1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ماں

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عثمان حیدر, ‏9 مئی 2010۔

  1. عثمان حیدر
    آف لائن

    عثمان حیدر ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مارچ 2008
    پیغامات:
    1,423
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    :flor::flor:ماں:flor::flor:
    جب تو پیدا ہوا کتنا مجبور تھا
    یہ جہاں تیری سوچوں سے بھی دور تھا
    ہاتھ پاؤں بھی تیرے اپنے نہ تھے
    تیری آنکھوں میں دنیا کے سپنے نہ تھے

    تجھ کوآتا تھا جوصرف رونا ہی تھا
    دودھ پی کر تیرا کام سونا ہی تھا
    تجھ کو چلنا سکھایا تھا ماں نے تیری
    تجھ کو دل میں بسایا تھا ماں نے تیری

    ماں کے سائے میں پروان چڑھنے لگا
    وقت کے ساتھ قد تیرا بڑھنے لگا
    دھیرے دھیرے تو کڑیل جوان ہو گیا
    تجھ پہ سارا جہاں مہربان ہو گیا

    زورِ بازو پہ تو بات کرنے لگا
    خود ہی سجنے لگا ، سنورنے لگا
    ایک دن ایک حسینہ تجھے بھا گئی
    بن کے دلہن وہ تیرے گھر آگئی

    فرض اپنے سے تو دور ہونے لگا
    بیج نفرت کا خود ہی تو بونے لگا
    پھر تو ماں باپ کو بھی بھلانے لگا
    تیر باتوں کے پھر تو چلانے لگا

    بات پہ بات ان سے تو لڑنے لگا
    قاعدہ ایک نیا پھر تو پڑھنے لگا
    یاد کر تجھ سے ماں نے کہا ایک دن
    اب ہمارا گزارا نہیں تیرے بن

    سن کے یہ بات تو طیش میں آگیا
    تیرا غصہ تیری عقل کو کھا گیا
    جوش میں آکر تو نے یہ ماں سے کہا
    میں تھا خاموش سب دیکھتا ہی رہا

    آج کہتا ہوں پیچھا میرا چھوڑ دو
    جو ہے رشتہ میرا تم اسے توڑ دو
    جاؤ جا کر کہیں کام دھندا کرو
    لوگ مرتے ہیں تم بھی وہیں جا مرو

    پھر وہ بےبس اجل کو بلاتی رہی
    زندگی ہر روز اس کو ستاتی رہی
    ایک دن موت کو بھی ترس آگیا
    اس کا رونا بھی تقدیر کو بھا گیا

    اشک آنکھوں میں لے کر روانہ ہوئی
    موت کی ایک ہچکی بہانہ ہوئی
    ایک سکون اس کے چہرے پہ چھانے لگا
    پھر تو میت کو اس کی سجانے لگا

    مدتیں ہو گئیں آج بوڑھا ہے تو
    جو پڑا ٹوٹی کھٹیا پہ کوڑا ہے تو
    تیرے بچے بھی اب تجھ سےڈرتے نہیں
    نفرتیں ہیں محبت وہ کرتے نہیں

    درد میں تو پکارے او میری ماں !
    تیرے دم سے تھے میرے دونوں جہاں
    وقت چلتا رہے وقت رکتا نہیں
    ٹوٹ جاتا ہے وہ جوکہ جھکتا نہیں

    اور لیتا رہے جو بڑوں کی دعا
    اس کے دونوں جہاں اس کا حامی خدا
    یاد رکھنا تو ساغر اس بات کو
    بھول نہ جانا رحمت کی برسات کو ​
     
  2. فری
    آف لائن

    فری ممبر

    شمولیت:
    ‏27 فروری 2010
    پیغامات:
    40
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ماں


    ما شا ء اللہ
    بہت خوب:dilphool:
     
  3. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ماں

    عثمان بھائی ماشاءاللہ سبحان اللہ

    جزاک اللہ خیر :222:
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ماں

    واہ عثمان بھائی ۔ آپ تو شاعر بھی بن گئے۔ بہت خوب۔
     
  5. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
  6. عباس حسینی
    آف لائن

    عباس حسینی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2009
    پیغامات:
    392
    موصول پسندیدگیاں:
    23
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ماں

    بھت خوب بھائ!

    اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
     
  7. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ماں

    واہ لک بہت خوب بہت عمدہ بھئی
     
  8. عثمان حیدر
    آف لائن

    عثمان حیدر ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مارچ 2008
    پیغامات:
    1,423
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: ماں

    شکریہ سب کا
     
  9. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ماں

    ہم بار دیگر بھی منتظر ہیں‌حضور کچھ اور بھی پیش کریں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں