اپنے ماضی کے تصور ہراسان ھوں میں ۔ اپنے گزرے ھوے ایام سے نفرت ھے مجھے۔ اپنی بے کارتمناون پے شرمندہ ھوں اپنی بے سود امیدوںپے ندامت ھے مجھے۔ میرے ما ضی کو اندھیرے میں دبا رہنے دو میرا ماضی میری ذلت کے سو ا کچھ بھی نھیں میری اُ میدوں کا حا صل میری کاوش کا صلا۔ ایک بے نام اذیت کے سوا کچھ بھی نھیں
جواب: ماضی بہت خوب انشال جی ! اچھی کوشش تھی:222: ( مگر میری جگہ پہنچتے پہنچتے ابھی وقت لگے گا آپکو ) :119: نجانے اس کے دل میں محفلیں آباد ہوں کتنی اکیلا جو بھی بیٹھا ہو ، اسے " تنہا " نہیں کہتے :a191:
جواب: ماضی [quote=انشال شاہ ;315558]اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں ۔ اپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ھے مجھے۔ اپنی بے کارتمناؤں پہ شرمندہ ھوں اپنی بے سود امیدوں پہ ندامت ھے مجھے۔ میرے ما ضی کو اندھیرے میں دبا رہنے دو میرا ماضی میری ذلت کے سو ا کچھ بھی نہیں میری اُ میدوں کا حا صل میری کاوش کا صلہ۔ ایک بے نام اذیت کے سوا کچھ بھی نہیں [/quote]بہت خوب انشال جی واہ اچھی کاوش ھے امید ھے آپ یہ شئیرنگ جاری رکھیں گی