1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لاہور: حفیظ سینٹر میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا، کولنگ کا عمل جاری

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏19 اکتوبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    لاہور: حفیظ سینٹر میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا، کولنگ کا عمل جاری

    لاہور: صوبائی دارالحکومت کے مشہور حفیظ سینٹر میں لگی خوفناک آگ پر 14 گھنٹے کے ریسکیو آپریشن کے بعد قابو پا لیا گیا ہے، تاہم ابھی کولنگ کا عمل جاری ہے۔


    دکانوں میں پڑے کمپریسر پھٹنے سے دھماکے ہوئے جس سے علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی 33 سے زائد گاڑیاں اور 60 سے زائد ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں شریک ہوئے۔ پاک فوج، رینجرز، واسا اور ریسکیو ٹیموں نے بھی حصہ لیا۔

    ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر نے حفیظ سنٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران اس بات کی تصدیق کر دی ہے۔ رضوان نصیر کا کہنا تھا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور اب عمارت کی کولنگ کا عمل جاری ہے۔ 70 فیصد پلازے کو نقصان سے بچا لیا گیا ہے جبکہ عمارت کا 30 فیصد حصہ مکمل طور پر متاثر ہوا ہے۔

    تاجروں کے ریسکیو سروس پر تحفظات کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں وقت پر کال موصول ہوتی تو مزید نقصان ہونے سے روکا جا سکتا تھا۔ ہمیں 6 بجکر 11 منٹ پر آگ لگنے کی کال آئی، اور اس وقت آگ کو لگے ہوئے 2 سے 3 گھنٹے ہو چکے تھے۔

    ذرائع کے مطابق اس سے قبل پلازہ میں ایکٹو فائر پر قابو پایا جا چکا تھا، اور ترجمان ریسکیو پنجاب کے مطابق کچھ پاکٹس میں ہیٹ کی وجہ سے وقفہ وقفہ سے آگ سلگ جاتی تھی۔

    یاد رہے اس سے پہلے ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر نے سارا ملبہ پلازہ انتظامیہ پر ڈال دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حفیظ سنٹر میں موجود فائر ہائیڈرنٹ کام نہیں کر رہے۔ ساری رات آگ پھیلتی رہی، صبح کال کی گئی۔ دکانوں میں میٹریل موجود ہے اوپر سے آگ بجھ جائے تو نیچے لگ جاتی ہے۔

    صدر حفیظ سنٹر ملک کلیم کا کہنا تھا کہ ہماری 200 کے قریب دکانیں اور سامان جل کر خا ک ہو گیا، آگ کے باعث اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ ریسکیو گاڑیوں سات بجے کے بعد آنا شروع ہوئیں۔ سنارکل 10 بجے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی۔

    اس واقعہ پر صوبائی وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد کہتے ہیں آتشزدگی کا واقعہ بہت تکلیف دہ ہے۔ پنجاب حکومت تاجروں کے نقصان کا ازالہ کرے گی۔ حکومت نےکمیٹی بنا دی ہے جو تاجروں کے نقصان کا اندازہ لگائے گی۔

    تاجر رہنما نعیم میر کہتے ہیں ریسکیو کا عملہ ایک گھنٹے کی تاخیر سے 7 بجے جائے وقوعہ پر پہنچا۔ ریسکیو نے آگ بجھانے کے انتظامات کے حوالے سے حفیظ سینٹر کو سرٹیفکیٹ دیا تھا۔ فائر فائٹرز ہمارے بھائی ہیں، ڈی جی ریسکیو کے بیان سے دکھ ہوا۔

    حفیظ سنٹر میں لگنے والی آگ نے تاجروں کی جمع پونجی جلا ڈالی۔ تاجر اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے اثاثےجلتے دیکھتے رہے۔

    دوسری جانب گلبرگ کے حفیظ سینٹر میں لگی خوفناک آتشزدگی کے معاملے پر کمشنر لاہور ڈویثرن ذوالفقار گھمن نے ڈی سی لاہور کی سربراہی میں چودہ رکنی کمیٹی کا نوٹیفکشن جاری کر دیا۔ کمیٹی سے 24گھنٹوں میں فیکٹس فائنڈنگ رپورٹ طلب کر لی۔

    حفیظ سنٹر آتشزدگی کے دوران نوسر باز سرگرم، پولیس نے 2 نوسر بازوں کو حراست میں لے لیا۔ نو سر باز آپریشن کے دوران پلازہ میں گھس کر دوکانوں کے تالے توڑ رہے تھے۔ پولیس کے مطابق نوسر بازوں کو رنگے ہاتھوں حراست میں لے کر تفتیش کے لیے تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں