1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

محرم میں 37 علما اور مذہبی رہنماؤں کے راولپنڈی میں داخلے پر پابندی

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏17 اگست 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حکم نامے میں کہا گیا کہ یہ مذہبی علما اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے عادی ہیں جس وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہونے کا امکان ہے، ہدایت نامے کے مطابق اگر ان علما کو داخلے کی اجازت دی جاتی ہے تو وہ ضلع میں امن وامان کی صورتحال خراب کرسکتے ہیں۔

    علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر نے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے 13 علما کے بیانات پر بھی پابندی عائد کردی ہے، انہوں نے بتایا کہ 'میں تیہ سٹی پولیس آفیسر کی بنیاد پر بنائی گئی رپورٹ سے مطمئن ہوں کہ وہ فوری طور پر ان افراد کو ضلع راولپنڈی کی محصولاتی حدود میں 60 دن تک عوامی مقامات اور مذہبی اجتماعات پر تقریریں/خطبات دینے سے روکے'۔

    ڈپٹی کمشنر نے ڈان کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے مقامی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہا تھا کہ وہ جلوسوں اور مجالس کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضلع میں امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے امن کمیٹیوں کو فعال کیا گیا ہے، مزید یہ کہ محرم کے دوران تمام فرقوں کے مذہبی اسکالرز سے بھائی چارے کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرنے اور کووڈ 19 کے حفاظتی اقدامات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

    قبل ازیں ڈپٹی کمشنر نے ماتمی جلوسوں کی مجالس اور لائسنس ہولڈرز کے منتظمین کا اجلاس بلایا، انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ حکومت انہیں ہر طرح کی سہولیات فراہم کرے گی لیکن وہ انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

    ڈپٹی کمشنر نے منتظمین سے درخواست کی کہ وہ ان ذاکروں اور خطیبوں کو مجالس میں نہ بلائیں جن پر پابندی عائد ہے اور جنہیں تقریر کرنے سے روکا گیا ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں فہرست جاری کی گئی ہے اور منتظمین کو فراہم کردی گئی ہے۔

    دریں اثنا عاشورہ کے ماتمی جلوسوں کے مذہبی اسکالرز، منتظمین اور لائسنس ہولڈرز نے انتظامیہ کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کچھ امور کی نشاندہی کی جن کی اصلاح کی جانی چاہیے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں