1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے ۔۔۔ طلب اصلاح

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏26 اکتوبر 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
    مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے

    زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
    حلاوت سے دل میرا اب ماورا ہے

    نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
    مجھے ہر قدم پر ہی ٹھوکر ملا ہے

    زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے
    کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے

    نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر
    گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے


    زنیرہ گل
     
    Last edited: ‏27 اکتوبر 2018
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. د پیخورگل
    آف لائن

    د پیخورگل ممبر

    شمولیت:
    ‏3 ستمبر 2018
    پیغامات:
    32
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ملک کا جھنڈا:
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ۔ ۔ ۔ بہت عمدہ ۔ ۔ ۔
    نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
    مجھے ہر قدم پر ہی ٹھوکر ملا ہے
    اگر یہ مصرعہ یوں ہوں تو کیسا ہے
    نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
    مجھے ہر قدم پر ہی دھوکہ ملا ہے
    یہ اصلاح نہیں کج فہم سا مشورہ پے
     
    زنیرہ عقیل اور ًمحمد سعید سعدی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    --- ٹھوکر ملی ہے
    بھٹی صاحب کا مشورہ ٹھیک ہے

    زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
    حلاوت سے دل میرا اب ماورا ہے
    یہ شعر بھی دوبارہ دیکھ لیں دونوں مصرعوں کا ربط کمزور ہے اور مطلب واضح نہیں ہو رہا آسانی سے

    باقی عمدہ ہے ...
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ

    کوشش کرتی ہوں ان شاء اللہ
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
    مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے

    زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
    یہ دل میرا دنیا سے اکتا چکاہے

    نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
    مجھے ہر قدم پر ہی دھوکا ملا ہے

    زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے
    کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے

    نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر
    گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے


    زنیرہ گل
     
    آصف احمد بھٹی اور ًمحمد سعید سعدی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    :shandar:
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:

    بہت خوب ۔ ۔ ۔ بلکہ شاندار ۔ ۔ ۔ خوش رہیں ۔ ۔ ۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ محترم

    اللہ جزائے خیر دے آمین
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
    کچھ ایسا ہوا ہے جو سب سے جدا ہے

    زمیں کے خزانوں سے مطلب نہیں ہے
    یہ دل میرا دنیا سے اکتا چکاہے


    نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
    مجھے ہر قدم پر ہی دھوکا ہوا ہے


    ستم یہ زمانے کے کم تو نہیں تھے
    اب اک اور میرا خریدا ہوا ہے

    وہ غائب ہے گل سے نظر کی حدوں تک
    گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں