1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مرتے مرتے یہ ہم نے کام کیا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مرتے مرتے یہ ہم نے کام کیا
    جان دے کر وفا کا نام کیا

    شیخ صنعا بنا ہے عشق میں دل
    بت کو سجدہ کیا سلام کیا

    زلف پر پیچ کھول کر رخ پر
    ایک جا لطف صبح و شام کیا

    تم نے مجنوں کہا تو عاشق نے
    دشت پر خار میں قیام کیا

    محو حیرت بنا دیا مجھ کو
    تم نے کس لطف سے کلام کیا

    چل کے گلشن میں دیکھ لے کیسا
    موسم گل نے اہتمام کیا

    مبتلا خود نثار ہو جاتے
    تم نے افسوس قتل عام کیا

    اپنے بندوں کے واسطے اس نے
    واہ کیا کچھ نہ انتظام کیا

    ساری خلقت ہوئی تماشائی
    تم نے جب بام پر قیام کیا

    کوئے جاناں ہے مجھ کو خلد بریں
    میں نے اپنا یہیں مقام کیا

    کھینچ لایا جمیلہؔ آخر کار
    جذب صادق نے خوب کام کیا
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں