1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مرنے والے سے جلن

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏12 اپریل 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مرنے والے سے جلن

    ذرا سا غم نہیں چہرے پہ ان کے
    میاں سر پر کوئی رومال ہی رکھ لو
    انہیں تو موت آنا ہی نہیں ہے
    وہی طعنے
    وہی فقرے
    ابھی تک میرا پیچھا کر رہے ہیں ہر جنازے میں
    میں اپنی چال کی رفتار تھوڑی اور کم کر کے
    نکل آتا ہوں باہر بھیڑ سے
    اور رک کے اک دکان پر سگریٹ جلاتا ہوں
    جنازہ دور ہوتا جا رہا ہے
    یہ سب کیا ہے؟
    اداکاری نہیں آتی مجھے تو کیا کروں میں
    اور سچی بات کہہ دوں تو مجھے پاگل سمجھ لے گی یہ دنیا
    ہاں یہ سچ ہے
    مجھے رتی برابر غم نہیں ہوتا کسی کی موت کا
    اور یہ بھی سن لو
    مری جس مسکراہٹ پر یہاں ناراض ہیں سب
    سبب اس کا جلن ہے
    جو میں محسوس کرتا ہوں کسی بھی مرنے والے سے
    کڑھن ہوتی ہے مجھ کو سوچ کر
    کہ میں جس امتحاں کے خوف سے بے حال اور بے چپن پھرتا ہوں
    وہ یہ صاحب
    جو کاندھوں پر ہیں
    ان کا ہو چکا
    اور میرا باقی ہے
    شارق کیفی

     
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    موت برحق ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں