہ درج ہونا چاہیے کہ انکی روشنی میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں خطرات دور کرنے کیلئے ایسی روشنیوں کو پلاسٹک کور سے ڈھانپ دینا چاہیے۔ ٹی۔وی سکرین پر بھی ہلکی نیلی پلاسٹک شیٹ چڑھا دی جائے تاکہ اسکی شعاعیں براہ راست آنکھوں پر نہ پڑیں دفتروں فیکٹریوں اور سکولوں میں تنگ سپکٹرم کے فلورلینٹ لیمپ کم ازکم تعداد میں لگائے جائیں ان عمارتوں میں سورج کی روشنی کیلئے کھڑکیاں اور روشندان رکھے جائیں۔اپنی صحت کی حفاظت اور بیماریوں کے امکان خطرات سے بچاؤ کیلئے ہمیں روزانہ کچھ وقت کھلی فضاء میں یعنی سورج کی روشنی میں گذارنا چاہیے کیونکہ وہ جسمانی ہارمونز کے قدرتی عمل کو درست رکھتی ہے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں