1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ماں ۔۔۔

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عاشو, ‏13 جون 2008۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عائشہ بہنا۔ آپ کی شئیرنگ واقعی لاجواب ہے۔
    ماں کے ذکر سے ہی دل میں محبتوں کے سمندر موجزن ہوجاتے ہیں۔

    اور مریم جی ۔ آپ کے خیالات کی پاکیزگی اور بلندی بھی لائقِ تحسین ہے۔ :mashallah:
     
  2. عاشو
    آف لائن

    عاشو ممبر

    شمولیت:
    ‏4 مئی 2008
    پیغامات:
    1,161
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بہت شکریہ نعیم بھائی میری شیئرنگ کو پسند کرنے کا :dilphool:
     
  3. عاشو
    آف لائن

    عاشو ممبر

    شمولیت:
    ‏4 مئی 2008
    پیغامات:
    1,161
    موصول پسندیدگیاں:
    1
  4. عاشو
    آف لائن

    عاشو ممبر

    شمولیت:
    ‏4 مئی 2008
    پیغامات:
    1,161
    موصول پسندیدگیاں:
    1
  5. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    ماں! مجھے نیند نہیں آتی ہے

    ماں! مجھے نیند نہیں آتی ہے
    ایک مدت سے مجھے نیند نہیں آتی ہے
    ماں! مجھے لوری سناؤ نا
    سُلا دو نا مجھے
    ماں! مجھے نیند نہیں آتی ہے
    رت جگے اب تو مقدر ہیں مری پلکوں کا
    نیند آئے تو لئے آتی ہے بغداد کی یاد
    آنکھ لگتے ہی کوئی بیوہ اُٹھا دیتی ہے
    پیٹ کتنا ہی بھروں بھوک نہیں مٹتی ہے
    جلتے بصرہ کی مجھے پیاس جگا دیتی ہے
    کوئی قندھار کی وادی سے بلاتا ہے مجھے
    ذکر قندوز کا آئے تو مجھے لگتا ہے
    کاٹ کے سر کوئی ہنستا ہے ، جلاتا ہے مجھے
    بم کی آوازیں مجھے کچھ نہیں کہتی ہیں مگر
    زخم ان بچوں کے سونے نہیں دیتے ہیں مجھے
    ماں مری آنکھیں تو پتھر کی ہوئی جاتی ہیں
    نوجواں لاشے یہ رونے نہیں دیتے ہیں مجھے
    میرے سینے پہ رکھو ہاتھ
    رُلا دونا مجھے۔ ۔ ۔ !
    ماں! مجھے لوری سناؤنا
    سُلا دو نا مجھے ۔ ۔ ۔ !
    ماں! مجھے نیند نہیں آتی ہے
    ایک مدت سے مجھے نیند نہیں آتی ہے ۔ ۔ ۔ !
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نیند نہ آنے کے جو اسباب شاعر نے بیان کیے ہیں۔ اس پسِ منظر میں نیند آنا بھی نہیں چاہیے۔
    کاش پوری امت مسلمہ کا دھیان اس پسِ منظر پر پڑ جائے اور پوری امت کی نیندیں اڑ جائیں اور ہم سب بطور امت اور بطور قوم بیدار ہوکر عظمتِ رفتہ، اور عظمتِ اسلام کی بحالی کے لیے سرگرمِ عمل ہوجائیں۔
    اے کاش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    اس لیے اے ماں۔ مجھے جاگنے دو۔
    مجھے جگا دو
    مجھے جاگتا رہنے دو
     
  7. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    جن کی ماں اب اِس دُنیا میں نہیں


    امی

    میں اس سے قیمتی شے کوئی کھو نہیں سکتا
    عدیل ماں کی جگہ کوئی ہو نہیں سکتا

    مرے خدا یہاں درکار ہے مسیحائی
    لہو کو آدمی اشکوں سے دھو نہیں سکتا

    یہ اور بات ہے ہو جائے معجزہ کوئی
    یہ غم خوشی میں بدل جائے ہو نہیں سکتا

    ذرا یہ جان نکل جائے تو ملیں گے ضرور
    کہ زندگی میں تو اب ایسا ہو نہیں سکتا

    تری دعائیں ہمیشہ رہیں گی ساتھ مگر
    میں تیری گود میں سر رکھ کر سو نہیں سکتا

    خدا کا شکر کہ واقف ہے حالِ دل سے تو
    حروف میں تو ترا غم سمو نہیں سکتا

    جدا جو ہو گئے تسبیحِ روز و شب سے عدیل
    میں زندگی میں وہ دانے پرو نہیں سکتا


    (عدیل زیدی)​
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
  9. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ماں، ماں ہوتی ہے! اس جیسا کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ بلکہ مجھے ماں بن کے بھی لگتا ہے کہ میں ساری زندگی اپنے آپ میں اپنی ماں جیسا صبر برداشت اور حوصلہ پیدا نہیں کر سکتی۔ اللہ مجھے بھی توفیق عطا فرمائے کہ میجھ میں بھی ایک اچھی ماں جیسی خصوصیات پیدا ہو جائیں آمین :121:
     
  10. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    ماں

    بڑا محروم موسم ہےتمہاری یاد کا اے ماں
    نجانےکس نگر کو چھوڑ کر چل دی ہو مجھ کو ماں!
    شفق چہروں میں اکثر ڈھونڈتی رہتی ہوں ، میں تم کو
    کسی کا ہاتھ سر پہ ہو ،تو لگتا ہےتم آئی ہو
    کوئی تو ہو ، جو پوچھے،کیوں ترےاندر اداسی ہے
    مرےدل کےگھروندےکی صراحی کتنی پیاسی ہے
    مجھےجادوئی لگتی ہیں تمہاری، قربتیں اب تو
    مری یادوں میں رہتی ہیں تمہاری شفقتیں اب تو
    کبھی لگتا ہے،خوشبو کی طرح مجھ سےلپٹتی ہو
    کبھی لگتا ہےیوں، ماتھے پہ بوسےثبت کر تی ہو
    کوئی لہجہ، ترےجیسا، مرےمن میں اتر جائے
    کوئی آواز، میری تشنگی کی گود ،بھر جائے
    کوئی ایسےدعائیں دےکہ جیسےتان لہرائے
    کسی کی آنکھ میں ، آنسو لرزتےہوں ، مری خاطر
    مجھےپردیس بھی بھیجے، لڑے بھی وہ مری خاطر
    مگر جب لوٹتی ہوں ساری یادیں لےکےآنچل میں
    تو سایہ تک نہیں ملتا کسی گنجان بادل میں
    کوئی لوری نہیں سنتی ہوں میں اب دل کی ہلچل میں
    تمہاری فرقتوں کا درد بھرلیتی ہوں کاجل میں
    کہیں سےبھی دعاؤں کی نہیں آتی مجھےخوشبو
    مری خاطر کسی کی آنکھ میں، اترےنہیں آنسو
    محبت پاش نظروں سےمجھےتم بھی تکا کرتیں
    مدرز ڈے پر کسی تحفےکی مجھ سےآرزو کرتیں
    سجاکر طشت میں چاندی کےتم کو ناشتہ دیتی
    بہت سےپھول گلدا نوں میں،لا کر میں سجادیتی
    کوئی موہوم سا بھی سلسلہ، باقی کہاں باہم
    کہ اب برسیں مرےنیناں تمہاری دید کو چھم چھم
    دلاؤں ایک ٹوٹےدل سےچاہت کا یقیں کیسے
    مری ماں آسمانوں سےتجھےلاؤں یہاں کیسے
    نجانےکون سی دنیا میں جا کےبس گئی ہو ماں
    بڑا محروم موسم ہےتمہاری یاد کا،
    اےماں۔۔۔!!
     
  11. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت ہی خوب۔۔سب نے بہت ہی زبردست شیئرنگ کی ہیں ۔۔۔ :dilphool:
     
  12. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    ماں​


    یہ کون نغمہ ہے ساری دنیا کے نغمہائے طرب سے شیریں
    جو انجمِ آسمان و گلہائے باغ کا عکس بن رہا ہے

    کوئی بتائے بھلا وہ کیا ہے؟

    زمانہ کے اہلِ ذوق میں سے ہر ایک کا یہ خیال ہوگا
    کہ وہ محبت ہے، جس سے یہ خاکدانِ تیرہ سنور رہا ہے

    حریمِ ہستی مہک رہا ہے!

    وہ چیز ،جو آفتابِ نصف النّہار ِاُردی بہشت سے بھی
    ہزار درجہ زیادہ اچھی ہے، خوبصورت ہے ،خوشنما ہے

    کوئی بتائے بھلا وہ کیا ہے؟

    فضائےشبگوں میں مَیں نے دیکھے ہيں مسکراتےہوئےستارے
    میں جانتاہوں کہ چشمِ محبوب سارے پھولوں سے خوشنماہے

    شراب گوں ہے، شراب زا ہے!

    میں جانتا ہوں کہ اس کا اِک ہلکا ہلکا سانازنیں تبسّم
    دل شکستہ کے حق ميں کس درجہ مہر انگیز و مہر زا ہے

    لبِ تکلّم کا معجزہ ہے!

    کرشمہ آرائی ہائے احساسِ حسن کے باوجود اب تک
    نہ کہہ سکا کوئی شاعر آخر ،وہ نغمہء دل پذیر کیا ہے؟

    جو سب سے بہتر ہے، دلربا ہے

    مگر میں کہتا ہوں اب کہ وہ نغمہ آہ! وہ دلگداز نغمہ
    جو ساری دنیا کے سارے رنگیں ترانوں کا اصل مبتدا ہے

    جو قلبِ فطرت کا آئینہ ہے!

    وہ نغمہ، وہ کائنات کا، کائنات کا سحر کار دل ہے!!
    وہ دل کہ جس کا جہان والوں نے پیار سے نام
    ماں رکھا ہے!!

    وہی محبت کی ابتدا ہے!!
    وہ ہی محبت کی انتہا ہے!!
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    وہی محبت کی انتہا ہے۔

    بہت خوب کاشفی بھائی ! :a180:
     
  14. مانوس اجنبی
    آف لائن

    مانوس اجنبی ممبر

    شمولیت:
    ‏4 اگست 2008
    پیغامات:
    117
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  15. محمد علی
    آف لائن

    محمد علی ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جون 2008
    پیغامات:
    697
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جو سب سے بہتر ہے، دلربا ہے

    :dilphool: :a180: :a165: :dilphool:
     
  16. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    میری امی کو بُلا دے کوئی
    ورنہ مجھ کو ہی سلا دےکوئی

    مجھ کو بستر کی تو عادت ہی نہیں
    اپنی گودی میں جھولا دے کوئی

    شائید آ جائیں وہ رونا سن کر
    مجھ کو بےوجہ رلا دے کوئی

    میں نے کئی روز سے نہیں کھایا
    اُس محبت سے کھلا دے کوئی

    مجھ کو خواہش نہیں ملے دنیا
    مجھ کو امی سے ملا دے کوئی
     
  17. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    یقین

    اچانک پھر بچایا کسی نادیدہ ھستی نے
    مگر کیسے ھوا یہ معجزہ معلوم کرنا ھے
    تجھے کچھ یاد ھے کل کب تجھے میں‌یاد آیا تھا?
    مجھے اے ماں! ترا وقت دعا معلوم کرنا ھے
     
  18. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب ساگراج بھائی۔۔۔ :dilphool:

    بہت خوب خوشی صاحبہ۔۔۔ :dilphool:
     
  19. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    عمر بھر سینے سے لگا کر پالا ہے ماں نے
    غلط باتوں پہ تھوڑا تھوڑا مارا ہے ماں نے

    کہ جب میں نے بولا تھا ماں پہلی بار
    ماں کی آنکھوں میں‌ بھرا تھا کتنا پیار

    پیدا ہوا تھا تو کچھ نہیں‌ تھا میں
    ماں کی وجہ سے آج ہوں کیا کیا میں

    کچھ لوگوں کے لئے ماں کو چھوڑتے نہیں
    چاہے کچھ ہو جائے منہ موڑتے نہیں

    ماں سے ہمیشہ ہمیں سکھ ملتے ہیں
    پھر بھی اس کو ہم سے دکھ ملتے ہیں

    کاش قربان کروں میں سب اس کی صدا پہ
    اور وہ مجھے پیار کرے میری اسی ادا پہ

    ماں سے مجھے میری کوئی جدا نہ کرے
    کروں پیار کسی اور سے خدا نہ کرے


    (طارق کمال کے بلاگ سے اقتباس)
     
  20. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    واہ کاشفی بھیا بہت خوبصورت شاعری اور خواہش ہے۔
    بہت شکریہ اس لڑی کو زندہ کرنے پر
    :dilphool:
     
  21. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ماں سے مجھے میری کوئی جدا نہ کرے
    کروں پیار کسی اور سے خدا نہ کرے



    کاش ایسا ھو سکتا
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کسی کو مکاں ، کسی کو ُدکاں مل گئی
    میرے نصیب تو دیکھو مجھکو ماں مل گئی
     
  23. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    نعیم بھائی بہت خوب۔۔۔۔ :dilphool:

    کسی کو گھر ملا،
    کسی کے حصے میں دکان آئی،
    میں گھر میں سب سے چھوٹا تھا،
    میرے حصے میں ماں آئی
     
  24. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ کاشفی بھائی ۔ میں‌چونکہ گھر میں‌چھوٹا نہیں تھا نا۔ اس لیے آپ والا قطعہ نہیں لکھا۔ :suno:

    لیکن آپکا قطعہ بھی بہت اچھا ہے۔ اللہ تعالی سب کے والدین کو سلامت و شادمان رکھے۔ آمین
     
  25. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    :a180: ماں جیسے عظیم رتبہ کے بیانِ عظمت و شفقت پر سب کو :a150:
    :a180:
     
  26. طاہرہ مسعود
    آف لائن

    طاہرہ مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    293
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک کا جھنڈا:
    کمال کی نظم ہے یہ آزاد صاحب
    کیا اس کے شاعر کا نام بھی بتائیں دیں گے آپ۔ بہت اچھی شیئرنگ ہے۔ خوش رہیں :a180: :a165: :mashallah:
     
  27. طاہرہ مسعود
    آف لائن

    طاہرہ مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    293
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اعلیٰ اور زبردست!!!! :dilphool: :dilphool:
     
  28. طاہرہ مسعود
    آف لائن

    طاہرہ مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    293
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک کا جھنڈا:
    بہت معصوم اور خوبصورت جزبات سے مزیــّن
    :dilphool:
     
  29. طاہرہ مسعود
    آف لائن

    طاہرہ مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    293
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک کا جھنڈا:
    معزز قارئین! :salam: ’’ماں‘‘ کے عنوان سے یہ لڑی نظروں سے گزری۔ خدا کےٍ فضل سے ہمارے ہاں یہ رجحان بہت بڑی سعادت مندی اور خوش بختی کی علامت ہے کہ اولاد جوان تو کیابوڑھی بھی ہو جائےتو ماں ان کے لیے ایک مقدس دیوی کا درجہ رکھتی ہے۔ خدا رسول کے بعد اگر کوئی ہوسکتا ہے تو وہ والدین ہیں۔ خصوصآ ماں ۔ اللہ کا یہ بہت احسان ہے کہ ہم میں یہ جذبہ زندہ سلامت ہے ورنہ مغربی معاشروں میں یہ بات ایک قصہ ئ پارینہ بنتی جا رہی ہے۔
    ابھی کچھ روز قبل ایک تحریر نظروں سے گزری ،لکھا تھا کہ جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ باپ ہے۔ غالبآ یہ حدیث ہے۔ انشا ء اللہ اس موضوع پر بھی کچھ لکھوں گی۔ فی الحال ماں کے ہی عنوان سے میرے ایک نگارش آپ سب کی بصارتوں کی نذر آپ سب کی آراء کا انتظار رہے گا
    والسلام

    ماں

    نہیں ثانی کوئی دنیا میں اس کا کوئی دنیا میں اس جیسا نہیں
    قدر پوچھو تو اس قلبِ حزیں سے کہ جس کے سر پہ یہ سایہ نہیں ہے
    مجھے دکھلائو تو اک بار لا کر اگر ماں کی طرح کوئی کہیں ہے

    --------------------------------------------------------------------------
    یہ ماں ہی تو جو خود کو بھلا کرہمیں خونَ جگر سے پالتی ہے
    لگا کر جان سے سنبھالتی ہے ہمیں انسانیت میں ڈھالتی ہے
    اگر دیکھے ذرا مشکل میں ہم کو دعائوں سے مصیبت ٹالتی ہے
    -----------------------------------------------------------------------
    مبادا چوٹ لگ جائے نہ ہم کو نہ ہونے دے ہمیں اوجھل نظر سے
    کہیں جانا پڑے جو گھر سے باہر کرے رخصت دعائیں دے کے گھر سے
    دعا رہتی ہے ہر دم اس کے لب پر خدا محفوظ رکھے ہم کو شر سے
    ہمی ہیں اس کی ساری زرو دولت نہیں مطلب اسے لعل و گہر سے
    ------------------------------------------------------------------------------
    وجود اس کا ہے اک انمول نعمت ہے لازم ہم پہ کرنا اس کی طاعت
    بچاتی ہے ہمیں ہر نظرَ بد سے اور لے لیتی ہے خود پر ہر مصیبت
    بہت بد بخت ہے وہ جس نے کھویا ملا فردوس پانے کا جسے وقت
    -------------------------------------------------------------------------------
    اگر مل جائے ہم کو یہ سعادت تو سمجھو کہ یقنآ ہم ہیں خوش بخت
    اب اس سےآگے کیا رتبہ بیاں ہو نہیں اس سے زیادہ مجھ کو طاقت
    خدا نے دی ہے اس کو ایسی عظمت کہ رکھدی اس کے قدموں میں ہے جنت​
     
  30. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت ہی خوب۔۔بہت ہی اعلی ترین۔۔۔جیتی رہیں‌۔۔خوش رہیں۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں