1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

محشر کو بھول بیٹھے دنیا میں دل لگا کر-----برائے اصلاح اور تنقید----استاد شعراء توجہ فرمائیں

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ارشد چوہدری, ‏18 نومبر 2019۔

?

اگر اس ویب سائڈ کوئی استاد شعراء ہیں تو ان سے اصلاح کی درخواست ہے

  1. اختیار ہے

    0 ووٹ
    0.0%
  2. اختیار ہے

    0 ووٹ
    0.0%
  1. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
    محشر کو بھول بیٹھے دنیا میں دل لگا کر
    ہو گی بہت ہی مشکل اب پاس رب کے جا کر
    ------------یا
    دیں گے جواب کیونکر ہم پاس رب کے جا کر
    ----------
    یہ جان ہے امانت گر ہو سکے یہ تجھ سے
    رستے میں رب کے اپنی تُو جان بھی فدا کر
    ---------یا
    جتنا بھی ہو سکے تُو مالک کا حق ادا کر
    -------------
    باتیں بھی کر خدا سے سنتا ہے تیری باتیں
    جب سو رہی ہو دنیا ایسے میں یہ کیا کر
    --------یا
    جب سو رہی ہو دنیا، سجدے میں سر جھکا کر
    ------------
    سوچو سدا بھلائی سب دوسروں کی خاطر
    کرتے رہو دعائیں ہاتھوں کو تم اٹھا کر
    --------------
    لوگوں سے سیکھ جینا کیسے ہے اس جہاں میں
    اپنی ہی کر نہ باتیں اوروں کی بھی سُنا کر
    ------------
    جتنا ہے پاس تیرے سارا نہیں ہے تیرا
    اوروں کا حق ہے اس میں خیرات بھی دیا کر
    -----------یا
    جتنا ہے پاس تیرے سارا ہڑپ نہ کر جا
    جو اقربا کا حق ہے وہ بھی انہیں دیا کر
    -----------
    مجھ کو جفا ملی ہے جتنی بھی کیں وفائیں
    میں پوچھتا ہوں خود سے کس نے کہا وفا کر
    -----------
    اچھا نہیں ہے ہوتا بیکار بیٹھنا بھی
    تجھ کو ملے ہیں جتنے زخموں کو ہی سِیا کر
    ------------
    کوئی ملا نہ ایسا میرا جو غم بٹاتا
    دکھ ہی مجھے ملا ہے لوگوں کے کام آ کر
    ------------
    تیری بنے گی دنیا ارشد نہ ایسے سوچو
    -----------
    اپنی سمجھ نہ ارشد دنیا نہیں کسی کی
    ان کو خوشی ملے گی تیرا ہی سر جھکا کر
    --------------
     
    زنیرہ عقیل اور ًمحمد سعید سعدی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:

    ماشاءاللہ اچھی کاوش ہے ... میں استاد نہیں لیکن کچھ مصرعے آگے پیچھے کیے ہیں
    غزل مزید اچھی ہو سکتی ہے ... مزید بہتری کی گنجائش بہرحال ہوتی ہی ہے...
    سعید سعدی

    محشر بھلا دیا ہے دنیا میں دل لگا کر
    پھر کیا جواب دیں گے ہم رب کے پاس جا کر
    ----------
    یہ جان ہے امانت اتنا خیال رکھنا
    جتنا بھی ہو سکے تُو مالک کا حق ادا کر
    -------------
    باتیں کرو خدا سے سنتا ہے وہ سبھی کی
    جب سو رہی ہو دنیا، سجدے میں سر جھکا کر
    ------------
    سوچو سدا بھلائی سب دوسروں کی خاطر
    کرتے رہو دعائیں ہاتھوں کو تم اٹھا کر
    --------------
    لوگوں سے سیکھ کیسے جینا ہے اس جہاں میں
    اپنی ہی کر نہ باتیں اوروں کی بھی سُنا کر
    ------------
    جتنا ہے پاس تیرے سارا نہیں ہے تیرا
    اوروں کا حق ہے اس میں خیرات بھی دیا کر
    -----------
    مجھ کو جفا ملی ہے جتنی بھی کیں وفائیں
    میں پوچھتا ہوں خود سے کس نے کہا وفا کر
    -----------
    ہوتا نہیں ہے اچھابیکار بیٹھنا بھی
    تجھ کو ملے ہیں جتنے زخموں کو ہی سِیا کر
    ------------
    کوئی ملا نہ ایسا میرا جو غم بٹاتا
    دکھ ہی مجھے ملے ہیں لوگوں کے کام آ کر
    ------------

    اپنی سمجھ نہ ارشد دنیا نہیں کسی کی
    ان کو خوشی ملے گی تیرا ہی سر جھکا کر
     
  3. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    محمّد سعید سعیدی بھائی السلام علیکم شکریہ بھائی آپ کی کی ہوئی تبدیلیوں سے غزل واقعی بہتر ہو گئی ہے۔۔اگر استاد شعراء کا آپ کو علم ہے تو ان کے نام بتا دیں تاکہ میں ان کو ٹیگ کر دیا کروں ۔۔دوبارا شکریہ
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاء اللہ

    بہت خوبصورت
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں