1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ماں ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ مختصر افسانہ

'آپ کے مضامین' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالباسط احسان, ‏12 نومبر 2012۔

  1. عبدالباسط احسان
    آف لائن

    عبدالباسط احسان ممبر

    شمولیت:
    ‏12 نومبر 2012
    پیغامات:
    3
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    ملک کا جھنڈا:
    ماں کی گود کتنا مضبوط قلعہ ہوتی ہے، وہ جگہ جہاں حالات کی بدنماں گردش ٹھہر سی جاتی ہے، وہ جگہ ایک تخت کی مانند ہے، جہاں بیٹھ کر ساری سلطنت خوبصورت نظر آتی ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔

    اس کے تصور میں ماں کا چہرہ تھا، دل کررہا تھا، کہ وہ اپنی ماں کے پاس واپس چلا جائے، اس ملک میں واپس چلا جائے، جہاں بھوک تو ہے مگر ماں بھی ہے۔۔

    یہ پرایا دیس جہاں لوگ بھوکے نہیں ہیں، اس دیس نے مجھے کبھی قبول نہیں کیا، یہاں کے لوگ مجھ جیسوں کو یوں دیکھتے ہیں، جیسے ہم بھکاری ہوں، جو بھیک کی غرض سے ٹھوکریں کھاتے کھاتے ادھر آگئے ہوں۔۔۔ ۔۔۔

    کتنا شوق تھا۔۔۔ ۔۔ کہ باہر جاءوں گا،،،، دولت کماءوں گا،،،، اپنی ماں کو حج کراءوں گا،،،، مگر یہاں آیا تو معلوم ہوا، کہ میری دھرتی ماں اتنی بھی غریب نہ تھی، کہ مجھے بھوکا سلا دیتی ۔۔۔ ۔۔

    سامنے پولیس والے مشکوک افراد کی تلاشی لے رہے تھے، حکومت نے اعلان کردیا تھا، کہ غیر قانونی لوگوں کو دوبارہ ان کے ملک واپس بھیجا جائے۔۔۔ ۔

    آج اس نے چھپنے کی کوشش نہیں کی،،، وہ اس دیس سے نکل جانا جاتا تھا، جس دیس میں مفرور قاتل جیسی زندگی گزر رہی تھی۔۔۔

    اس سے پاسپورٹ مانگا گیا،،،،، اس نے انکار کیا۔۔۔ ۔۔ پولیس کے آدمی نے اسکی تلاشی لی۔۔۔

    اس کے بٹوے میں اس کی ماں کی تصویر تھی۔۔۔

    پولیس والے نے تصویر دیکھ کر پوچھا کہ یہ عورت کون ہے؟

    وہ بولا میری ماں۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔

    پولیس والے نے بٹوہ واپس کیا

    اور چپ کرکے وہاں سے نکل جانے کا اشارہ دیا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔

    ۔

    عبدالباسط
    https://www.facebook.com/notes/میری-تحریر-عبدالباسط/ماں-ایک-مختصر-افسانہ/337704342916807
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں