1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از جعفر بشیر, ‏31 مارچ 2012۔

  1. جعفر بشیر
    آف لائن

    جعفر بشیر ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2012
    پیغامات:
    17
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے
    ڈھونڈیں گے سُکوں اب ہم خرابات میں چل کے
    وہ نہیں آئے گا گھر میرے ، مُجھ کو تو یقیں تھا
    پھر بھی تکتے رہے رستہ ہم ، اور گھر سے نکل کے
    صُبح سے شام ہوئی ہے انتظار میں جس کے
    چل دیا دیکھتے ہی مُجھ کو ، وہ رستہ بدل کے
    کاش کہ ایسا دوبارہ ہو ، دوبارہ ہو کبھی
    جیسے وہ آج گِرے ہیں مُجھ پہ ہی پِھسل کے
    اور تری چھاپ نہ اُتری ہے نہ اُترے گی کبھی
    ہر طرح دیکھ لیا ہم نے سب رنگوں میں ڈھل کے
    سبدِ گُل لے کے کھڑے تھے ہم راہ میں جس کی
    کُوچے سے وہ گُزرا ہے ، مرے دِل کو مَسل کے
    دلِ ناداں اب تڑپنا ہی مقدر ہے ترا
    کہاں جائے گا تُو جعفرؔ کے سینے سے نکل کے
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے

    بہت خوب جعفر بشیر صاحب
    عمدہ کلام تخلیق فرمانے پر داد قبول کیجئے۔
     
  3. جعفر بشیر
    آف لائن

    جعفر بشیر ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2012
    پیغامات:
    17
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے

    نعیم بھائی ---- بہت شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں