1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مصنوعی دل تیار20 کروڑ افراد کی جان بچائی جاسکے گی ۔۔۔ ڈاکٹر خالد عثمان

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏2 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مصنوعی دل تیار20 کروڑ افراد کی جان بچائی جاسکے گی ۔۔۔ ڈاکٹر خالد عثمان

    ۔390 گرام وزنی مصنوعی دل تیا کر لیا گیا ہے ،کامیاب تجربات کے بعد یورپی ممالک میں اس کی پیوندکاری کی اجازت بھی مل گئی ہے۔ صحت عامہ کے یورپی اداروں نے پیوند کاری کی اجازت دیتے ہوئے خیال ظاہر کیا ہے کہ '' مصنوعی دل سے 2 کروڑ60 لاکھ افراد کو علاج کی سہولت میسر آ جائے گی‘‘۔سائنسی جریدہ ''آرٹیفیشلز آرگنز ‘‘ میں نئے دل کی تصاویر اور مکمل تفصیلات بھی شائع کرتے ہوئے جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ کامیاب تجربے میں دل نے 45منٹ کام کیا ہے۔ سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا دل قدرتی ساخت اور وزن میں قدرتی دل سے بڑا ہے نہ چھوٹا، آسانی سے فٹ بھی ہو سکتا ہے۔یہی 390گرام وزنی ہے جبکہ قدرتی دل کا وزن 310 گرام ہے۔جبکہ 679مربع سینٹی میٹر ہونے کے باعث یہ عین ہمارے قدرتی دل کے برابر ہے۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے تجربات کرتے وقت خون جیسی ماہیت رکھنے والا کیمیکل مصنوعی دل میں استعمال کیا۔پھر انہوں نے خود ہی کہا کہ ''افسوس! بدقسمتی سے یہ مصنوعی دل45سے 60 منٹ تک ایک ہزار بار دھڑکنے کے بعد بند ہو گیا۔ تاہم اس خامی کو دور کیا جار ہا ہے۔
    ایک مصنف محمد کابونی (Mohamed Kaabouni)کا خیال ہے کہ ''جلد ہی اسے مکمل صحت مند حالت میں مارکیٹ کر دیا جائے گا، 2030ء اس دل کی تیاری عروج پر ہو گی، اور یہ مارکیٹ 70کروڑ یورو سے بھی بڑھ جائے گی ‘‘۔
    دل ساز کمپنی نے تھری ڈی ٹیکنالوجی کی مدد سے دل کا بہترین ماڈل تیار کیا،نئے ماڈل میں سلیکون بھی استعمال کی گئی۔ تعمیراتی سرگرمیوں میں مستعمل ریت کا اس سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے۔
    آج کل دل کے امراض میں مبتلا افراد کا ''بلڈ پمپس ‘‘ کے ذریعے عارضی انتظام کر دیا جاتا ہے ،انہیں ڈونر کے لئے لائن میں لگنا پڑتا ہے یاپھر قسمت اچھی ہو تو کارڈیو وسیکلر نظام بھی صحت مند ہو سکتا ہے۔ انسانی مشین کاقادر مطلق کی مشین(دل)سے کیا مقابلہ، انسانی مشین ہر طرح کی خرابیوں کا شکار بھی ہوسکتی ہے۔کئی مرتبہ مصنوعی پیوندکاری کی صورت میں انفیکشن ہو گئی ۔یا خون جمع ہو گیا۔کئی ٹیموں کے بنائے ہوئے دلوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ ہوا ۔
    مصنوعی دل کی تیاری گزشتہ تین عشروں سے عروج پر تھی، کئی مرتبہ دعوے بھی کئے گئے لیکن چند اہم گھنٹوں میں مصنوعی دل کے بیٹھنے سے مریض کاکام بھی تمام ہو گیا ۔کوئی دل دیرپاثابت نہ ہو سکا۔ اب ایک یورپی کمپنی نے تھری ڈی ٹیکنالوجی کی مدد سے مصنوعی دل کو'' حتمی ‘‘شکل دیتے ہوئے کہا ہے کہ '' بیٹریوں کی مدد سے چلنے والا یہ دل بہت دیر تک ساتھ دے سکے گا ، صنعتی پیداوار اسی برس شروع ہو جائے گی‘‘۔
    مصنوعی دل سے بہتر ہے کہ ہم اپنی عادات بدل لیں اور صحت مندانہ خوارک کو ترجیح دیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ''دن بھر میں اگر کوئی 40پش اپس لگا لے تو وہ دل کے دوروں سے کافی حد تک محفوظ رہ سکتا ہے۔2 ہزار افراد پر10 برس تک کئے جانے والے تجربات میں دن بھر 40مرتبہ پش اپس لگانے والے افرادمیں دل کے امراض میں 96فیصد تک کمی ہوئی۔ آپ پش اپس لگائیں ، کوئی اور ورزش کریں یا غذ ا کو بہتر بنائیں، یہ عمل ڈاکٹروں کے چکروں سے کہیں بہتر ہے۔ ہمارا یہ کہنا ہے کہ موت ٹل نہیں سکتی ، کسی کی موت دل کی رکاوٹ سے نہ ہوئی تو فرشتہ اجل آ ئے گاضرور، اس کے سفر کو کوئی روک سکا ہے نہ روک سکے گا۔



     

اس صفحے کو مشتہر کریں