1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مرے دل سے ترا ارمان رخصت ہو چکا ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏22 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مرے دل سے ترا ارمان رخصت ہو چکا ہے
    مسافر رہ گیا، سامان رخصت ہو چکا ہے
    میں پتھر کی طرح خود پر قناعت کر چکا ہوں
    نمودِ جان کا امکان رخصت ہو چکا ہے
    میں جب دفتر سے چھٹی کر کے آیا خود سے ملنے
    اُداسی نے کہا مہمان رخصت ہو چکا ہے
    بہت ہی دیر سے پہنچی ہے آنکھوں کو تسلی
    مسافر چھوڑ کر مژگان رخصت ہو چکا ہے
    اب آئے ہو امیدوں کے مکانوں کو بچانے
    تباہی کر کے جب طوفان رخصت ہو چکا ہے
    وہ اب کانٹے بچھانا چھوڑ دے اپنی گلی میں
    اسے کہنا علی ارمان ؔرخصت ہو چکا ہے
    (علی ارمان)
    ٭...٭...٭
     

اس صفحے کو مشتہر کریں