1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مجھے دنیا ستاتی ہے مگر تم کیوں ستاتے ہو--برائے اصلاح

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ارشد چوہدری, ‏11 اگست 2020۔

  1. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    شکیل احمد خان
    @سیّد علی رضوی
    محمد سعید سعدی
    مجھے دنیا ستاتی ہے مگر تم کیوں ستاتے ہو
    وفائیں بھول کر میری ، مرے دل کو جلاتے ہو
    -----------
    پریشانی نمایاں ہے تمہارے آج چہرے سے
    بھروسہ ہے اگر مجھ پر تو کیوں مجھ سے چھپاتے ہو
    ------------
    بھلا کر حشر کے دن کو رہے دنیا میں ہی کھوئے
    کمایا تھا جو محنت سے اسے پھر چھوڑ جاتے ہو
    ------------
    وفائی بھول کر میری چلے ہو ساتھ غیروں کے
    مجھے تم بے وفا کہہ کر تو یوں خود کو چھپاتے ہو
    ---------
    تمہیں پیدا کیا جس نے وہ رازق بھی تمہارا ہے
    یقیں کامل یہی رکھنا مگر تم بھول جاتے ہو
    -------
    تمہاری بات پھیلے گی کسی کو گر بتا دو گے
    چھپانا چاہتے ہو گر ، کسی کو کیوں بتاتے ہو
    -----------
    مجھے ایسے ہی لگتا ہے کبھی کھایا نہیں تم نے
    وطیرہ یہ تمہارا ہے کہ جب شادی پہ جاتے ہو
    --------یا جب دعوت پہ جاتے ہو
    -----------
    طریقے سے ،سلیقے سے ، کہو ارشد جو کہنا ہے
    کسی سے بات کرتے ہو تو کیوں غصّے میں آتے ہو
    ----------
     
    Last edited: ‏12 اگست 2020
    زنیرہ عقیل اور ًمحمد سعید سعدی .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں