تعجب عورتوں کی عریانی اور تنگ لباس دیکھ کر نہیں ہے، بلکہ تعجب اس بات پر ہے کہ جس گھر سے یہ نکلتی ہیں کیا اس گھر میں مرد بھی رہتے ہیں؟
مرد کا رعب اور احترام یہ ہے کہ جب وہ گھر میں داخل ہو تو بیٹیوں کے ساتھ ساتھ بیوی کے بھی سر پہ دوپٹہ آ جائے
پچھلے وقتوں میں صرف بیٹیاں بہنیں اور بیوائیاں ہی نہیں گھر کی بزرگ خواتین بھی ہر بالغ لڑکے کو دیکھ کر سر پر ڈوپٹہ لے لیتی تھی ۔ ۔ ۔ خود میری نانی ، ممانیاں ، چاچی اور پھوپھیاں ایسا کرتی رہی ہیں ، اور میں جب پندرہ سال کا ہوا تب سے میری ماں نے مجھے " تم یا تو " کہہ کر مخاطب کرنا ترک کر دیا ، وہ مجھے اس وقت سے " آپ " کہہ کر مخاطب ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔
بچپن میں سب بیٹیاں بابا کی شہزادی ہوتی ہیں بڑے ہونے پر دنیا کے لئے وہ بس موٹی لڑکی, پتلی لڑکی اچھی لڑکی، بری لڑکی بن جاتی ہیں
کل میں ایک مسئلہ پڑھ رہی تھی جس میں مسلمان عورت کا کسی کافر سے نکاح جائز نہیں کیوں کہ اللہ کا حکم ہے سورہ بقرہ میں ہے "اورمشرک مردوں کے نکاح میں اپنی عورتیں نہ دو جب تک کہ وہ ایمان نہیں لاتے ، ایمان والا غلام آزاد مشرک سے بہتر ہے گومشرک تمہیں اچھا ہی کیوں نہ لگے ، یہ لوگ جہنم کی طرف بلاتے ہیں اوراللہ تعالی جنت اوراپنی بخشش کی طرف اپنے حکم سے بلاتا ہے . مولانا صاحب نے آگے دو باتیں لکھیں جو شئیر کرنا چاہتی ہوں کہ یہ توہرایک کو معلوم ہے کہ مرد طاقتور اور قوی ہے اورخاندان پر اسی کا رعب اوردبدبہ ہوتا بیوی اوراولاد پر اسی کا حکم چلتا ہے ، تواس میں کوئي حکمت نہيں کہ کوئي مسلمان عورت کسی کافر مرد سے شادی کرے جواس مسلمان عورت اوراس کی اولاد پر حکم چلاتا پھرے ۔ اوربات یہيں تک نہیں رہے گی بلکہ اس سے بھی خطرناک حد تک جاپہنچے گی جس میں یہ بھی احتمال ہے کہ وہ مسلمان عورت اوراس کی اولاد کو دین اسلام سے ہی منحرف کردے اوراپنی اولاد کو بھی کفر کی تربیت دے ۔ واللہ اعلم .
اس حکم کے پیچھے " دنیاوی " طور پر یہی حکمت ہے ۔ ۔ ۔ اور اس کی مثال ہمارے سامنے بالیوڈ اسٹار شاہد کپور ، فرح خان کے بچے اور کئی دوسرے لوگ ہیں ۔ ۔ ۔ ایک انڈین لڑکے کو تو میں ذاتی طور پر جانتا ہوں کہ جس کی ماں نے اپنی جوانی میں غیر مسلم مرد سے شادی کی تھی اور لڑکا غیر مسلم ہے ۔ ۔ ۔
بلکہ میں تو کہتا ہوں کہ فی زمانہ مسلمان مرد کو بھی کسی غیر مسلم عورت سے شادی نہیں کرنی چاہیے ۔ ۔ ۔ یہ جو اہل کتاب خواتین سے شادی کرنے کی اجازت کا حکم ہے تو یہ بھی مشرک اہل کتاب خواتین سے شادی کا حکم نہیں تھا بلکہ مواحد اہل کتاب خواتین سے شادی کا حکم تھا اور آج کل تمام وہ لوگ جو ماضی میں اہل کتاب کہلاتے تھے شدید قسم کے شرک میں مبتلا ہیں سو فی زمانہ وہ اس حکم سے باہر ہو چکے ہیں اس لیے اب ان سے شادی جائز نہیں رہی ۔ ۔ ۔
آپ نے درست فرمایا سورة المَائدة میں واضح طور پر حکم ہے کہ پاک دامن اہل کتاب عورتیں آج تمہارے لیے سب پاکیزہ چیزیں حلال کر دی گئیں اور اہل کتاب کا کھانا بھی تم کو حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کو حلال ہے اور پاک دامن مومن عورتیں اور پاک دامن اہل کتاب عورتیں بھی (حلال ہیں) جبکہ ان کا مہر دے دو۔ اور ان سے عفت قائم رکھنی مقصود ہو نہ کھلی بدکاری کرنی اور نہ چھپی دوستی کرنی اور جو شخص ایمان سے منکر ہوا اس کے عمل ضائع ہو گئے اور وہ آخرت میں نقصان پانے والوں میں ہوگا ﴿۵﴾
کہتے ہیں کہ اگرکچھ حاصل کرنے کا جذبہ ہو اور سخت محنت بھی کی جائے تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔والد ساری زندگی عدالت میں چپڑاسی کی نوکری کرتے رہے اور بیٹی جج بن گئی۔
اگر میں صحیح ہوں تو اللہ کو ایک ماننے والے کو موحد کہتے ہیں مواحد اس کی جمع ہے اور مشرک جو شرک کرے یعنی اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹہرائے
مجھے تعجب ہے کہ پوری دنیا میں کرونا وائرس پر ڈاکٹر اورسائنسدان میٹنگ کررہے ہیں اور پاکستان میں کور کمانڈرز
مجھے تعجب ہے کہ آپ کو فردوس عاشق اعوان اور ڈاکٹر مرزا نظر نہیں آتے اتنی مصروف تو ہیں وزیراعظم خان نے ملک میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کردی۔ میڈیکل ایمرجنسی نافذ کرکے تعلیمی ادارے بندکیے، دیگر اقدامات اٹھائے گئے تاکہ لوگوں کو اکٹھاہونے سے روکا جائے،صوبائی وزیر